محمداحمد
لائبریرین
یہ رہا میں ۔۔۔ غائب تو خود ہو
یہ رہا میں ۔۔۔ غائب تو خود ہو
ضبط کا عہد بھی ہے شوق کا پیمان بھی ہے
عہد و پیماں سے گزر جانے کو جی چاہتا ہے
درد اتنا ہے کہ ہر رگ میں ہے محشر برپا
اور سکوں ایسا کہ مر جانے کو جی چاہتا ہے
فیض احمد فیض
یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتاضبط کا عہد بھی ہے شوق کا پیمان بھی ہے
عہد و پیماں سے گزر جانے کو جی چاہتا ہے
درد اتنا ہے کہ ہر رگ میں ہے محشر برپا
اور سکوں ایسا کہ مر جانے کو جی چاہتا ہے
فیض احمد فیض
اس جگہ بنک نہیں ہوتا تھا
اک کتابوں کی دکاں ہوتی تھی
منیر سیفی
نہ کرو بحث ہار جاؤ گیجمالیات کے پرچے میں آٹھ نو نمبر
فقط شگفتگی و دلکشی کےہوتے ہیں
انور شعور