محمد تابش صدیقی
منتظم
ویسے تو یہ تصویر پہلے بھی آ چکی ہے۔عقل بڑی کہ بھینس ؟؟؟
ہماری قانون شکنی تو اب بہت عام ہو چکی ہے۔
مگر بھینسوں کو درست راستے سے لانے والا بھی انسان ہی ہے۔ اگر وہ غلط راستے سے آتا تو بھینسیں بھی وہیں سے آتیں۔
ویسے تو یہ تصویر پہلے بھی آ چکی ہے۔عقل بڑی کہ بھینس ؟؟؟
اس انسان کو ضرور تلاش کرنا چاہیے جس نے بھینسوں کو قانون کی راہ دکھائی۔مگر بھینسوں کو درست راستے سے لانے والا بھی انسان ہی ہے۔ اگر وہ غلط راستے سے آتا تو بھینسیں بھی وہیں سے آتیں۔
ویسے تو پُر مزاح کی ریٹنگ دی ہے۔
لیکن قوم کے ان عمومی رویوں پر ماتم ہی کیا جا سکتا ہے۔
آپ بھائی صاحبان کی بات بھی درست ہے ، مگر ہم روڑ پار جانے کے لیے پل کا استعمال نہیں کرتے کیونکہ ہمیں پل پر چڑھنے سے بہت ڈر لگاتا ہے ۔ویسے تو یہ تصویر پہلے بھی آ چکی ہے۔
ہماری قانون شکنی تو اب بہت عام ہو چکی ہے۔
مگر بھینسوں کو درست راستے سے لانے والا بھی انسان ہی ہے۔ اگر وہ غلط راستے سے آتا تو بھینسیں بھی وہیں سے آتیں۔
اور گاڑی کے نیچے آنے سے ڈر نہیں لگتا؟کیونکہ ہمیں پل پر چڑھنے سے بہت ڈر لگاتا ہے ۔
کوئی اللہ کا بندہ یہ نکتہ بھی تو اٹھا دے کہ مستورات کون سی انوکھی قانون شکنی کرتی ہیں!ویسے تو یہ تصویر پہلے بھی آ چکی ہے۔
ہماری قانون شکنی تو اب بہت عام ہو چکی ہے۔
مگر بھینسوں کو درست راستے سے لانے والا بھی انسان ہی ہے۔ اگر وہ غلط راستے سے آتا تو بھینسیں بھی وہیں سے آتیں۔
یہ تو اچھی بات ہے کہ اترنے سے نہیں لگتا!آپ بھائی صاحبان کی بات بھی درست ہے ، مگر ہم روڑ پار جانے کے لیے پل کا استعمال نہیں کرتے کیونکہ ہمیں پل پر چڑھنے سے بہت ڈر لگاتا ہے ۔
وہ تو ہم اپنے دیدے کھول کر چوکنے ہو کر روڑ پار کرتے ہیں ،اور گاڑی کے نیچے آنے سے ڈر نہیں لگتا؟
یہ تو اچھی بات ہے کہ اترنے سے نہیں لگتا!
آئیڈیا تو بہترین ہے۔ کاش دیگچہ بھی کسی قدر خوش رنگ ہوتا۔ لگتا ہے اصلی دیگچے ہی سے کام چلا لیا گیا ہے۔
ایک ہوٹل کا استقبالیہ
حقیقت کا رنگ ڈالنے کے لیے کباڑ خانے سے حاصل کیا گیا لگتا ہے ۔آئیڈیا تو بہترین ہے۔ کاش دیگچہ بھی کسی قدر خوش رنگ ہوتا۔ لگتا ہے اصلی دیگچے ہی سے کام چلا لیا گیا ہے۔
ویسے مجھے تو یہی اچھا لگا۔ حقیقی رنگآئیڈیا تو بہترین ہے۔ کاش دیگچہ بھی کسی قدر خوش رنگ ہوتا۔ لگتا ہے اصلی دیگچے ہی سے کام چلا لیا گیا ہے۔
اُمید ہے، آپ کی یہ پسندیدگی فقط دیگچے کی حد تک محدود رہی ہو گی۔ویسے مجھے تو یہی اچھا لگا۔ حقیقی رنگ
ہاہااُمید ہے، آپ کی یہ پسندیدگی فقط دیگچے کی حد تک محدود رہی ہو گی۔
یہ بھی غنیمت ہے کہ دیگچے کے عین نیچےموجود تجلیات آپ کی نگاہ سے محفوظ و مامون رہیں؛ آپ حقیقی رنگ بھرنے کے لیے کوئی اور مطالبہ بھی کر سکتے تھے
لگتا ہے ان صاحب کی کڑاہی تیار ہو رہی ہے۔ مجھے تو کچھ مضحکہ خیز لگا۔ دیگچہ صرف ڈسپلے کے لیے ہوتا تو زیادہ بہتر لگتا۔ اگر بطور ریسیپشن کاؤنٹر ہی استعمال کرنا تھا تو دیگچے کو ڈھک کر کاؤنٹر کا کام لیتے اور ان صاحب کو پیچھے بٹھاتے ۔
ایک ہوٹل کا استقبالیہ
بھیا کوئی بات نہیں ، ہم نے کونسا اس دیگچے میں بریانی پکانی ہے ۔ویسے اگر دیگچے میں مصنوعیت ہوتی تو میں شیئر بھی نہ کرتا۔