ساقی ، آپ نے میرےکہنے پہ تصویر تو لگا دی لیکن میرے لئیے ایک اداسی و شرمندگی کا ساماں بھی مہیا کر دیا۔ ٹکنالوجی و ترقی کے اس دور میں انسان کی یہ حالت ہمیں بہت کچھ سوچنے پہ مجبور کرتی ہے۔ غربت پر تحقیق کرنے والے تمام ادارے اس بات پہ متفق ہیں کہ دنیا میں خوراک کی کمی نہیں لیکن غربت کا یہ عالم ہے کہ بہت سے لوگ خوراک خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔ کھربوں ڈالر جنگوں کی نظر کرنے والوں اور لذتوں سے سرشار رہنے والے منافق رہنماؤں کے لئیے لمحہ فکریہ ہے کہ ان کو اللہ نے دنیا میں اقتدار دیا تو انہوں نے اس سے انسانی فلاح کا کوئی کام کیا یا نہیں۔
بخدا ، میں جب بھی ایسے مناظر دیکھتا ہوں تو دل پہ ایک بجلی کوند جاتی ہے۔ کاش ہم اخلاقیات کے اس کم از کم معیار پہ تو پورے اتر سکیں جو ہمیں بطور انسان برابری کا درس دیتا ہے۔ کہاں یہ عالم کہ کتوں اور بلیوں کی خوراک کے سٹورز ہیں اور کہاں یہ حالت کہ "الصائمون عن الحیاۃ" کی نوبت ہے۔
اللہ ہمارے حال پہ رحم فرمائے۔