کاشفی
محفلین
خلق کہتی ہے جسے دل ترے دیوانے کا
ایک گوشہ ہے یہ دنیا اسی ویرانے کا
اک معمہ ہے نہ سمجھنے کا نہ سمجھانے کا
زندگی کاہے کو ہے خواب ہے دیوانے کا
مختصر قصہء غم یہ ہے کہ دل رکھتا ہوں
راز کونین خلاصہ ہے اس افسانے کا
ہر نفس عمرگزشتہ کی ہے میّت فانی
زندگی نام ہے مرمر کے جئے جانے کا
(شوکت علی خاں فانی)
ایک گوشہ ہے یہ دنیا اسی ویرانے کا
اک معمہ ہے نہ سمجھنے کا نہ سمجھانے کا
زندگی کاہے کو ہے خواب ہے دیوانے کا
مختصر قصہء غم یہ ہے کہ دل رکھتا ہوں
راز کونین خلاصہ ہے اس افسانے کا
ہر نفس عمرگزشتہ کی ہے میّت فانی
زندگی نام ہے مرمر کے جئے جانے کا
(شوکت علی خاں فانی)