ورغلانے کی اجازت نہيں دی جائے گی
شاميانے کی اجازت نہيں دی جائے گی
ايک رقاص نے گا گا کے سنائی يہ خبر
ناچ گانے کی اجازت نہيں دی جائے گی
اس کے رخسار پہ ہے اور ترے ہونٹ پہ تل
تلملانے کی اجازت نہيں دی جائے گی
لان ميں تين گدھے اور يہ نوٹس ديکھا
گھاس کھانے کی اجازت نہيں دی جائے گی
بس تمہيں اتني اجازت ہے کہ شادي کر لو
شاخسانے کی اجازت نہيں دی جائے گی
اس سے انديشہ فردا کی جوئيں جھڑتی ہيں
سر کھجانے کی اجازت نہيں دی جائے گی
اس سے تجديد تمنا کی ہوا آتی ہے
دم ہلانے کی اجازت نہيں دی جائے گی
اٹھتے اٹھتے وہ مجھے روز جتا ديتے ہيں
روز آنے کی اجازت نہيں دی جائے گی
مکتبِ فکر ہے اسکول نہیں ہے صاحب
قومیانے کی اجازت نہیں دی جائے گی
پھرتو تم سر پہ اٹھا لو گے زمانے بھر کو
سر اٹھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی
مجھے تو یہ غیر آئینی بل لگ رہا ہے منتخب حکومت سے بجلی کے بل کا مطالبہ ؟؟؟ ان کی پنجسالہ مدت پوری ہونے دیں پھر اگر بقایہ جات کا کچھ حساب ہو گا تو دیکھ لیجیئے گا فی الحال انہیں حکومت کرنے دیں اور جیبیں بھرنے دیں ( کم از کم بہت سے محفلین کا تو یہی منشور ہے )