بہت تلخ حقیقت ۔سچ کہا ہے بالکل یہی دل کہتا رومال میں روپوش ہوجایا جائے !!!!!!!!رومال میں روپوش ہو جایا جائے -کیا فائدہ ایسے مسلمانوں کو جاننے کا جن کے پاس اسلام کی سوائے رسم مسلمانی کے کچھ نہ ہو -انھیں کیوں جانا جائے جو ایمانی تقاضے کے تحت آپ سے اللہ تعالیٰ کے لیے محبّت تو نہ رکھیں لیکن ایک زنانی کے لیے محض شیطانی مفروضے پر آپ سے رقابت رکھنے کے لیے ہمہ وقت آمادہ رہیں
درست کہا ۔ خصلت سر چڑھ کے بولتی ہے۔آگہی اور دیدۂ بینا ایک نہایت تکلیف دہ چیز ہے -ایک بزرگ چہرے پہ کپڑا ڈالے پھرتے تھے کس نے وجہ پوچھی تو فرمایا مجھے ارد گرد کے انسان اپنی باطنی حالت میں نظر آتے ہیں -کوئی لومڑی ،کوئی گیدڑ کوئی سور نظر آتا ہے- میں نہیں چاہتا کہ انسانیت کا یہ روپ دیکھوں -اسی لیے کپڑا ڈالے رہتا ہوں -آگاہ انسان کی نظر یہ کیا کہہ رہا ہے پہ نہیں بلکہ کیوں کہہ رہا ہے پہ رہتی ہے اور یہی وہ اذیت کن مرحلہ ہے کہ جی چاہتا ہے رومال میں روپوش ہو جایا جائے -کیا فائدہ ایسے مسلمانوں کو جاننے کا جن کے پاس اسلام کی سوائے رسم مسلمانی کے کچھ نہ ہو -انھیں کیوں جانا جائے جو ایمانی تقاضے کے تحت آپ سے اللہ تعالیٰ کے لیے محبّت تو نہ رکھیں لیکن ایک زنانی کے لیے محض شیطانی مفروضے پر آپ سے رقابت رکھنے کے لیے ہمہ وقت آمادہ رہیں -یہ لوگ اس قابل ہیں کہ رقابت کے دوزخ میں جلتے رہیں-یہ لوگ اس لائق ہیں کہ انھیں ان کے بازاری نام سے پکارا جائے جو ناقابل تحریر ہے -