زلزلے میں اس کو بھی نقصان پہنچا تھا، پھر مرمت کی گئی ۔چناروں کے شہر ایبٹ آباد ۔ . الیاسی مسجد ۔۔ اس مسجد کی خاص بات یہ ہے کہ اس کے فرش کے نیچے پانی کا بہت بڑا چشمہ ہے جو کہ صدیوں سے جاری ہے اور کبھی سوکھا نہیں ہے ۔۔
جی بالکل اس کی دیواروں میں دڑاریں پڑھ گئ تھیںزلزلے میں اس کو بھی نقصان پہنچا تھا، پھر مرمت کی گئی ۔
کارڈ پر 1852-1952 کی سمجھ نہیں آئی۔پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ڈاک کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔
یہ ڈاک ٹکٹ سن 1948 میں پاکستان پوسٹ نے ملک کے پہلے جشن ِ آزادی کے موقع پر شائع کیا تھا ۔کارڈ پر 1852-1952 کی سمجھ نہیں آئی۔
پورے ٹکٹ میں 1948 کا ذکر نہیں ہے۔ اور 1852-1952 کا تعلق ابھی بھی سمجھ نہیں آیا۔یہ ڈاک ٹکٹ سن 1948 میں پاکستان پوسٹ نے ملک کے پہلے جشن ِ آزادی کے موقع پر شائع کیا تھا ۔
معلوم کرتے ہیں پھر آپ کو سمجھاتے ہیں ۔پورے ٹکٹ میں 1948 کا ذکر نہیں ہے۔ اور 1852-1952 کا تعلق ابھی بھی سمجھ نہیں آیا۔
بھیا یہ یادگاری ٹکٹ ہے جو 1952 میں پاکستان پوسٹ نے ڈاک ٹکٹ کے استعمال کے پہلے 100 سال مکمل ہونے شائع کیا تھا یعنی 1852-1952پورے ٹکٹ میں 1948 کا ذکر نہیں ہے۔ اور 1852-1952 کا تعلق ابھی بھی سمجھ نہیں آیا۔
میرے حساب کے مطابق یہ ایک سال نہیں ایک صدی بنتی ہے۔بھیا یہ یادگاری ٹکٹ ہے جو 1952 میں پاکستان پوسٹ نے ڈاک ٹکٹ کے استعمال کے پہلے سال مکمل ہونے شائع کیا تھا یعنی 1852-1952
معذرت چاہتے ہیں ۔ پہلے سو سال لکھنا تھا ۔میرے حساب کے مطابق یہ ایک سال نہیں ایک صدی بنتی ہے۔
واہ۔معذرت چاہتے ہیں ۔ پہلے سو سال لکھنا تھا ۔
اب سمجھا۔ ڈاک ٹکٹ کی تاریخ کے پہلے سو سال۔ ہممممعذرت چاہتے ہیں ۔ پہلے سو سال لکھنا تھا ۔
پاکستانی افواج بھی تو پاکستان بننے سے پہلے کام کررہی تھیںیعنی پاکستان ڈاک کا محکمہ پاکستان بننے سے پہلے سے کام کر رہا تھا،