آرمی چیف توسیع کیس کے سلسلے میں سپریم کورٹ فیصلے کے خلاف نظر ثانی دائر کر دی گئی

فرقان احمد

محفلین
بھٹو نے بھی جرنیلوں کے بوٹ پالش کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھا۔ جسٹس حمود الرحمان کمشن رپورٹ جس میں ملک توڑنے والے غدار جرنیلوں کا نام اور کرتوت درج تھے کو بھٹو نے پھانسی سے بچا لیا تھا۔ اور وہ رپورٹ ایسے غائب کی جیسے گدھے کے سر سے سینگھ۔
بھٹو پھانسی چڑھ گئے۔ آپ نے اُن کی جان بخشی نہ کی۔ یعنی کہ، آپ مطمئن نہ ہوئے۔ آپ کو مطمئن نہیں کیا جا سکتا ہے۔ آپ ایک بے چین آتما ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
بھٹو پھانسی چڑھ گئے۔ آپ نے اُن کی جان بخشی نہ کی۔ یعنی کہ، آپ مطمئن نہ ہوئے۔ آپ کو مطمئن نہیں کیا جا سکتا ہے۔ آپ ایک بے چین آتما ہیں۔
بھٹو نے اپنا کیس ٹھیک سے نہیں لڑا ہی نہیں۔ ان سے ملاقات کیلئے جانے وکلا میں آجکل کے سینیر وکیل نعیم بخاری بھی شامل تھے جو اس وقت نئے نئے وکیل بنے تھے۔ وہ بتاتے ہیں کہ ہم بھٹو صاحب کو قائل کرتے کہ اپنا کیس قانون کے اندر رہتے ہوئے لڑیں تو با آسانی جیت جائیں گے۔ جس کے جواب میں بھٹو کہتے people will break this prison brick by brick ۔ یعنی وہ اپنا ذہنی توازن بالکل کھو چکے تھے۔ کیس میں دلائل دیتے وقت بھی سیاسی بیانات سے باز نہ آتے۔ اوپر سے جج بھی مجبور تھے۔ آخر میں جو ہوا اچھا نہیں ہوا۔
 

فرقان احمد

محفلین
بھٹو نے اپنا کیس ٹھیک سے نہیں لڑا ہی نہیں۔ ان سے ملاقات کیلئے جانے وکلا میں آجکل کے سینیر وکیل نعیم بخاری بھی شامل تھے جو اس وقت نئے نئے وکیل بنے تھے۔ وہ بتاتے ہیں کہ ہم بھٹو صاحب کو قائل کرتے کہ اپنا کیس قانون کے اندر رہتے ہوئے لڑیں تو با آسانی جیت جائیں گے۔ جس کے جواب میں بھٹو کہتے people will break this prison brick by brick ۔ یعنی وہ اپنا ذہنی توازن بالکل کھو چکے تھے۔ کیس میں دلائل دیتے وقت بھی سیاسی بیانات سے باز نہ آتے۔ اوپر سے جج بھی مجبور تھے۔ آخر میں جو ہوا اچھا نہیں ہوا۔
جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا، وہ شان سلامت رہتی ہے :) زندہ ہے بھٹو زندہ ہے!
 

جاسم محمد

محفلین
جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا، وہ شان سلامت رہتی ہے :) زندہ ہے بھٹو زندہ ہے!
سندھیوں کو بھٹو کا اصل نعرہ روٹی کپڑا مکان تو آج تک ملا نہیں۔ ہاں بھٹو زندہ ہے کا چورن ہر ۵ سال بعد چاٹنے پولنگ اسٹیشن ضرور پہنچ جاتے ہیں :)
 

فرقان احمد

محفلین
سندھیوں کو بھٹو کا وعدہ کردہ روٹی کپڑا مکان تو آج تک نہیں ملا۔ ہاں بھٹو زندہ ہے کا چورن ہر ۵ سال بعد چاٹنے پولنگ اسٹیشن ضرور پہنچ جاتے ہیں :)
سندھیوں سے جا کر پوچھ لیجیے۔ پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے کی ایک ہی وجہ بتائیں گے؛ وہ لاشیں جو راولپنڈی سے لاڑکانہ بھیجی جاتی ہیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
ہمارے تین وزیر اعظم جی ایچ کیو کے ایریا میں شہید ہو گئے، یا غیر طبعی موت کا شکار ہوئے! کسے الزام دیجیے گا!
 

جاسم محمد

محفلین
ہمارے تین وزیر اعظم جی ایچ کیو کے ایریا میں شہید ہو گئے، یا غیر طبعی موت کا شکار ہوئے! کسے الزام دیجیے گا!
فوج کی حفاظت میں وزرا اعظم شہید ہوئے۔ فوج کی نگرانی میں ملک ٹوٹا۔ اور آج فوج کی ہی حکومت ہے جسے تمام سیاست دان مل کر ایکسٹینشن دے رہے ہیں۔
اس تمام تر صورتحال کا اصل ذمہ دار سیاست دان ہے جو اپنے ذاتی مفاد کو ہمیشہ قومی مفاد پر مقدم رکھتا ہے۔ ۷۲ سالوں میں ایک ہیرا شیخ مجیب ملا تھا لیکن افسوس باقی سیاست دانوں نے اس کی قدر نہ کی۔
 

فرقان احمد

محفلین
فوج کی حفاظت میں وزرا اعظم شہید ہوئے۔ فوج کی نگرانی میں ملک ٹوٹا۔ اور آج فوج کی ہی حکومت ہے جسے تمام سیاست دان مل کر ایکسٹینشن دے رہے ہیں۔
اس تمام تر صورتحال کا اصل ذمہ دار سیاست دان ہے جو اپنے ذاتی مفاد کو ہمیشہ قومی مفاد پر مقدم رکھتا ہے۔ ۷۲ سالوں میں ایک ہیرا شیخ مجیب ملا تھا لیکن افسوس باقی سیاست دانوں نے اس کی قدر نہ کی۔
فوج نے پچاس کی دہائی سے جینوئن سیاست دانوں کو ابھرنے کا موقع ہی کب دیا! وہی انگریزوں کے جو غلام خاندان تھے، وہ فوج کی نگرانی میں، اور اس سے قبل، مسلم لیگ کے پلیٹ فارم تلے، اقتدار میں رہے۔ کہیں نہ کہیں، کچھ نہ کچھ، بدل رہا ہے، آہستہ آہستہ! آپ پاکستان آئیے اور خلائی مخلوق کی حمایت یافتہ سیاسی جماعت کی سپورٹ کے بغیر الیکشن لڑ کر ہی دکھا دیجیے۔
 

جاسم محمد

محفلین
شیخ صاحب کو ایوب خان صاحب نے ایک بار بھرے پرے چوک میں پٹوا کیا دیا، حضرت اب جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر چار سے ہلنے کا نام بھی نہیں لیتے ہیں!
شیخ رشید، عمران خان، چوہدری برادران وغیرہ کو یہ داد کم از کم دے دیں کہ انہوں نے اپنی تمام تر سیاسی زندگی نام نہاد جمہورا بننے کی کوشش نہیں کی۔ وہ جو باہر ہیں وہی اندر ہیں۔ ہمیشہ سے بوٹس پالشی۔
پی پی پی اور ن لیگ کے سیاست دانوں سے لڑائی اس لیے ہے کہ وہ گرگٹ کی طرح موقف بدلتے ہیں۔ جب اقتدار میں نہ ہوں تو جرنیلوں کے پاؤں پڑتے ہیں۔ اور جب اقتدار مل جائے تو پھر ان کے گلے پڑتے ہیں۔
یہ وہ دوغلی اور منافقانہ روش ہی ہے جس نے عوام میں سویلین بالا دستی اور ووٹ کو عزت دو بیانیہ سے شدید نفرت پیدا کردی ہے۔ اگر سیاست دان نیک نیتی سے اس کا ساتھ دیتے تو آج کی صورتحال کافی مختلف ہوتی
 

فرقان احمد

محفلین
شیخ رشید، عمران خان، چوہدری برادران وغیرہ کو یہ داد کم از کم دے دیں کہ انہوں نے اپنی تمام تر سیاسی زندگی نام نہاد جمہورا بننے کی کوشش نہیں کی۔ وہ جو باہر ہیں وہی اندر ہیں۔ ہمیشہ سے بوٹس پالشی۔
پی پی پی اور ن لیگ کے سیاست دانوں سے لڑائی اس لیے ہے کہ وہ گرگٹ کی طرح موقف بدلتے ہیں۔ جب اقتدار میں نہ ہوں تو جرنیلوں کے پاؤں پڑتے ہیں۔ اور جب اقتدار مل جائے تو پھر ان کے گلے پڑتے ہیں۔
یہ وہ دوغلی اور منافقانہ روش ہی ہے جس نے عوام میں سویلین بالا دستی اور ووٹ کو عزت دو بیانیہ سے شدید نفرت پیدا کردی ہے۔
یعنی کہ آپ چاہتے ہیں کہ صرف بوٹ پالش کیے جائیں یا بوٹوں سے مرمت کروائی جائے! ٹھیک ہے جناب! آپ کی کتاب میں کوئی صفحہ منافقت یا 'حکمت' کا موجود نہ ہے! یعنی کہ مارو، یا مر جاؤ! ارے بھئی، سیاست دان ایسے خودکش حملہ آور کب ہوتے ہیں!
 

جاسم محمد

محفلین
یعنی کہ آپ چاہتے ہیں کہ صرف بوٹ پالش کیے جائیں یا بوٹوں سے مرمت کروائی جائے! ٹھیک ہے جناب! آپ کی کتاب میں کوئی صفحہ منافقت یا 'حکمت' کا موجود نہ ہے! یعنی کہ مارو، یا مر جاؤ! ارے بھئی، سیاست دان ایسے خودکش حملہ آور کب ہوتے ہیں!
ارے بھائی یہی تو فرق ہے سیاست دان اور ایک لیڈر میں۔ سیاست دان صرف اقتدار کے حصول یا اپنے سیاسی کیریر کا سوچتا ہے۔ جبکہ ایک لیڈر اپنا سب کچھ قربان کر کے ملک و قوم کے مستقبل کیلئے جد و جہد کرتا ہے۔
اس لئے آپنے بالکل درست کہا کہ اس ملک میں ۷۲ سالوں میں لیڈر تو بہت کم ابھرے ہیں۔ ہاں سیاست دانوں کی کوئی کمی نہیں ہے :)
 
Top