آپ کی من پسند تاویلات پر کیوں ایمان لایا جائے؟؟؟
دینی علوم میں مہارت پر آپ کی کیا قابلیت ہے؟؟؟
میں نے کہیں نہیں کہا کہ میری من پسند تاویلات پہ ایمان لایا جائے۔ اول سے آخر میں تو ہر مراسلے میں اللہ کی اطاعت کی بات کر رہا ہوں۔ آپ کا یہ سوال کرنا ہی اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ آپ خدا کے علاوہ بھی کسی کی تاویلات پہ ایمان لانا ایمان کا حصہ تصور کرتے ہیں۔ اب جو قران واضح طور پر فرماتا ہے وہ یہ ہے۔
وَاتَّبَعْتُ مِلَّ۔ةَ اٰبَآئِىٓ اِبْ۔رَاهِيْ۔مَ وَاِسْحَاقَ وَيَعْقُوْبَ ۚ مَا كَانَ لَنَ۔آ اَنْ نُّشْرِكَ بِاللّ۔ٰهِ مِنْ شَىْءٍ ۚ ذٰلِكَ مِنْ فَضْلِ اللّ۔ٰهِ عَلَيْنَا وَعَلَى النَّاسِ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَشْكُ۔رُوْنَ (یوسف - 38 )
اور میں اپنے باپ دادا ابراہیم اور اسحاق اور یعقوب کے مذہب کا تابع ہو گیا ہوں، ہمیں یہ جائز نہیں کہ اللہ کے ساتھ کسی کو بھی شریک کریں، یہ ہم پر اور سب لوگوں پر اللہ کا فضل ہے لیکن بہت لوگ شکر نہیں کرتے۔
يَا صَاحِبَىِ السِّجْنِ ءَاَرْبَابٌ مُّتَفَرِّقُوْنَ خَيْ۔رٌ اَمِ اللّ۔ٰهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ (یوسف-39)
اے قید خانہ کے رفیقو! کیا کئی جدا جدا معبود بہتر ہیں یا اکیلا اللہ جو زبردست ہے۔
مَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِهٓ ٖ اِلَّآ اَسْ۔مَآءً سَ۔مَّيْتُمُوْهَآ اَنْتُ۔مْ وَاٰبَآؤُكُمْ مَّآ اَنْزَلَ اللّ۔ٰهُ بِ۔هَا مِنْ سُلْطَانٍ ۚ اِنِ الْحُكْمُ اِلَّا لِلّ۔ٰهِ ۚ اَمَرَ اَلَّا تَعْبُدُوٓا اِلَّآ اِيَّاهُ ۚ ذٰلِكَ ال۔دِّيْنُ الْقَيِّ۔مُ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ (یوسف-40)
تم اس کے سوا کچھ نہیں پوجتے مگر چند ناموں کو جو تم نے اور تمہارے باپ داداؤں نے مقرر کر لیے ہیں اللہ نے ان کے متعلق کوئی سند نہیں اتاری، حکومت سوائے اللہ کے کسی کی نہیں ہے، اس نے حکم دیا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو، یہی سیدھا راستہ ہے لیکن اکثر آدمی نہیں جانتے۔
(
سورہ یوسف - عربی متن اور اردو ترجمہ)
اس سے صرف اور صرف رب کی اطاعت کے علاوہ اکثر کا مفہوم بھی آپ پہ واضح ہو جانا چاہیے۔ کل کو یہ دلیل قابل قبول نہیں ہو گی کہ میں تو اسی تعلیمات پہ عمل کرتا رہا جس پہ فلاں فلاں فلاں نے عمل کیا۔ رب کی تعلیمات کے علاوہ کوئی چیز حجت نہیں ہے۔
قران انسان کے لیے اترا ہے اور اللہ نے اسے انسان کے لیے ہی آسان کیا ہے۔ اب اللہ اس سلسلے میں جو فرماتا ہے وہ یہ ہے۔
الٓ۔رٰ ۚ تِلْكَ اٰيَاتُ الْكِتَابِ الْمُبِيْنِ (یوسف-1)
ا ل ر، یہ روشن کتاب کی آیتیں ہیں۔
اِنَّ۔آ اَنْزَلْنَاهُ قُرْاٰنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ (یوسف-2)
ہم نے اس قرآن کو عربی زبان میں تمہارے سمجھنے کے لیے نازل کیا۔
نَحْنُ نَقُصُّ عَلَيْكَ اَحْسَنَ الْقَصَصِ بِمَآ اَوْحَيْنَ۔آ اِلَيْكَ هٰذَا الْقُرْاٰنَ ۖ وَاِنْ كُنْتَ مِنْ قَبْلِ۔هٖ لَمِنَ الْغَافِلِيْنَ (یوسف-3)
ہم تیرے پاس بہت اچھا قصہ بیان کرتے ہیں اس واسطے کہ ہم نے تیری طرف یہ قرآن بھیجا ہے، اور تو اس سے پہلے البتہ بے خبروں میں سے تھا۔
وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِل۔ذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِرٍ (القمر-17)
اور البتہ ہم نے تو سمجھنے کے لیے قرآن کو آسان کر دیا پھر کوئی ہے کہ سمجھے۔
وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِل۔ذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِ۔رٍ (القمر-22)
اور البتہ ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لیے آسان کر دیا ہے پھر ہے کوئی کہ سمجھے۔
وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِل۔ذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِ۔رٍ (القمر-32)
اور البتہ ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لیے آسان کر دیا ہے پھر ہے کوئی سمجھنے والا۔
وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِل۔ذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِ۔رٍ (القمر-40)
اور البتہ ہم نے سمجھنے کے لیے قرآن کو آسان کر دیا ہے پھر ہے کوئی سمجھنے والا۔
(
سورہ القمر - عربی متن اور اردو ترجمہ)
رب بار بار ہر طریقے سے انسان کو سمجھا رہا ہے۔ سیدھے لفظوں میں مثالیں دے کر واقعات بیان کر کے لیکن حضرت انسان اسے خود سے پیچیدہ سے پیچیدہ تر بناتا جائے گا تو رب کو بروز قیامت جواب بھی خود ہی دے گا۔