آصف زرداری نہ کھپے

زینب

محفلین
ہا ہا ہا چلیں ٹھیک ہے میں چلی چھٹی پے بعد میں ملاقات ہو گی۔۔۔میں تو چھٹی کی وجہ سے بچ گئی ڈانٹ سے اب اپ کو ظفری کی ڈانٹ سے کون بچائے گا۔۔۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
زرداری کے دور میں یہ کھلے عام ہی ہو گی۔ بلکہ ہو سکتا ہے اسے قانونی شکل دے دی جائے کہ فلاں کام کی اتنے فیصد اور فلاں کام کی اتنے فیصد۔
 

قیصرانی

لائبریرین
میں کچھ دن قبل اپنے کزن کا نیا بلاگ دیکھ رہا تھا۔ انہوں نے شروع کیا تو میں پہلا وزیٹر تھا۔ انہوں نے ایک بات بہت اچھی کہی

پہلے تو میرے خیال میں امین فہیم صاحب کو وزارت عظمٰی نہ دینے کی وجہ یہ ہے کہ ان کو شہید بےنظیر بھٹو صاحبہ اپنی زندگی میں اپنے قاصد کہ طور پر جناب پرویز مشرف کے پاس بھیجتی رہی ہیں ۔ اور ان کو جن شرائط پر مشرف صاحب نے ملک میں ان کو آنے کی اجازت دی تھی ۔ ان تمام شرائط کے وعدے بے نظیر صاحہ کی جگہ پر پرویز مشرف صاحب سے امین فہیم صاحب نے کئے تھے ۔ جن میں سے ایک وعدہ پرویز مشرف صاحب کو 5 سالوں تک بطور صدر قبول کیے رکھنا تھا ۔ اب چونکہ بےنظیر صاحبہ جام شہادت نوش فرما چکی ہیں ۔ اورعوام نے پیپلز پارٹی کو مینڈیٹ ہی پرویز مشرف صاحب کے خلاف دیا ہے۔ اسلئے عوام کو راضی رکھنے کے لیے یہ وعدہ پورا نہیں کیا جا سکتا ۔ اور پرویز مشرف وعدہ پورا کروانے کے لئے بزریعہ امین فہم پارٹی پر زور نہ دے سکے اسلئے امین فہیم صاحب کو نورا کشتی کے زریعے وزارت عظمٰی سے دور رکھا گیا۔ کیونکہ یوسف رضا گیلانی پرویز مشرف کے دور میں جیل گزار چکے تھے اور بظاہر ان کے دل میں پرویز مشرف کے لیے نرم گوشہ نہیں ہو گا اور آنے والے دنوں میں پرویز مشرف صاحب کو صدر کے عہدے سے اتارنے کے لیے یوسف رضا گیلانی بہت مفید ثابت ہوں گے۔ اور دوسرا یوسف رضا گیلانی پی پی پی میں امین فہیم کے برابر کے عہدے دار بھی ہیں۔ لیکن ذہن میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ پھر امین فہیم کا کیا قصور ایک تو وہ وفاداریاں دکھائیں اور انھی وفا داریوں کی وجہ سے ان کو وزارت عظمٰی کا عہدہ بھی نہ ملا ۔ تو اس کا جواب ہے کہ ذرداری صاحب نے ان سے وعدہ کیا ہے کہ پرویز مشرف صاحب کے صدارت کے عہدے سے علیحدگی کے بعد ان کو وزیر اعظم کا عہدہ گیلانی صاحب سے لے کر ان کو دے دیا جائے گا یا اگر “ن” لیگ سے صدارت کے عہدے کا کمپرومائز ہو گیا تو امین فہیم صاحب کو صدارت کا عہدہ دے دیا جائے گا۔ اگر کسی نے غور کیا ہو تو امین فہیم صاحب نے اپنے خطاب میں اس وعدے کے بارے میں ذکر اس طرح کیا کہ ذرداری صاحب جو وعدہ کرتے ہیں وہ پورا کرتے ہیں۔

مزید تفصیل کے لئے یہ دیکھیئے

قیصر خان پتافی کا بلاگ
 
قیصرانی بھائی میں ایک اضافہ کرنا چاہونگا۔۔۔۔ زرداری کو ہم محترمہ کے قتل کی سازش سے کسی بھی طرح علیحدہ نہیں کر سکتے ہیں۔۔۔۔ یہ بات کافی بعد میں کھلےگی کیونکہ جلدی اس کے کھلنے کا کوئی امکان نظر نہی‌اتا ہے۔۔۔ بہرحال۔۔۔۔ اداکار سلطان راہی کی حادثاتی موت زرداری کے پتھر دل ہونے کی کافی ارزاں مثال ہے ۔۔۔ محض ایک قیمتی پلاٹ کے حصول میں جو شخص کسی کی موت تک جا سکتا ہے وہ کیا نہیں کر سکتا ہے۔۔۔ رہی بات امین فہیم کی تو ۔۔۔ زرداری کو اچھی طرح علم ہے کہ پارٹی پر اپنی گرپ رکھنے کے لئے اسے ایک کمزور اعصاب کے مالک شخص کی ضرورت تھی۔۔۔۔ اور اس کے لئے گیلانی سے اچھا مہرہ کوئ اور نہیں تھا ۔۔۔۔ مخدوم خاندان کا سندھ میں اثر و رسوخ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے ۔۔۔ محترمہ کے بعد لاڑکانہ کی اجارہ داری ہالا جاتی ہوئی نظر ارہی تھی۔۔۔۔ سو چند محترم دوستوں کے مشورون سے زرداری صاحب نے یہ کام کیا ۔۔۔۔ یہ محترم دوست وہی ہیں جن سے نجات کا نعرہ اب تک لگ رہا ہے اور لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ فوج کا عمل دخل سیاست سے ختم ہو گیا ہے۔۔۔۔

اب ہوگا کیا ۔۔۔۔ سب دیکھیں گے ۔۔۔۔ کتوں کی لڑائی اور جوتوں میں دال بٹنے کا منظر اپ اسکرین پر انے والا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اڑتالیس گھنٹوں میں املڈا بیری کی الطاف سے اور بھر اچانک فلائٹ لیکر زارداری سے ملاقات ۔۔۔۔۔ کسی شعبدہ بازی سے کم نہیں ہے۔۔۔۔ سب نے دیکھا کہ دونوں رہنماوں نے کیسا پینترا بدلا۔۔۔۔۔

لی اوبرائن کی "امریکہ میں ایک سو ایک یہودی تنظیمیں" اور "وائٹ پہپر اف ایران " میں ایسے واقعات کی کافی شہادتیں مل سکتی ہیں۔۔۔۔
 

زینب

محفلین
تو زرداری نے کیوں بنوایا گیلانی کو پی ایم۔؟امین فہیم کو پی نا بنا کے اس نے اپنا راستہ ہی تو صاف کیا تھا۔میں‌تو کہتی ہوں بنے زرداری پہلی اور آخری بار پی ایم جلدی سے اس حکومت کا بیڑا پار ہو اورکوئی بندے دا پتر آئے۔۔۔۔
 
آصف زرداری اور نواز شریف نے نہایت خوشگوار انداز میں متفقہ طور پر بھوربن اعلامیہ پر عمل کرنے کا عہد دھرایا ہے۔
قوم کو بہت مبارک ہو۔ آصف زرداری اور نواز شریف دونوں زندہ باد۔
 

شمشاد

لائبریرین
دونوں نے اپنے اپنے مطلب کی لوٹ مار کی ہو گی۔
بوربن کے پی سی کے ایک عام کمرے کا ایک رات ٹھہرنے کا، بغیر کچھ کھائے پیئے، کرایہ اتنا ہے کہ ایک غریب خاندان پورا مہینہ آرام سے گزارہ کر سکتا ہے۔
 
دونوں نے اپنے اپنے مطلب کی لوٹ مار کی ہو گی۔
ایسی کوئی بات نہیں۔ زرداری نے پریس کانفرس میں‌کہاکہ وہ پاکستان کی انے والی نسلوں کے بھلے کے لیے سوچ رہے ہیں۔
ادھر وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں ججز کی بحالی کی قرارداد منظور ہوتے ہی وہ بحالی کے بارے میں ایگزیکٹو آرڈر جاری کر دیں گے
مزے کی بات یہ ہے کہ ہوشیار اعتزاز احسن کو بھی ججوں کی بحالی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔
میرا اپنا خیال ہے کہ جج بحال ہوں کہ نہ ہوں عدلیہ مضبوط ہوجائے تاکہ ائندہ کوئی فوجی حرام کاریاں نہ کرسکےاور قومی دولت نہ لوٹ سکے۔
آصف زرداری بھی شاید اسی انداز میں سوچ رہا ہے
 

شمشاد

لائبریرین
ہر دور میں یہی ہوتا ہے کہ اب مارشل لاء نہیں لگ سکتا، جو بھی مارشل لاء لگائے گا وہ پھانسی کا حقدار ہو گا، لیکن اصل میں کیا ہوتا ہے یہ سب بتانے کی ضرورت نہیں۔
 
ہر دور میں یہی ہوتا ہے کہ اب مارشل لاء نہیں لگ سکتا، جو بھی مارشل لاء لگائے گا وہ پھانسی کا حقدار ہو گا، لیکن اصل میں کیا ہوتا ہے یہ سب بتانے کی ضرورت نہیں۔
پہلے جج جو غلام بن جاتے تھے۔ خود افتخار چوہدری نے یہ کردار ادا کیا مشرف کو راہ دینے میں۔
مگر اب آصف زرداری نے کہہ دیا ہے کہ اگر اب ایسا ہوا تو جج کو تو ٹانگ ہی دیں گے۔
 

زینب

محفلین
ہاں حرف با حرف تو وہ مری ولاے علان پے بھی تھا یہ اور بات کہ 30 دن پورے ہوتے ہوتے مکر گیا۔۔۔دیکھ لینا زرداری 12 مئی کو بھی مکر جائے گا وہ ججز بحال نہیں‌ہونے دے گا۔۔۔۔۔۔بس ہمت بھائی اپ صرف 6 دن اور ہمت کرو ساتویں دن لگ پتا جائے گا
 

شمشاد

لائبریرین
یہ بھی ہو سکتا ہے کہ بحال کر کے ان کو مراعات دے کر عزت سے ریٹائرڈ کر دیا جائے۔
 
Top