مجھے چونکہ یہ درست معلوم نہیں ہوتا ہے
اس کا جواب ضرور دیجئے گا کہ کیا آپ کے نزدیک یہ درست ہے کہ
دین میں "مجھے درست معلوم نہیں ہوتا" یا "آپ کے نزدیک کیا درست ہے" نہیں چلتا۔
خدا کے بندے، پہلے اس میرا تیرا سے تو باہر آئیے پھر سوال پوچھیے گا۔
اور آپ ابنِ تیمیہ رحمہ اللّٰہ کے تحقیق سے کیسے انکار کر رہے ہیں؟ آپ کا کہنا ہے کہ آپ اہلِ حدیث ہیں۔ جہاں سے آپ اعتراض نقل کرتے ہیں وہ بھی اہلِ حدیث ہیں۔
اگر آپ نہیں جانتے تو کسی اہلِ علم سے ہی پوچھ لیجیے کہ عالمِ اسلام میں بالعموم اور اہلِ حدیث مکتبۂ فکر میں بالخصوص ابنِ تیمیہ رحمہ اللّٰہ کا کیا مقام ہے۔
مجھے حیرت ہے کہ آپ اپنی ذاتی رائے کو ان اسلافِ امت کے علم پر فوقیت دے رہے ہیں جن کے سامنے میرے اور آپ کے علم کی حیثیت پرِ کاہ کے برابر بھی نہیں۔
اب اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ میں اسلافِ امت کے علم پر آپ کی ذاتی رائے کو فوقیت دوں گا تو یہ آپ کی بہت بڑی غلط فہمی ہے۔
کیا آپ کا علمی مرتبہ اتنا بلند ہے کہ آپ مستند دینی حوالوں سے ابنِ تیمیہ رحمہ اللّٰہ اور دیگر اکابرینِ امت کے فہمِ دین کو غلط ثابت کر سکیں؟ میدان حاضر ہے، کوشش کیجیے۔
اور ہاں، جذباتیت سے ہٹ کر علمی استدلال اپنانے کی کوشش کریں گے تو آپ کی بات زیادہ توجہ سے سنی جائے گی۔