حسان خان

لائبریرین
جو عاقل ہے وہ موقع کے مطابق کام کرتا ہے
ہوا میں ہے تو شاہیں ہے، قفس میں ہے تو بلبل ہے
(اکبر الٰہ آبادی)

ترے بابِ کرم پر جس کو سجدے سے تامل ہو
سر ایسا کوئی اے پیرِ مغاں باقی نہ رہ جائے
(چندر کلا سکسینا 'شرم' لکھنوی)

تھا عرش پہ اک روز دماغِ اردو
پامالِ خزاں آج ہے باغِ اردو
غفلت تو ذرا قوم کی دیکھو کاظم
وہ سوتی ہے بجھتا ہے چراغِ اردو
(کاظم بنارسی)
 

کاشفی

محفلین
ابنِ آدم کو صاحبِ جاہ کرو،
کَم بَخت کو اَب اور نہ گُم راہ کرو
"اللہ" سے اِنسان ہے کب کا آگاہ
اِنسان سے اِنسان کو آگاہ کرو

(جوش ملیح آبادی)
 

کاشفی

محفلین
سب کچھ لٹا چکا ہوں جو اک بت کے واسطے
دُنیا سمجھ رہی ہے مسلماں ہو ں آج کل

(بہزاد لکھنوی)
 
آخری تدوین:

کاشفی

محفلین
میں سمجھا تھا محبت پھر محبت ہے مزا دے گی
یہ کیا معلوم تھا ظالم شبِ فُرقَت رُلا دے گی

(فاضل کاشمیری)
 
Top