الحمد للہ میں خود حج کا فریضہ ادا کر چکی ہوں۔
بات تو معذوری کی ہو رہی ہے
سواگر مفتی صاحب معذور ہیں اور وقوف عرفہ پر حج کا خطبہ دے سکتے ہیں اور لاکھوں فرزندان توحید ان کے پیچھے نماز ادا کر سکتے ہیں تو علامہ صاحب نے تو ایک نفلی نماز کی امامت کی ہے
معلوم ہے کہ اگر امام معذور ہو تو صحتمند مقتدی اس سے قوی تصور کئے جاتے ہیں
پھر جب اللہ تعالی نے اشارے سے نمازکی اجازت دے رکھی ہے تو سب کے لئے ہی ہے اگر اس سلسلے میں کوئی قرآنی حکم یا مستند حدیث موجود ہے تو پیش کیجئے تاکہ ہمارے علم میں اضافہ ہو
عید کی تو فرض نماز ہے نفل کہاں سے ہوگئی،، حتی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم ہے کہ گھر سے ہر کسی کو عیدگاہ لے جایا جائے اگر ایک ہی
اوڑھنی یا چادر ہے تو اس کو دو عورتیں شئر کرنے کو کہا گیا ہے اور اگر پیریئڈ سے ہے تو بھی عیدگاہ لے جائے وہ ایک جگہہ بیٹھ جائے۔
میں نے طاہر قادری کی بات نہیں کی ہے جذبات کو پرے رکھ کر سوچیں،
میں نے ایک مفتی جو حج کی امامت کرتا ہے اس کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنے سے منع کیا ہے
طاہر القادری سیاسی مولوی ہیں اور میں نے انکا ذکر تک نہیں کیا۔ مولوی فضل الرحمن کا اس معاملے میں کھینچ سکتے تھے
میں اعتراض نہیں کرتا،