عثمان
محفلین
بھئی واہ !عفریت، مونث جِن کو کہتے ہیں اور سنا ہے کہ جب وہ روتی ہے تو اس کے آنسو چمکدار ہوتے ہیں۔
یار تو بینک میں ملازمت کر رہا ہے یا شاعر ہوچکا ہے۔
بھئی واہ !عفریت، مونث جِن کو کہتے ہیں اور سنا ہے کہ جب وہ روتی ہے تو اس کے آنسو چمکدار ہوتے ہیں۔
ہمارے بینک میں ایک بندہ ہے جو کہ سیلز کا ہیڈ ہے لیکن ہر ہر بات پر ایک شعر سنانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور دن میں مجھے کوئی دس ٍ غزلیں تو ضرور سناتا ہے۔ کیا کریں بھائی، سینئر ہے، سننی پڑتی ہیں۔بھئی واہ !
یار تو بینک میں ملازمت کر رہا ہے یا شاعر ہوچکا ہے۔
اب سمجھا کہ عفریت کون ہے۔ہمارے بینک میں ایک بندہ ہے جو کہ سیلز کا ہیڈ ہے لیکن ہر ہر بات پر ایک شعر سنانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور دن میں مجھے کوئی دس ٍ غزلیں تو ضرور سناتا ہے۔ کیا کریں بھائی، سینئر ہے، سننی پڑتی ہیں۔
عفریت مبارک ہو یعنی کہ مونث جن - اس مونث جن کو بھابی کہیں گے ناعفریت، مونث جِن کو کہتے ہیں اور سنا ہے کہ جب وہ روتی ہے تو اس کے آنسو چمکدار ہوتے ہیں۔
راشید صاحب متوازی سینما کی ایک اور باصلاحیت اور باکمال ہدایت کارہ سائی پرانجپائی جنھوں نے
Sparsh سپرش ( چھونا) جیسی لاجواب فلم بنائی- نابینا افراد کے اسکول اور زندگی کے بارے میں سائی نے کہانی بھی لکھی اور اس کی ہدایت کاری بھی کی- ہمارے ایک رشتہ دار نابینا ہیں اور کراچی کے ایک نابینا افراد کے اسکول میں استاد کی حثیت سے کام کرتے ہیں ان سے ملنے اور اسکول جانے کا کئی بار اتفاق ہوا اور ان کے مسائل اور اس کے ساتھ لگن نے ہمیشہ حیران کیا - سپرش بھی ایک ایسے ماحول کی حقیقی عکاسی کرتی ہے- اس قدرجاندارکہانی کی آپ اس میں خود کو سانس لیتا ہوا محسوس کریں گے- شاہ جب جھنجلائے گا تو آپ دم سادھ لیں گے ، شبانہ جب روئیں گی تو آپ کی آنکھیں نم ہوجائیں گی - سماج کے بظاہر معذور مگر باحوصلہ افراد جو چھو کر دیکھتے اور محسوس کرتے ہیں اپنے اندار
اضافی صلاحیتں رکھتے ہیں اور آنکھ کی بینائی رکھنے والوں سے زیاد دیکھتے اور محسوس کرتے ہیں
نابینا افراد کی ہمت ان کی انا اور خوداری کو سائی نے بڑے مؤثرانداز میں پیش کیا ہے- نصیرالدین شاہ کی اداکاری بےمثال ہے اس جیسا کوئی دوسرا
اداکارنہیں - شبانہ نے ایک ڈپریشن میں مبتلا بیوہ کا کردار نبھایا ہے وہ کردارمیں ہمیشہ ایسے ڈھل جاتی ہیں گویا حقیقت میں وہ ہی ہوں یہ بی بی جادوگرنی ہیں اور اداکاری کی اکیڈمی -
راشید صاحب ان فلموں پرمیں کبھی تبصرہ اس دھاگے میں ارسال کرنی کی جراءت نا کرتا کہ ان کے پسند کرنے والے کم کم ہی ہیں آپ نے موہن جوشی حاضر ہو کا ذکرکرکے ہمیں ہمت دی کہ چلو کوئی تو ہے
ارے واہ دو غیرمتوقع پسندیدگیوں نے ( متوازی فلم یا آرٹ فلم پر) حوصلہ دیا ہے کہ میں اپنے پسندیدہ موضوع ، فنکاروں اورفلموں پر تبصرہ
ارسال کرسکتا ہوں میں نے تو ہندوستانی فلمیں دیکھی ہی اس قسم کی ہیں اور وہ بھی پانچویں جماعت سے پہلی فلم معصوم دیکھی تھی تو
شاہ اور شبانہ کے پرستاروں میں مجھ معصوم کا اضافہ ہوگیا تھا
چلیے بات ہو جائے معصوم کی
ہدایت کار شیکھر کپور - اس فلم کو دیوی دت نے پرڈیوس کیا گلزار نے منظرنامہ اور گیت لکھےا- یہ فلم ایک کتاب مین ویمن اینڈچائلڈ سے ماخوذ تھی
شیکھر نے اس میں جگل ہنس راج کو متعارف کرایا- کاسٹ سعیدجعفری- نصیرالدین شاہ، شبانہ اعظمی اور سپریا پاٹھک سے فنکاروں پرمبنی تھی
شبانہ اس فلم میں حاوی نظرآئیں ایک جیلس سوتیلی ماں اور عدم تحفظ کا شکار بیوی اور عورت کی حساسیت اور نرمی دلی کے مختلف مراحل اور
جذبات کو شبانہ نے آواز اور چہرے کے تاثرات سے بہت خوبی سے پیش کیا- جگل ہنس راج کی فطری معصومیت اور اداکاری اور اس کی تنہائی کا
دکھ آپ کو روح میں اترتا محسوس ہوگا- اس فلم کو شہرت گلزار کے لکھے گانے حضور اس قدر بھی نہ اترا کے چلیے نے اور لکڑی کی کاٹھی والے بچوں کے گیت نے بھی دی
شیکھر نے ایک انٹرویو میں بتایا تھاکہ فلم مالی مشکلات کا شکار ہوکر ڈبے میں بند ہونے جارہی تھی کہ شبانہ اعظمی نے مالی مدد کرکے اسے
مکمل ہونے میں تعاون کیا- شبانہ وہ اداکارہ ہے جس نے فلم کبھی پیسے کے لیے نہیں کی اکثر متوازی فلموں میں معمولی اور بلامعاوضہ اداکاری کی
درست کہا آپ نے۔دیکھ رکھی ہے۔ مائیکل ڈگلس کی اداکاری بھی خوب ہے۔ اور پلاٹ بھی منفرد۔
کتاب نہایت عمدہ فلم ہےراشد اشرف صاحب ان شاءاللہ ذرا فرصت مل جائے تو آپ سے تفصیلی گفتگو ہوتی ہے
متوازی( آرٹ) فلموں کے لیےایک الگ دھاگہ ہونا چاہیے ورنہ امکان ہے کہ اس دھاگے کے مستقل ارکان بور ہوکر بھاگ جائیں گے
چلتے چلتے گلزار صاحب کی پہلی بطورہدایتکار فلم میرے اپنے سے لے کر ہوتوتو جو اب تک کی ان کی آخری فلم ہے میں سے میں نے
صرف کتاب نہیں دیکھی- کنارا، خوشبو، موسم، نمکین، پریچے، میرا، آندھی، اجازت، ماچس کس کس کاذکر کیا جائے
اس طرح کی فلموں میں روبن ویلیمز اور رابرٹ ڈی نیرو کی Awakening بھی خوب فلم ہے
راشد اشرف صاحب ان شاءاللہ ذرا فرصت مل جائے تو آپ سے تفصیلی گفتگو ہوتی ہے
متوازی( آرٹ) فلموں کے لیےایک الگ دھاگہ ہونا چاہیے ورنہ امکان ہے کہ اس دھاگے کے مستقل ارکان بور ہوکر بھاگ جائیں گے
چلتے چلتے گلزار صاحب کی پہلی بطورہدایتکار فلم میرے اپنے سے لے کر ہوتوتو جو اب تک کی ان کی آخری فلم ہے میں سے میں نے
صرف کتاب نہیں دیکھی- کنارا، خوشبو، موسم، نمکین، پریچے، میرا، آندھی، اجازت، ماچس کس کس کاذکر کیا جائے
اس طرح کی فلموں میں روبن ویلیمز اور رابرٹ ڈی نیرو کی Awakening بھی خوب فلم ہے
The Girl with Dragon Tattoo تو اچھی لگی تھی۔ اسے بھی دیکھ لیتے ہیں۔ انگریزی زبان میں کوئی ریلیز ہے اس کی یا نہیں؟The Girl who Played with Fire دیکھی۔آپ اسے The Girl with Dragon Tattoo کا سیکنڈ ورژن کہہ سکتے ہیں کیونکہ یہ مائیلینیم سیریز کے دوسرے ناول پر مبنی ہے جبکہ پہلا ناول The Girl with Dragon Tattoo تھا۔اس فلم کے کچھ کردار نئے ہیں جبکہ کچھ پرانی فلم(ناول)والے ہی ہیں
اس فلم میں لزبتھ سلانڈر پر تین افراد کو قتل کرنیکا الزام لگ جاتا ہے اور اب وہ اپنے آپ کو بچانے اور بے گناہ ثابت کرنیکی کوشش کرتی ہے۔اگر آپکو The Girl with Dragon Tattoo پسند آئی ہے تو غالب امکان ہے کہ آپ اسے بھی پسند کریں گے
میں نے انگلش ڈبڈ ورژن ہی ڈاؤنلوڈ کیا تھا۔کہتے ہیں تو میں آپکو لنک بھیج دیتا ہوںThe Girl with Dragon Tattoo تو اچھی لگی تھی۔ اسے بھی دیکھ لیتے ہیں۔ انگریزی زبان میں کوئی ریلیز ہے اس کی یا نہیں؟
جی ضرور، مہربانی ہو گی۔میں نے انگلش ڈبڈ ورژن ہی ڈاؤنلوڈ کیا تھا۔کہتے ہیں تو میں آپکو لنک بھیج دیتا ہوں
میں نے یہ دیکھی ہوئی ہے۔اور اب The Girl with dragon tattoo سویڈن والی دیکھنے لگا ہوں تاکہ پتہ چلے کس میں کیا کیا خامیاں ہیںThe Girl With Dragon Tattoo کا ہالی وڈ ورژن زیادہ بہتر ہے جس میں Daniel Craig نے بطور مرکزی کردار کام کیا ہے۔ اس کا ذکر میں یہاں کر چکا ہوں۔ سویڈش فلم کا انگلش ڈبڈ ورژن دیکھنے سے بہتر اس کا ہالی وڈ میک دیکھ لیں۔