عدنان عمر
محفلین
میرے اکابرین؟؟آپ کے اکابرین
بھائی میرے اکابرین تو صحابہِ کرام سے لے کر موجود دور تک کے مستند علمائے کرام ہیں۔ آپ معاملے کو ذاتی رنگ دینے کی کوشش مت کیجیے۔
میرے اکابرین؟؟آپ کے اکابرین
مختلف رنگ؟؟اگر آپ اس کو مختلف رنگ دے کر جان چھڑانے کی کوشش کریں گے تو سمجھ ہم کو بھی آ جائے گی
علامہ ابن تیمیہ رحمۃ اللّٰہ نے بھی سہولتِ ولادت کے لیے قرآنی آیات پڑھ کر دم کردہ پانی کو حاملہ کی ناف کے نیچے کے حصے پر چھڑکنے کی اجازت دی ہے۔
شاہ ولی اللّٰہ دہلوی نے بھی سہولتِ ولادت کے لیے حاملہ کو تعویذ باندھنے کا کہا ہے۔
علم کے بحرِ بے کنار کہلانے والی ان ہستیوں اور دیگر اسلافِ امت کو کیا پتہ تھا کہ کئی سو سال بعد ایک ایسا دیدہ ور پیدا ہو گا جو محدث فورم وغیرہ سے کم علمی یا غلط فہمی پر مبنی اعتراضات کاپی کرے گا اور اردو محفل میں پیسٹ کرے گا۔
اللہ تعالیٰ اس امت پر رحم فرمائے، آمین۔
جب آپ سے کوئی ناپسندیدہ سوال پوچھا جاتا ہے تب آپ کو یہ یاد آ جاتا ہے کہ پہلے فلاں فلاں سوال کا جواب دیا جائے تب آپ اس ناپسندیدہ سوال کا جواب دیں گے؟ اچھا طریقہ ہے جی۔ سو فیصد دیانت داری پر مبنی۔پہلے آپ معترضین سے پوچھ تو لیں کہ انھیں تعویذ یا دم کی شرعی حیثیت پر کوئی اعتراض تو نہیں؟
ٹھیک ہے۔ ملاحظہ ہو اس اعتراض کا براہِ راست جواب جو علمائے کرام نے دیا ہے۔جب آپ سے کوئی ناپسندیدہ سوال پوچھا جاتا ہے تب آپ کو یہ یاد آ جاتا ہے کہ پہلے فلاں فلاں سوال کا جواب دیا جائے تب آپ اس ناپسندیدہ سوال کا جواب دیں گے؟ اچھا طریقہ ہے جی۔ سو فیصد دیانت داری پر مبنی۔
اس سوال کا جواب دینے کے لیے کہ آیا آپ کی رائے میں تعویذ یا دم کے زیر بحث طریقوں سے کسی قسم کی بے حرمتی ہوتی ہے یا نہیں، کسی اور اضافی سوال کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کی بھی ضرورت نہیں ہے کہ کوئی تعویذ کو مانتا ہے یا نہیں، کیونکہ زیر بحث نکتہ یہ ہے کہ آیا اس سے کسی قسم کا شعائر دین کا مذاق اڑ رہا ہے یا کسی قسم کی بے ادبی ہو رہی ہے یا نہیں۔ اگر آپ ٹرک کی بتیاں بیچ میں لانے کے بجائے دیانت داری کے ساتھ گفتگو کریں تو بہت نوازش ہو گی۔
کہیں جائیے گا مت۔ ابھی آگے ہے اور۔
دین میں "مجھے درست معلوم نہیں ہوتا" یا "آپ کے نزدیک کیا درست ہے" نہیں چلتا۔
خدا کے بندے، پہلے اس میرا تیرا سے تو باہر آئیے پھر سوال پوچھیے گا۔
اور آپ ابنِ تیمیہ رحمہ اللّٰہ کے تحقیق سے کیسے انکار کر رہے ہیں؟ آپ کا کہنا ہے کہ آپ اہلِ حدیث ہیں۔ جہاں سے آپ اعتراض نقل کرتے ہیں وہ بھی اہلِ حدیث ہیں۔
اگر آپ نہیں جانتے تو کسی اہلِ علم سے ہی پوچھ لیجیے کہ عالمِ اسلام میں بالعموم اور اہلِ حدیث مکتبۂ فکر میں بالخصوص ابنِ تیمیہ رحمہ اللّٰہ کا کیا مقام ہے۔
مجھے حیرت ہے کہ آپ اپنی ذاتی رائے کو ان اسلافِ امت کے علم پر فوقیت دے رہے ہیں جن کے سامنے میرے اور آپ کے علم کی حیثیت پرِ کاہ کے برابر بھی نہیں۔
اب اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ میں اسلافِ امت کے علم پر آپ کی ذاتی رائے کو فوقیت دوں گا تو یہ آپ کی بہت بڑی غلط فہمی ہے۔
کیا آپ کا علمی مرتبہ اتنا بلند ہے کہ آپ مستند دینی حوالوں سے ابنِ تیمیہ رحمہ اللّٰہ اور دیگر اکابرینِ امت کے فہمِ دین کو غلط ثابت کر سکیں؟ میدان حاضر ہے، کوشش کیجیے۔
اور ہاں، جذباتیت سے ہٹ کر علمی استدلال اپنانے کی کوشش کریں گے تو آپ کی بات زیادہ توجہ سے سنی جائے گی۔
دین میں "مجھے درست معلوم نہیں ہوتا" یا "آپ کے نزدیک کیا درست ہے" نہیں چلتا۔
خدا کے بندے، پہلے اس میرا تیرا سے تو باہر آئیے پھر سوال پوچھیے گا۔
اور آپ ابنِ تیمیہ رحمہ اللّٰہ کے تحقیق سے کیسے انکار کر رہے ہیں؟ آپ کا کہنا ہے کہ آپ اہلِ حدیث ہیں۔ جہاں سے آپ اعتراض نقل کرتے ہیں وہ بھی اہلِ حدیث ہیں۔
اگر آپ نہیں جانتے تو کسی اہلِ علم سے ہی پوچھ لیجیے کہ عالمِ اسلام میں بالعموم اور اہلِ حدیث مکتبۂ فکر میں بالخصوص ابنِ تیمیہ رحمہ اللّٰہ کا کیا مقام ہے۔
مجھے حیرت ہے کہ آپ اپنی ذاتی رائے کو ان اسلافِ امت کے علم پر فوقیت دے رہے ہیں جن کے سامنے میرے اور آپ کے علم کی حیثیت پرِ کاہ کے برابر بھی نہیں۔
اب اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ میں اسلافِ امت کے علم پر آپ کی ذاتی رائے کو فوقیت دوں گا تو یہ آپ کی بہت بڑی غلط فہمی ہے۔
کیا آپ کا علمی مرتبہ اتنا بلند ہے کہ آپ مستند دینی حوالوں سے ابنِ تیمیہ رحمہ اللّٰہ اور دیگر اکابرینِ امت کے فہمِ دین کو غلط ثابت کر سکیں؟ میدان حاضر ہے، کوشش کیجیے۔
اور ہاں، جذباتیت سے ہٹ کر علمی استدلال اپنانے کی کوشش کریں گے تو آپ کی بات زیادہ توجہ سے سنی جائے گی۔
غلط فہمی ان کی ہے جنھوں نے نا سمجھی میں ایک ایسے عالمِ دین پر اعتراض کیا جنھوں نے یہ مسئلہ اپنی طرف سے بیان نہیں کیا تھا بلکہ ان سے کئی سو سال پہلے کے اکابرینِ امت بھی اسے درست قرار دے چکے ہیں۔
کم علمی آپ کی ہے کہ آپ نے تحقیق سے کام لینے کے بجائے کاپی پیسٹ کیا اور بری الزمہ ہوگئے۔
آیات کو گھول کر پی جانا، آیات کو ٹانگ سے باندھنا، آیات کا پانی چھڑکنا۔ اسلام کے نام پر اس قسم کی مضحکہ خیز حرکات کو مسترد کرنے کیلئے آپ کو کیسے مستند حوالے درکار ہیں؟آپ مستند دینی حوالوں سے بات کیوں نہیں کرتے؟ کیا معلومات کی کمی ہے؟
ارے یہ کیا؟؟؟
میں تو آپ دونوں حضرات سے توقع کررہا تھا کہ آپ قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دیں گے اور ابتدائے اسلام سے جو بات (تعویذ کا استعمال، دم کیا پانی جسم پر چھڑکنا وغیرہ) درست مانی جارہی ہے، اس کے خلاف علمی دلائل پیش کریں گے، لیکن آپ دونوں حضرات تو اس طرف آ ہی نہیں رہے؟
آپ دونوں حضرات سے گزارش ہے کہ کسی عبارت پر اعتراض کرنا ہے تو قرآن و حدیث کی روشنی میں کیجیے، یہ نہیں کہ آپ نے کہیں کوئی عبارت پڑھی، آپ نے اپنی ذاتی سمجھ کے مطابق اسے غلط پایا؛ یہ دیکھ کر ایک صاحب نے اسے یہاں پیسٹ کردیا اور دوسروں نے اس کی تائید کر دی۔
جہاں سے کاپی پیسٹ کیا ہے، وہاں سے شرعی دلائل نہیں ملے؟ تھوڑا گوگل کیجیے، کیا پتہ کچھ مواد مل جائے آپ کو۔
۔
یا مظہر العجایب!! کاپی پیسٹ کرنے پر میں نے کب اعتراض کیا ہے؟ اعتراض تو یہ ہے کہ کاپی پیسٹ سے پہلے تھوڑی تحقیق کر لی جائے تو اپنا قیمتی وقت بھی بچے اور دوسروں کا بھی۔
جہاں تک میرے کاپی پیسٹ کی بات ہے تو میں نے اردو محفل کو کبھی بھی فرقہ وارانہ منافرت کے لیے استعمال نہیں کیا۔
اگر فرقہ وارانہ منافرت سے پاک کوئی تحریر کاپی پیسٹ کی جائے تو اس میں کیا قباحت ہے؟
پہلے آپ معترضین سے پوچھ تو لیں کہ انھیں تعویذ یا دم کی شرعی حیثیت پر کوئی اعتراض تو نہیں؟
جب گفتگو کے شروع سے اب تک یہ استدلال رہا ہو کہ "علماء یہ کہتے ہیں" کہ عورت کی زندگی پر فلاں فلاں پابندیاں ہونی چاہییں تو یہ سوال اٹھنا کہ جن علماء کی بات کی جا رہی ہے وہ خود کتنے پانی میں ہیں، ایک فطری بات ہے۔ میرا نہیں خیال کہ اس کا تعلق فرقہ واریت سے ہے۔ اس کا تعلق اس بات سے ہے کہ مسلسل دلائل کو اپنے میرٹ پر ڈسکس کرنے کے بجائے آرگومنٹ فرام اتھارٹی پر اصرار کیا جا رہا ہے اور یہ کہا جا رہا ہے کہ یہاں موجود کوئی بھی شخص قرآن و سنت کی روح کو سمجھنے کی صلاحیت نہیں رکھتا، بس چند گنے چنے "علماء" ہی یہ کام کر سکتے ہیں جیسے عیسائیوں کی پاپائیت میں ہوتا تھا۔ تو جب دلائل کے میرٹ کے بجائے آرگومنٹ فرام اتھارٹی کا کارڈ کھیلا جائے گا تو سوال تو اٹھیں گے کہ آخر کیا وہ اتھارٹی اس قابل بھی ہے کہ اس کی ہر بات من و عن قبول کی جائے؟یہ لیجئے حضرات فرقہ وارانہ منافرت کی ٹرک کی بتی دوڑ میں شامل ہوگئی ہے۔
او بھائی توحید اور بنیادی عقائد میں گمراہی کو درست کرنے کے لئے فرقہ نہیں دیکھا جاتا ہے۔ یہ اسلام کے بنیادی عقائد ہیں یہی درست نہیں ہوں گے تو باقی کیا بچے گا؟
ٹھیک ہے۔ ملاحظہ ہو اس اعتراض کا براہِ راست جواب جو علمائے کرام نے دیا ہے۔
قرآنی آیت سے لکھا ہوا تعویذ ران پر باندھنا
سوال
کیا ران پر قرآنی آیت سے لکھے ہوئے تعویذ کو باندھنا جائز ہے، جیسا کہ اس طرح کا ایک تعویذ سہولتِ ولادت کے لیے اعمالِ قرآنی میں درج ہے؟
جواب
تعویذ میں لکھی آیات جب چمڑ ے میں اچھی طرح بند ہوں یا اچھی طرح کسی چیز میں چھپی ہوئی ہوں تو شدید ضرورت کے وقت اسے ران پر باندھنے کی اجازت ہوگی، تاہم ضرورت پوری ہوتے ہی فوراً اتار دیا جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200013
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
دوسرا جواب:
(باقی اگلے مراسلے میں)
آرگومنٹ فرام اتھارٹی کے استعمال کا یہ فطری نتیجہ کئی جگہ نکلتے دیکھا ہے۔ جب سارا زور دلائل کے میرٹ کے بجائے فلاں فلاں کی اتھارٹی پر ہو تو ان کی اتھارٹی پر سوال اٹھنا ایک فطری نتیجہ ہے۔ اس سے بچنے کا بہتر طریقہ یہی ہے کہ ایک دوسرے کو اتنا کریڈٹ دے لیا جائے کہ شاید یہ بھی کم از کم اوسط درجے کی ذہانت رکھنے والے انسان ہیں جو کچھ حد تک کسی دلیل کے میرٹ کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔یہ لڑی اپنے اصل موضوع سے کہیں اور جا نکلی ہے۔ اس مناظرے کے لیے ایک الگ لڑی مناسب رہے گی۔
یہ بتائیں کہ یہی قرآن یہ کیوں کہتا ہے:
۱) فاسئلوا اہل الذکر ان کنتم لا تعلمون
۲) إنما يخشى الله من عباده العلماء
۳) الرحمٰن فاسئل بہ خبیرا
۴) فَمَنْ خَافَ مِن مُّوصٍ جَنَفاً أَوْ إِثْماً فَأَصْلَحَ بَیْْنَہُمْ فَلاَ إِثْمَ عَلَیْْہِ
اس آیت میں دونوں میں صلح کرانے کا کیا مطلب ہے؟؟؟
۵) النجم و الشجر یسجدٰن
اس آیت میں ستارے اور درخت بیان کرنے کا آپس میں کیا ربط ہے؟؟؟
۶) یضل بہ کثیرا و یھدی بہ کثیرا سے کون لوگ مراد ہیں؟؟؟
۷) اہل زبان ہونے کے باوجود حضرت عمر و عنبا و ابا کا مطلب پوچھنے کے لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کیوں گئے؟؟؟
۸) اہل زبان اور ہر دم رسول اللہ کے صحبت یافتہ ہونے کے باوجود حضرت عمر نے نو یا گیارہ سال صرف سورہ بقرہ سمجھنے میں کیوں لگادئیے؟؟؟
۹) صحابہ کو بہتان کا مطلب معلوم تھا لیکن اہل زبان ہونے کے باوجود انہوں نے قرآن پاک میں لفظ غیبت کا مطلب پوچھنے کے لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے کیوں رجوع کیا؟؟؟
۱۰) وإذا جاءهم أمر من الأمن أو الخوف أذاعوا به ولو ردوه إلى الرسول وإلى أولي الأمر منهم لعلمه الذين يستنبطونه منهم ولولا فضل الله عليكم و رحمته لاتبعتم الشيطان إلا قليلا
اس آیت میں اہل استنباط سے کون لوگ مراد ہیں؟؟؟
ایک بات تو پکی ہے کہ ایسے لوگوں کی کم از کم کوئی علمی حیثیت نہیں ہے جو عورت کے حقوق جیسے معاملے پر اختلاف پر بھی لوگوں کو دہریہ قرار دے دینے میں کوئی برائی نہیں سمجھتے۔اہل علم کی حیثیت پر سوال اٹھ سکتا ہے تو بے علم و بے عمل لوگوں کی حیثیت پر بھی کہ ان کی علمی و عملی اوقات کیا ہے کہ ان کی باتوں پر بے چوں و چرا عمل کیا جائے؟؟؟
مسلمان بیویوں کی بات ہورہی ہے۔۔۔
دہریوں کی نہیں!!!
لیکن دہریوں کا عورتوں کو گھر سے باہر نکال پھینکنے کا فلسفہ یہ گل بھی کھلانے لگا...
اس آیت پر عمل نہ دہریوں کے مرد کریں گے نہ ان کی عورتیں!!!
البتہ جو پہلے سے دہرئیے ہیں اور سرعام ببانگِ دہل خود اس کا اعلان بھی کرتے ہیں وہ جو چاہے سو کریں!!!
کے جواب میں ملنے والاذرا وضاحت بھی کر دیں کہ اس گفتگو میں آپ کے مخاطبین میں سے کون پہلے سے دہریے ہیں اور سر عام ببانگ دہل اس کا اعلان کرتے ہیں۔ کیا آپ کچھ مثالیں دے سکتے ہیں جہاں انہوں نے ایسا کچھ اعلان کیا ہو؟
اس کے بعد آپ کم از کم یہ بہانہ نہیں کر سکتے کہ آپ نے گفتگو میں شریک فورم کے کسی فرد کو دہریہ قرار نہیں دیا تھا۔ بے شک آپ اس بہانے کے پیچھے چھپنے کی لاکھ کوشش کریں کہ جی میں نے تو کسی کا نام نہیں لیا۔آپ خود ڈھونڈ لیں، یہیں کہیں آپ کو سرعام ببانگ دہل اعلانات مل جائیں گے، ہم کسی کا نام نہیں لیں گے۔۔۔
ذرا اس بحث پر بھی رائے دیتے چلیں کہ تعویذ و دم کے یہاں زیر بحث طریقے اسلامی احکام کے مذاق کے زمرے میں آتے ہیں یا نہیں۔ اگر نہیں تو کیسے؟ اگر ہاں تو کیا ایسی غلطی کرنے والے کو بھی غیر مسلم کہا جائے گا؟لیکن اسلامی احکام کا مذاق اڑانا مسلمان کا کام نہیں۔۔۔