آزادیِ نسواں۔۔۔ آخری حد کیا ہے؟؟؟

فہد مقصود

محفلین
یعنی اگر علما کرام دین کے نام پر مضحکہ خیز حرکات کریں تو وہ سب جائز اور عین اسلام ہے؟

جی یہی علماء اور ان کے پیروکار ہی تو مسلمان ہیں باقی سب تو دہریہ ہیں!!! یہی تو اب تک یہاں ثابت کیا جاتا رہا ہے!!! ابھی انتظار فرمائیے اس سے بھی زیادہ 'اعلیٰ' دلائل سامنے آئیں گے!
 

فرقان احمد

محفلین
کسی بھی کام کو باہمی صلاح و مشورے سے کرنا ایک الگ بات ہے لیکن اجازت لینے یا دینے کی ضرورت ہی کیوں پیش آتی ہے۔ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ خواتین اتنی با شعور نہیں ہوتیں کہ وہ اپنے لیے بہتر ورک پلیس کا انتخاب کر سکیں۔
کسی خاتون یا مرد کے کسی کام پر اعتراض اس کے خیر خواہ کریں تو کوئی مضائقہ ہمیں معلوم نہیں ہوتا ہے تاہم اجازت دینے یا اجازت نہ دینے کا معاملہ بالکل الگ ہے۔ ہم پر سر عام کے پروگرام کا کچھ زیادہ ہی اثر ہو گیا اور شاید ہم نے کوئی ایسی بات کر دی ہے جو ہمارے ہی گلے پڑ گئی جو اتنے بہت سارے اقتباس لے لیے گئے۔ ارے بھئی، ہم خود خواتین کو بہت دانا سمجھتے ہیں تاہم یہاں تو کچھ الٹ ہی تاثر پڑ گیا۔ :) ایک وضاحت یہ ہے کہ ہم اس استحصالی معاشرے میں اصل ملزم مرد کو ہی سمجھتے ہیں جس نے عورت کو ایک بے کار شے سمجھ لیا ہے تاہم یہ بات سچ ہے کہ گھرانے کے ہر فرد کو بہرصورت اپنی بات کہنے کا حق ضرور حاصل ہوتا ہے۔ اس میں اگر کچھ غلط بات ہے تو معذرت قبول کر لیجیے۔ :) اور اگر آپ کا جی نہ چاہیے تو ہرگز معذرت قبول نہ کیجیے۔ :)
 
آخری تدوین:

محمد سعد

محفلین
جی یہی علماء اور ان کے پیروکار ہی تو مسلمان ہیں باقی سب تو دہریہ ہیں!!! یہی تو اب تک یہاں ثابت کیا جاتا رہا ہے!!! ابھی انتظار فرمائیے اس سے بھی زیادہ 'اعلیٰ' دلائل سامنے آئیں گے!
کہیں جائیے گا مت۔ ابھی آگے ہے اور۔
 

La Alma

لائبریرین
ایک وضاحت یہ ہے کہ ہم اس استحصالی معاشرے میں اصل ملزم مرد کو ہی سمجھتے ہیں جس نے عورت کو ایک بے کار شے سمجھ لیا ہے
لیکن ایک مرد مجرم کیوں؟
مرد تو باپ بھی ہے، شوہر بھی، بھائی بھی، بیٹا بھی۔۔
جتنی بھی کامیاب خواتین زندگی کے ہر شعبے میں نظر آتی ہیں اکثریت کو ان کے خاندان کے مردوں کا اعتماد اور تعاون حاصل ہے۔
اصل مجرم تو عورت کی ذات کے حوالے سے وہ سطحی اور عامیانہ سوچ ہے جو کچھ اذہان میں رچ بس گئی ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
اصل مجرم تو عورت کی ذات کے حوالے سے وہ سطحی اور عامیانہ سوچ ہے جو کچھ اذہان میں رچ بس گئی ہے۔
ان اذہان کے حاملین زیادہ تر مردوں میں ہی پائے جاتے ہیں :) یا انہیں موقع کچھ زیادہ مل گیا ہے۔ :) اب تک تو ہم 'بے چارے' مردوں کو ہی اس کا ذمہ دار سمجھتے رہے ہیں۔ چلیے اب ہم سر عام کے اس مذکورہ پروگرام کے سحر سے نکل کر خواتین کے متعلق بھی سوچتے ہیں؛ شاید ان میں بھی ایسی سطحی اور عامیانہ سوچ پائی جاتی ہو۔ کچھ مردوں کو پکڑ کر اقرار صاحب سامنے لائے تو یہ تاثر پختہ تر ہوا کہ مرد ہی عورت کا استحصال کرنے کی پوزیشن میں ہیں اور انہیں قرار واقعی سزا ملنی چاہیے تاکہ معاشرے میں کچھ سدھار آئے۔
 

عدنان عمر

محفلین
مجھے چونکہ یہ درست معلوم نہیں ہوتا ہے

اس کا جواب ضرور دیجئے گا کہ کیا آپ کے نزدیک یہ درست ہے کہ
دین میں "مجھے درست معلوم نہیں ہوتا" یا "آپ کے نزدیک کیا درست ہے" نہیں چلتا۔
خدا کے بندے، پہلے اس میرا تیرا سے تو باہر آئیے پھر سوال پوچھیے گا۔
اور آپ ابنِ تیمیہ رحمہ اللّٰہ کے تحقیق سے کیسے انکار کر رہے ہیں؟ آپ کا کہنا ہے کہ آپ اہلِ حدیث ہیں۔ جہاں سے آپ اعتراض نقل کرتے ہیں وہ بھی اہلِ حدیث ہیں۔
اگر آپ نہیں جانتے تو کسی اہلِ علم سے ہی پوچھ لیجیے کہ عالمِ اسلام میں بالعموم اور اہلِ حدیث مکتبۂ فکر میں بالخصوص ابنِ تیمیہ رحمہ اللّٰہ کا کیا مقام ہے۔
مجھے حیرت ہے کہ آپ اپنی ذاتی رائے کو ان اسلافِ امت کے علم پر فوقیت دے رہے ہیں جن کے سامنے میرے اور آپ کے علم کی حیثیت پرِ کاہ کے برابر بھی نہیں۔
اب اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ میں اسلافِ امت کے علم پر آپ کی ذاتی رائے کو فوقیت دوں گا تو یہ آپ کی بہت بڑی غلط فہمی ہے۔
کیا آپ کا علمی مرتبہ اتنا بلند ہے کہ آپ مستند دینی حوالوں سے ابنِ تیمیہ رحمہ اللّٰہ اور دیگر اکابرینِ امت کے فہمِ دین کو غلط ثابت کر سکیں؟ میدان حاضر ہے، کوشش کیجیے۔
اور ہاں، جذباتیت سے ہٹ کر علمی استدلال اپنانے کی کوشش کریں گے تو آپ کی بات زیادہ توجہ سے سنی جائے گی۔
 
آخری تدوین:

سین خے

محفلین
اگر محفل پر اتنے دہریے موجود ہیں تو اسلامی زمروں کے ساتھ ساتھ دہری نظریات کے زمرے بھی ہونے چاہئیں

میرے خیال سے تو نئے زمرے بنانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ سائنس اور طب کے زمروں کے نام بدل کر دہریوں کی آماجگاہ، ملحدوں کا ٹھکانہ وغیرہ رکھنے سے بھی کام چل جائے گا :rolleyes:
 

عدنان عمر

محفلین
۔
دوسری بات یہ ہے کہ آپ خود بھی تو اپنے پیشہ ور علماء کی رائے کاپی پیسٹ کرتے رہتے ہیں، اگر وہ آپ کے لیے صحیح عمل ہے تو پھر دوسروں پہ اعتراض کرنے کا مقصد؟ کیا آپ کے لیے بھی یہ اتنا ہی درست نہیں کہ آپ بھی کم علمی اور غلط فہمی پر مبنی علمائی خیالات کاپی پیسٹ کرتے رہتے ہیں؟
بات پھر وہیں آ جاتی ہے کہ اگر ہم کریں یا ہمارا غلام یا مقتدی کرے تو صحیح اور اگر کوئی اختلاف کرنے والا کرے تو اعتراض! :)
یا مظہر العجایب!! کاپی پیسٹ کرنے پر میں نے کب اعتراض کیا ہے؟ اعتراض تو یہ ہے کہ کاپی پیسٹ سے پہلے تھوڑی تحقیق کر لی جائے تو اپنا قیمتی وقت بھی بچے اور دوسروں کا بھی۔
جہاں تک میرے کاپی پیسٹ کی بات ہے تو میں نے اردو محفل کو کبھی بھی فرقہ وارانہ منافرت کے لیے استعمال نہیں کیا۔
اگر فرقہ وارانہ منافرت سے پاک کوئی تحریر کاپی پیسٹ کی جائے تو اس میں کیا قباحت ہے؟
 

عدنان عمر

محفلین
اب یہ بات کوئی بھی صاحب کریں بشمول علامہ ابن تیمیہ، شاہ ولی اللہ اور اشرف علی تھانوی صاحب ہمیں یہ دیکھنا کہ آیا ایسا کوئی طریقہ کار حضور نے وضع کیا اور آیا یہ اخلاقی طور پر درست ہے؟
کہتے ہیں کہ اہلِ علم سے اختلاف کرنے کے لیے خود اہلِ علم ہونا چاہیے۔
آپ شوق سے اہلِ علم حضرات سے اختلاف کیجیے، لیکن علمی دلائل کی رو سے ثابت تو کیجیے کہ ان کی بات غلط ہے۔ چلیں آپ کے پاس علم نہیں ہے تو کاپی پیسٹ سے کام چلا لیجیے۔
 

عدنان عمر

محفلین
یاد رکھیے کوئی بھی عالم یا دنیا میں رہنے والا شخص 'علم میں بحر بے کنار' نہیں ہے اور بحر بے کنار اس معاملے میں صرف رب کی ہستی ہے۔
'علم میں بحرِ بے کنار' مجازی معنوں میں کہا تھا، خالق کے علم سے کسی مخلوق کا کیا مقابلہ؟ ایسا تو سوچا بھی نہیں جا سکتا؟
براہِ مہربانی تحریر کو اس کے درست سیاق و سباق کے تحت سمجھنے کی کوشش کیا کیجیے۔
 

عدنان عمر

محفلین
شرکاء محفل نوٹ فرما لیں جواب کیا آیا ہے! غلط فہمی اور کم علمی پر باتیں پھیلائی جا رہی ہیں! یہی جواب آتا ہے ان علماء کے پیروکاروں کا نہ کہ اپنے علماء کی غلطیوں کی نشاندھی کریں ان کو سمجھائیں الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے!!!
غلط فہمی ان کی ہے جنھوں نے نا سمجھی میں ایک ایسے عالمِ دین پر اعتراض کیا جنھوں نے یہ مسئلہ اپنی طرف سے بیان نہیں کیا تھا بلکہ ان سے کئی سو سال پہلے کے اکابرینِ امت بھی اسے درست قرار دے چکے ہیں۔
کم علمی آپ کی ہے کہ آپ نے تحقیق سے کام لینے کے بجائے کاپی پیسٹ کیا اور بری الزمہ ہوگئے۔
 

عدنان عمر

محفلین
جی بالکل۔ اس میں کسی قسم کا بھی دین کا مذاق نہیں ہے۔ دین کے مذاق کا لیبل تب ہی لگتا ہے جب جب کوئی ان لوگوں کے ساتھ اختلاف کر جائے اور ان کی ذات کو اسلام ماننے کا ان کا مطالبہ رد کر دے۔
آپ اہلِ علم ہیں۔ یہ آپ کے مرتبے کے خلاف ہے کہ آپ اپنی سطح سے اتر کر ایسی بات کر جائیں جسے ثابت نہ کر سکیں۔ میری گذارش کو دوستانہ انداز میں لیجیے گا، معاندانہ انداز میں نہیں۔
 

زاہد لطیف

محفلین
'علم میں بحرِ بے کنار' مجازی معنوں میں کہا تھا، خالق کے علم سے کسی مخلوق کا کیا مقابلہ؟ ایسا تو سوچا بھی نہیں جا سکتا؟
براہِ مہربانی تحریر کو اس کے درست سیاق و سباق کے تحت سمجھنے کی کوشش کیا کیجیے۔
حضور! اگر اسے علم کی بہتات کے معنوں میں بھی لیا جائے تو بھی اس کی گارنٹی نہیں کہ اس کی ہر تاویل صحیح ہو گی۔ لہذا یہ دلیل کہ فلاں کا بہت علم ہے تو اس کی کی ہوئی بات صحیح ہو گی محض ایک خواہش ہے اور دلیل کے معیار پہ پورا نہیں اترتی۔ یہ اس کی کہی ہوئی بات کو پرکھنے سے ہی معلوم ہو گا کہ وہ صحیح ہے یا غلط۔ لہذا محض کاپی پیسٹ یا علماء کا نام جوڑ دینے سے وہ صحیح نہیں ہو جاتی، اس لیے خود بھی اس پہ غور کر لیا کریں۔ یہ عقل اسی لیے دی گئی تھی۔ رب کی عطا کی گئی نعمتوں کا استعمال نہ کرنا یا غلط سمت استعمال کرنا بھی نعمت کی توہین ہے اور کل کو یہ دلیل نہیں چلے گی کہ میں نے فلاں عالم کی بات مانی تھی۔ رب نے عقل دے کر ہر شخص کے ساتھ پورا پورا انصاف کیا ہے اور کسی کے ساتھ زیادتی نہیں کی۔ اب آپ یہاں اگر صرف اپنے علماء کا موقف بیان کرنے آئے ہیں یا لائے گئے ہیں تو پھر آپ کے ساتھ تو بحث کا مقصد ہی فوت ہو جاتا ہے! :)
 
آخری تدوین:

زاہد لطیف

محفلین
کہتے ہیں کہ اہلِ علم سے اختلاف کرنے کے لیے خود اہلِ علم ہونا چاہیے۔
آپ شوق سے اہلِ علم حضرات سے اختلاف کیجیے، لیکن علمی دلائل کی رو سے ثابت تو کیجیے کہ ان کی بات غلط ہے۔ چلیں آپ کے پاس علم نہیں ہے تو کاپی پیسٹ سے کام چلا لیجیے۔
جس مراسلے کا آپ نے اقتباس لیا اگر اسے ہی آپ غور سے پڑھ لیتے تو آپ کا جواب تو پہلے سے ہی وہیں موجود ہے! :)
آیا ایسا کوئی طریقہ کار حضور نے وضع کیا اور آیا یہ اخلاقی طور پر درست ہے؟
کاپی پیسٹ سے باہر بھی ایک دنیا ہے اس سے باہر نکل کر تھوڑی سی تکلیف عقل کو بھی دینی چاہیے نہ کہ دوسروں کو بھی اسی کام کے مشورے دیے جائیں جو آپ خود کرتے ہیں! :)
 
آخری تدوین:

زاہد لطیف

محفلین
اکابرینِ امت بھی اسے درست قرار دے چکے ہیں۔
اکابرینِ امت کا نام لینے سے وہ بات صحیح نہیں ہو جائے گی۔ آپ اس پر بضد ہیں کہ دوسروں کے پاس علم کی کمی ہے لیکن آپ نے اپنی ہی بات میں کوئی دلیل نہیں دی کہ اکابرین کیوں صحیح ہیں۔ ذرا روشنی ڈال کر ہمارے علم میں بھی اضافہ فرمائیں کہ جو باتیں فہد مقصود صاحب نے کی ہیں وہ کس بنیاد پہ صحیح ہیں، آغاز 'پیشاب' والی بات سے کیجیے گا۔ میں منتظر ہوں! :)
لیکن خدا را آگے یہ نہ کہیے گا کہ اجی میں تو طالب علم ہوں اس لیے علماء سے رابطہ کر لیں، یہ جواب ہم کثرت سے سن چکے ہیں۔ امید ہے اب کی بار آپ ہمیں مایوس نہیں کریں گے! :)
 
آخری تدوین:

عدنان عمر

محفلین
حضور! علم میں بحر بے کنار کا ایک ہی مطلب ہے اور سوائے خدا کے کوئی اس کا حق دار نہیں۔ اب آپ کہتے ہیں تو اس کا مطلب بھی بدل لیتے ہیں! :)
دوم علم کی بہتات اس کی گارنٹی نہیں کہ اس کی ہر تاویل صحیح ہو گی۔ لہذا یہ دلیل کہ فلاں کا بہت علم ہے تو اس کی کی ہوئی بات صحیح ہو گی محض ایک خواہش ہے اور دلیل کے معیار پہ پورا نہیں اترتی، یہ اس کی کہی ہوئی بات کو پرکھنے سے ہی معلوم ہو گا کہ وہ صحیح ہے یا غلط۔ لہذا محض کاپی پیسٹ یا علماء کا نام جوڑ دینے سے وہ صحیح نہیں ہو جاتی، اس لیے خود بھی اس پہ غور کر لیا کریں۔ یہ عقل اسی لیے دی گئی تھی۔ رب کی عطا کی گئی نعمتوں کا استعمال نہ کرنا یا غلط سمت استعمال کرنا بھی نعمت کی توہین ہے اور کل کو یہ دلیل نہیں چلے گی کہ میں نے فلاں عالم کی بات مانی تھی۔ رب نے عقل دے کر ہر شخص کے ساتھ پورا پورا انصاف کیا ہے اور کسی کے ساتھ زیادتی نہیں کی۔ اب آپ یہاں اگر صرف اپنے علماء کا موقف بیان کرنے آئے ہیں یا لائے گئے ہیں تو پھر آپ کے ساتھ تو بحث کا مقصد ہی فوت ہو جاتا ہے! :)

،
جس مراسلے کا آپ نے اقتباس لیا اگر اسے ہی آپ غور سے پڑھ لیتے تو آپ کا جواب تو پہلے سے ہی وہیں موجود ہے! :)
کاپی پیسٹ سے باہر بھی ایک دنیا ہے اس سے باہر نکل کر تھوڑی سی تکلیف عقل کو بھی دینی چاہیے نہ کہ دوسروں کو بھی اسی کام کے مشورے دیے جائیں جو آپ خود کرتے ہیں! :)

اکابرینِ امت کا نام لینے سے وہ بات صحیح نہیں ہو جائے گی۔ آپ اس پر بضد ہیں کہ دوسروں کے پاس علم کی کمی ہے لیکن آپ نے اپنی ہی بات میں کوئی دلیل نہیں دی کہ اکابرین کیوں صحیح ہیں۔ ذرا روشنی ڈال کر ہمارے علم میں بھی اضافہ فرمائیں کہ جو باتیں فہد مقصود صاحب نے کی ہیں وہ کس بنیاد پہ صحیح ہیں، آغاز 'پیشاب' والی بات سے کیجیے گا۔ میں منتظر ہوں! :)
لیکن خدا را آگے یہ نہ کہیے گا کہ اجی میں تو طالب علم ہوں اس لیے علماء سے رابطہ کر لیں، یہ جواب ہم کثرت سے سن چکے ہیں۔ امید ہے اب کی بار آپ ہمیں مایوس نہیں کریں گے! :)
ارے یہ کیا؟؟؟
میں تو آپ دونوں حضرات سے توقع کررہا تھا کہ آپ قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دیں گے اور ابتدائے اسلام سے جو بات (تعویذ کا استعمال، دم کیا پانی جسم پر چھڑکنا وغیرہ) درست مانی جارہی ہے، اس کے خلاف علمی دلائل پیش کریں گے، لیکن آپ دونوں حضرات تو اس طرف آ ہی نہیں رہے؟

آپ دونوں حضرات سے گزارش ہے کہ کسی عبارت پر اعتراض کرنا ہے تو قرآن و حدیث کی روشنی میں کیجیے، یہ نہیں کہ آپ نے کہیں کوئی عبارت پڑھی، آپ نے اپنی ذاتی سمجھ کے مطابق اسے غلط پایا؛ یہ دیکھ کر ایک صاحب نے اسے یہاں پیسٹ کردیا اور دوسروں نے اس کی تائید کر دی۔
جہاں سے کاپی پیسٹ کیا ہے، وہاں سے شرعی دلائل نہیں ملے؟ تھوڑا گوگل کیجیے، کیا پتہ کچھ مواد مل جائے آپ کو۔
 
آخری تدوین:

محمد سعد

محفلین
ارے یہ کیا؟؟؟
میں تو آپ دونوں حضرات سے توقع کررہا تھا کہ آپ قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دیں گے اور ابتدائے اسلام سے جو بات (تعویذ کا استعمال، دم کیا پانی جسم پر چھڑکنا وغیرہ) درست مانی جارہی ہے، اس کے خلاف علمی دلائل پیش کریں گے، لیکن آپ دونوں حضرات تو اس طرف آ ہی نہیں رہے؟
آپ دانستہ بات کو وہ بنا کر پیش کر رہے ہیں جو وہ ہے ہی نہیں۔ یہ بات آپ کو بھی اچھی طرح پتہ ہے اور گفتگو کو پڑھنے والے باقی افراد بھی اچھی طرح جانتے ہیں کہ اعتراض کسی نے بذات خود تعویذ یا دم کی شرعی حیثیت پر نہیں کیا بلکہ اس معاملے میں کی گئی ایسی اختراعات پر کیا ہے جو کسی بھی طرح کلام پاک کے احترام کے زمرے میں فٹ ہوتی نظر نہیں آتیں۔ اگر آپ اس کو مختلف رنگ دے کر جان چھڑانے کی کوشش کریں گے تو سمجھ ہم کو بھی آ جائے گی جو آپ کی اس مخصوص بحث کا حصہ نہیں ہیں۔ یہ نہ سمجھیں کہ ایسی بد دیانتی کو ایک تھرڈ پارٹی قاری سمجھ نہیں پائے گا۔
 

زاہد لطیف

محفلین
ارے یہ کیا؟؟؟
میں تو آپ دونوں حضرات سے توقع کررہا تھا کہ آپ قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دیں گے اور ابتدائے اسلام سے جو بات (تعویذ کا استعمال، دم کیا پانی جسم پر چھڑکنا وغیرہ) درست مانی جارہی ہے، اس کے خلاف علمی دلائل پیش کریں گے، لیکن آپ دونوں حضرات تو اس طرف آ ہی نہیں رہے؟

آپ دونوں حضرات سے گزارش ہے کہ کسی عبارت پر اعتراض کرنا ہے تو قرآن و حدیث کی روشنی میں کیجیے، یہ نہیں کہ آپ نے کہیں کوئی عبارت پڑھی، آپ نے اپنی ذاتی سمجھ کے مطابق اسے غلط پایا؛ یہ دیکھ کر ایک صاحب نے اسے یہاں پیسٹ کردیا اور دوسروں نے اس کی تائید کر دی۔
جہاں سے کاپی پیسٹ کیا ہے، وہاں سے شرعی دلائل نہیں ملے؟ تھوڑا گوگل کیجیے، کیا پتہ کچھ مواد مل جائے آپ کو۔
اوہو! لگتا ہے آپ نے جوشِ اختلاف میں مراسلے ہی غور سے نہیں پڑھے۔ چلیں پھر دہرائے دیتا ہوں آپ ہی قران و حدیث سے ثابت کر دیجیے کہ جو باتیں آپ کے اکابرین نے کی ہیں وہ صحیح ہیں۔ اسی سے ہمارے بھی اعتراض کا جواز باقی نہیں رہے گا اور ہمیں بھی آپ ہی کے بقول 'دین' سیکھنے کا موقع مل جائے گا۔ چلیں شروع کریں بھائی، میں منتظر ہوں! :)
 
Top