آج کا شعر - 4

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

کاشفی

محفلین
ہم کو لاکھوں بُرے بھلوں میں ملے
اور ہزاروں بھلے بُروں میں ملے
جاہلوں میں نہیں ملے اتنے
جتنے جاہل پڑھے لکھوں میں ملے

(منور آغا)
 

کاشفی

محفلین
ہم توجانے کب سے ہیں آوارہء ظلمت مگر
تم ٹھہر جاؤ تو پل بھر میں گزر جائے گی رات
ہے اُفق سے ایک سنگِ آفتاب آنے کی دیر
ٹوٹ کر مانندِ آئینہ بکھر جائے گی رات

(سُرور بارہ بنکوی)
 

کاشفی

محفلین
حیرت ہے بےحس دنیا کو میری بے چینی پر کیوں
اب یہ کون بتائے سانسیں بن جاتی ہیں نشتر کیوں

فرض بُلاتا ہو تو کیسی راحت اور کس کا آرام
میدانوں کی راہ میں حائل ہوجاتے ہیں بستر کیوں

وہ تو میرا ماضی تھا اور یہ ہے میرا حال حفیظ
ایسے دلکش پس منظر کا ایسا بھیانک منظر کیوں

(حفیظ میرٹھی)
 

کاشفی

محفلین
دور ہے منزلِ عرفان خودی اور یہاں
بیخودی کا ہے یہ عالم کے خدا یاد نہیں

(جگر مُراد آبادی)
 

محمداحمد

لائبریرین
بارہا لُٹے ہیں ہم زندگی کی راہوں میں
پھر بھی کاروانِ شوق ہے رواں دواں اپنا

(کرم حیدری)

کاشفی بھائی! بارہا آپ کی خوش ذوقی پر رشک آتاہے۔ ماشااللہ بہت خوبصورت انتخاب پیش کرتے ہیں آپ؟

اللہ آپ کو شاد آباد رکھے (آمین)
 

جیلانی

محفلین
[FONT=&quot]حلقہ کفر میں تبلیغ نہیں کی جاتی [/FONT]
[FONT=&quot]اہلِ ایماں کو مسلمان کیا جاتا ہے[/FONT]


[FONT=&quot]شاعر مظفر وارثی[/FONT]
 

کاشفی

محفلین
نیند آتی نظر آتی تاحشر نہیں ہم کو
دیکھا ہے پریشان سا کچھ رات کو خواب ایسا

پوچھا تھا محبت میں ہوتا ہے قلق کیسا
قسمت نے کہا دیکھ اے خانہ خراب ایسا

قسمت نے مری پایا جو رنج محبت میں
دوزخ کے بھی حصے میں آیا نہ عذاب ایسا

میں شوق میں بے خود ہوں ، وہ غیر سے کہتے ہیں
کر دیتی ہے انسان کو بدمست شراب ایسا

جب خواب میں آتے ہو منہ مجھ سے چھپاتے ہو
مشتاق سے شرم ایسی ، عاشق سے حجاب ایسا
(داغ رحمتہ اللہ علیہ)
 

کاشفی

محفلین
جنونِ عشق میں احساس اتنا تیز ہوجاتا
جو چھو جاتی ہوا، دل درد سے لبریز ہوجاتا

یہ ساری لذتیں ہیں میرے شوق نامکمل تک
قیامت تھی یہ پیمانہ اگر لبریز ہوجاتا

نہ رکھا دل کو احساسِ گناہ نے مستقل ورنہ
یہی ظلمت کدہ اک دن تجلی خیز ہوجاتا

(جگر مُراد آبادی)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top