آغازِ فارسی کلاس

بہت شکریہ نقوی صاحب، کہ آپ اس محبت اور شفقت سے سکھا رہے ہیں۔ ایک سوال میرے ذہن میں آ رہا ہے آپ کی توجہ درکار ہے۔

پوسٹ نمبر 17 میں آپ نے جہاں الف ب پ درج کی ہے وہاں آپ نے بتایا ہے کہ فارسی حروفِ تحجی میں ٹ، ڈ، ڑ اور ے (بڑی ے) نہیں‌ہوتے ہیں ۔ مجھے ایک شعر یاد پڑ رہا ہے جو شاید فارسی کا ہی ہے جس میں بڑی ے استعمال ہوئی ہے۔ شعر کچھ یوں‌ہے۔

اے ہم نفسانِ محفل ما
رفتید ولے نہ از دِل ما

"ولے " میں بڑی ے استعمال ہوئی ہے۔ آپ سے درخواست ہے کہ برائے مہربانی میری الجھن دور فرمائیں۔ اُمید ہے کہ اس معاملے میں بھی کہیں نہ کہیں میری کج فہمی ہی حائل ہوگی۔

بہت اچھا سوال ہے، میں نے اس بات کو بعد میں بتانا چاہتا تھا، آپ نے سوال کیا تو بتاتا ہوں،
فارسی میں 'ی' ایک ہی ہے، لیکن دونوں شکلوں میں لکھی جاتی ہے، 'ی اور ے' اور تلفظ تقریبا ایک ہی ہے، زیادہ تر خوشخطی میں 'ی' کی جگہ بڑی ی استعمال ہوتی ہے۔
کج فہمی کی بات نہیں ہے، جب فارسی اشعار اردو میں پڑھے یا لکھے جاتے ہیں، تو تلفظ کے لحاظ سے اردو زبان ان کو تھوڑا بدل دیتے ہیں۔ بعض لوگ اسے اردو زبانوں کی غلطی کہتے ہیں، لیکن میری نظر میں غلطی کہنا مناسب نہیں، یہ تلفظ کا فرق ہے، جو خود ایران میں بھی مختلف شہروں میں کثرت سے پایا جاتا ہے۔ جیسے بعض جگہ ممکن ہے آپ کو فارسی شعر لکھا ملے لیکن اس میں 'ں' بھی ہو، یہاں تک کہ علامہ اقبال کا ایک فارسی دیوان پاکستان کا چھپا میرے پاس ہے، اس میں بہت مقامات پر اردو تلفظ کے لحاظ سے، 'ے' اور 'ں' لکھا ہے، مثال:

برخیز کہ آدم را ہنگام نمود آمد
ایں مشت غبارے را انجم بسجود آمد

جبکہ اس کو فارسی میں یوں لکھا جائے گا:

برخیز کہ آدم را ہنگام نمود آمد
این مشت غباری را انجم بہ سجود آمد

آپ کا شعر اگر فارسی میں لکھا جائے تو یوں ہوگا:

ای ہمنفسان محفل ما
رفتید ولی نہ از دل ما

ایک قاعدہ میں بتاتا ہوں، لیکن یہ کلیت نہیں رکھتا، یہ میرا ذاتی تجربہ ہے،
کہا جا سکتا ہے کہ کافی حد تک فارسی میں حرف 'ہ' جب لفظ کے آخر میں آئے تو اردو کی 'ے' کا کام انجام دیتا ہے، مثال: اردو میں لفظ 'کے' عام ہے، فارسی میں اس کو یوں لکھا جائے گا 'کہ' یہاں 'ہ' کو ہا نہیں بلکہ زیر پڑھا جائے گا۔
نہیں معلوم کس حد تک سمجھا سکا، اگر سمجھا نہیں پایا تو بتائیے مزید تفصیل پیش کروں گا۔
تلفظ کو لکھ کر سمجھانا مشکل ہے، لیکن پھر بھی مزید کوشش کروں گا۔ ان شاء اللہ
 
مجھے فارسی میں تلفظ کی بلکل سمجھ نہیں آ رہی۔۔۔:(
یہ مسئلہ کیسے حل ہو سکتا ہے۔۔۔؟

یہ مسئلہ محمد احمد صاحب کے جواب میں بیان کر چکا ہوں، کہ تلفظ کو لکھ کر سمجھانا مشکل ہے۔ لیکن کوشش کررہا ہوں، کوئی نہ کوئی صورت نکال لوں گا۔ ان شاء اللہ۔

منّت خدای را عزَّ و جَل که طاعتش مُوجب قُربَتَست و به شکر اندَرَش مَزیدِ نعمت هَر نَفَسی که فُرو می رَوَد مُمِدِّ حَیاتَست و چُون بر می آید مُفَرِّحِ ذات پَس دَر هر نفسی دو نعمت موجود است و بر هر نعمت شکری واجب
از دست و زبان که برآید
کز عهده شکرش به در آید

را۔۔۔۔؟
کھ۔۔۔؟
انکا مطلب اور استعمال سمجھ نہیں آیا۔۔۔
فرومی ایک لفظ ہے یا فرو اور می الگ الگ۔۔؟

:(:(

بہت اچھے سوالات ہیں۔

را: یہ کلمہ مستقلا بے معنا ہے، جب جملے میں آتا ہے تو معنادار ہوتا ہے۔ مفعول کی بحث میں اس کے بارے میں مزید بتاوں گا۔ کہ یہ لفظ فارسی میں مفعول کی نشانی ہے۔
یہاں اس کو "کی" یا "کا" ترجمہ کیا جاسلتا ہے۔

کہ: یہ لفظ مختلف معانی رکھتا ہے، یہاں اس کا مطلب، "جو" ہے۔

فرو می رود: اس کے بارے میں مراسلے میں بیاں کرچکا ہوں۔ کہ
"فرو" ایک لفظ ہے جس کا مطلب اندر یا نیچے ہے۔
"می رود" ایک لفظ ہے۔یہ فعل ہے اور اس کے دو اجزا ہیں، "می + رود" اس کے بارے میں مزید "ماضی استمراری" کی تفصیل بتاتے وقت بتاوں گا، کیونکہ اس کے مقدمات بتانا ضروری ہیں۔ ان شاء اللہ مزید تفصیل بعد میں۔

شکریہ
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت شکریہ نقوی صاحب!

بات کافی حد تک میری سمجھ آگئی ہے، باقی کچھ وقت کے ساتھ ساتھ آ جائے گی۔

تلفظ کا مسئلہ واقعی اہم ہے ویسے زیادہ تر الفاظ تو میرا خیال ہے کہ اردو کی طرح ہی ہوں گے ہاں اگر کسی لفظ کے تلفظ کا بھرپور ابلاغ اردو میں نہ ہوسکے تو اس کے لئے رومن اردو بہتر رہے گی یا پھر English phonetics سے بھی مدد لی جاسکتی ہے۔ لیکن یہ صرف میری رائے ہے اُمید ہے اس کی اتنی ضرورت نہیں پڑے گی۔

فوری جواب کے لئے ممنون و متشکر ہوں۔
 
یہ سب اتنا مشکل کیوں ہے استاد محترم :confused:

مشکل آسان ہوجائے گی ان شاء اللہ، اسی لیے تو یہاں آئے ہیں۔

فارسی کا ایک جملہ یاد آیا:

مشکلات را بدون 'م' بخوانید، خوشمزہ می شوند۔

ترجمہ:
لفظ 'مشکلات' کو میم کے بغیر پڑھیں، مزیدار ہوجائیں گی۔

نتیجہ:
مشکلات - م= شُکُلات= چاکلیٹ
:) :) :) :)
 
بہت شکریہ نقوی صاحب!

بات کافی حد تک میری سمجھ آگئی ہے، باقی کچھ وقت کے ساتھ ساتھ آ جائے گی۔

تلفظ کا مسئلہ واقعی اہم ہے ویسے زیادہ تر الفاظ تو میرا خیال ہے کہ اردو کی طرح ہی ہوں گے ہاں اگر کسی لفظ کے تلفظ کا بھرپور ابلاغ اردو میں نہ ہوسکے تو اس کے لئے رومن اردو بہتر رہے گی یا پھر english phonetics سے بھی مدد لی جاسکتی ہے۔ لیکن یہ صرف میری رائے ہے اُمید ہے اس کی اتنی ضرورت نہیں پڑے گی۔

فوری جواب کے لئے ممنون و متشکر ہوں۔

فونوٹکس کا میں نے بھی سوچا ہے، دوبارہ سیکھنے کی کوشش کررہا ہوں۔ جب میرے استاد نے کہا تھا کہ اچھی طرح سیکھ لو تو تعلل کی، آج احساس ہو رہا ہے کہ اگر اس وقت مان لی ہوتی تو آج نہ پھنستا۔:(
 

موجو

لائبریرین
السلام علیکم !
استاد محترم بہت خوب صورت فارسی کاجُملہ ہمیں آپ نے سکھایا
مشکلات رَا بِدونِ "م" بَخَوانِید خُوشمَزہ مِی شُوند
اس طرح‌کے جملے بھی سیکھنے میں‌مدد دیں گے۔ ان شاء اللہ

کیا تلفظ کے لیے ہم آڈیو فائلز کو استعمال نہیں کرسکتے فورم میں‌
 
السلام علیکم !
استاد محترم بہت خوب صورت فارسی کاجُملہ ہمیں آپ نے سکھایا
مشکلات رَا بِدونِ "م" بَخَوانِید خُوشمَزہ مِی شُوند
اس طرح‌کے جملے بھی سیکھنے میں‌مدد دیں گے۔ ان شاء اللہ

کیا تلفظ کے لیے ہم آڈیو فائلز کو استعمال نہیں کرسکتے فورم میں‌

علیکم السلام
شکریہ، اس طرح کے اور جملے بھی مناسب اوقت میں ضرور بیان کروں گا۔

آڈیو فائلز بھی مناسب ہیں۔

شکریہ
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
السلام علیکم

نبیل بھائی ، کافی وقت پہلے آپ نے یہاں پوسٹ پیج / ایڈیٹر میں ( ۂ ) ٹائپ کرنے کے لیے سہولت فراہم کر دی تھی ، وہ سہولت بعد میں ختم ہو گئی تھی ، اسے دوبارہ فراہم کر دیں تو بہت آسانی ہوجائے گی کیونکہ اس کا استعمال کثرت سے پیش آئے گا ۔

شکریہ
 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
قل رب زدنی علما​

سلام علیکم
کافی دیر ہوگئی، لیکن ان شاء اللہ اب نہیں ہوگی۔ آج سے میں اس سلسلے کا دوبارہ آغاز کررہا ہوں۔ دیر اس وجہ سے ہوئی کہ کوئی ایسا طریقہ ہو کہ جو لوگ یہاں آتے ہیں، سب کو فائدہ ہو۔ اس کلاس میں شریک مختلف لو گ ہیں، جن کو فارسی سے کافی حد تک آشنائی ہے، اور کچھ وہ ہیں جن کو فارسی سے آشنائی کم ہے، یا اصلا نہیں ہے۔ اس لیے کوشش تھی کہ کوئی ایسا راستہ نکالا جائے جس سے سب کو فائدہ ہو۔ محترمہ شگفتہ صاحبہ سے اس موضوع پر کچھ بات ہوئی۔ طے یہ پایا کہ بالکل ابتدائی مرحلے سے شروع کیا جائے۔ یہ کورس جو شروع کیا جارہا ہے، ہمارے اوقات کے حساب سے، ۵ سے ۶ ہفتوں میں پورا کیا جائے گا۔ میں ان شاء اللہ پیر، بدھ اور جمعہ کو یہاں پوسٹ کیا کروں گا، آن لائن آنے کا وقت فی الحال کچھ مصروفیات کے سبب معین نہیں کرسکتا، لیکن مختلف اوقات میں یہاں آکر سوالات کے جواب دے جاوں گا۔ فی الحال اتنا ضرور بتا سکتا ہوں کہ جمعہ کے دن، 6:30 gmt، پر حاضر ہوسکتا ہوں دو گھنٹے تک۔ اب آپ لوگ اپنے اوقات دیکھ کر بتائیں، اس کے علاوہ باقیدو دنوں میں، 1:00 – 2:00 gmt، کے درمیاں پوسٹ بھیجا کروں گا۔ ان شاء اللہ۔
ایک بات بتانا ضروری ہے کہ اس وقت میں اپنی یونیورسٹی سے متعلق ایک تحقیق میں بھی مصروف ہوں، اس لیے کبھی بھی ممکن ہے کوئی سفر اس سلسلے میں پیش آجائے، تو اس صورت میں پیشگی معذرت چاہتا ہوں، اگر ایسا ہوا میں درس تیار کرکے کسی کے حوالے کردوں گا کہ وقت پر پوسٹ کردے۔

کچھ اس سلسلے کے بارے میں۔
ہر پوسٹ میں دو حصّے ہوں گے۔ ایک میں نیا درس ہوگا، جس کا مطالعہ کرنا ہوگا۔
دوسرے حصّے میں، اس درس سے متعلق مشقیں ہوں گی، جس کے جوابات آپ لکھ کر مجھے بھیجیے گا۔
اس سلسلے کے ساتھ ایک مفید کام یہ ہے کہ مستقل طور پہ فارسی بات چیت والے دھاگے پر فارسی کی مشق کرتے رہیں۔ اور وہاں بھی بات چیت کرتے رہیں تاکہ خامیاں دور ہوں۔ میری درخواست ہے کہ مباحثے کے لیے سب اس سلسلے میں ضرور شرکت کرتے رہیں۔
ایک بات جو بہت ضروری ہے، کہ جو بھی سوال پیش آئے، ضرور پوچھ لیں۔

چند درس گذرنے کے بعد ایک امتحان بھی ہوگا، جس کی تفصیل وقت پر عرض کروں گا۔

سوچا تھا کہ پہلا درس آج ہی پوسٹ کردوں، لیکن فی الحال سب کو مطلع کرتا ہوں کہ یہ سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے، حاضری لگانا شروع کریں۔ اور اگلی کلاس میں سب کے سب ضرور حاضر رہیں۔:)

سوالات نہ بھولیں
شکریہ
سید محمد نقوی
 
بسم اللہ الرحمن الرحیم

1
اشارہ
لغات
نمبر شمار|فارسی|اردو
1|کتاب|کتاب
2|دفتر|کاپی
3|مداد|پنسل
4|خودکار|قلم
5|کیف|بیگ
6|پاک کن|ربڑ
7|خط کش|فٹہ
8|میز|میز
9|در|دروازہ
10|دیوار|دیوار
11|لیوان|گلاس
12|استکان|چھوٹا گلاس، فنجان
13|صندلی|کرسی

فارسی میں کسی چیز کی طرف اشارہ کرنے کے لیے دو لفظ استعمال ہوتے ہیں، ایک نزدیک اور دوسرا دور رکھی چیز کے لیے ہے۔ یہ الفاظ یاد کر لیں:
نمبر شمار|فارسی|اردو|استعمال
1|این|یہ|نزدیک کے لیے
2|آن|وہ|دور کے لیے
3|است|ہے|
4|نیست|نہیں ہے|

اب آپ کے لیے فارسی میں کسی چیز کی نشاندہی کرنا مشکل نہ ہوگی، کیونکہ اصلی الفاظ آپ کو معلوم ہیں۔ مثالیں ملاحظہ ہوں:

نمبر شمار|فارسی / مثبت|اردو|فارسی / منفی|اردو| |مورد اشارہ چیز
1|این کتاب است۔|یہ کتاب ہے۔|این دفتر نیست۔|یہ کاپی نہیں ہے۔| |کتاب / نزدیک
2|آن میز است۔|وہ میز ہے۔|آن صندلی نیست۔|وہ کرسی نہیں ہے۔| |میز / دور
3|این مداد است۔|یہ پنسل ہے۔|این خودکار نیست۔|یہ قلم نہیں ہے۔| |پنسل / نزدیک

نمبر شمار|فارسی|اردو| |مورد اشارہ چیز
1|این در است، دیوار نیست۔|یہ دروازہ ہے، دیوار نہیں ہے۔| |دروازہ / نزدیک
2|آن کیف است، دفتر نیست۔|وہ بیگ ہے، کتاب نہیں ہے۔| |بیگ / دور
3|این خط کش است، پاک کن نیست۔|یہ سکیل ہے، ربڑ نہیں ہے۔| |سکیل / نزدیک
اب آپ اپنے اطراف کی چیزوں پر اس کو آزمائیں۔ آسان قائدہ ہے:
این/آن ۔۔۔۔۔۔ است/نیست۔
بس خالی جگہ پر اشیاء کا نام رکھ دیں۔
اچھا اب جب آپ کو یہ جملے بنانا آگئے۔ تھوڑا آگے بڑھتے ہیں۔ کسی چیز کے بارے میں سوال کیسے کیا جائے۔ اس کا ایک راستہ یہ ہے کہ آپ نے جو جملے ابھی بنائے ہیں، ان کو ادا کرتے وقت سوالی انداز میں ادا کریں، سوال تیار۔ اردو میں بھی اکثر یہ کرتے ہیں، جیسے:
یہ کتاب ہے۔
اور یہی جملہ سوالی انداز میں:
یہ کتاب ہے؟
اسی طرح فارسی میں بھی ہوتا ہے۔ اس قسم کے سوالات کا جواب جی یا نہیں میں دیتے ہیں، اور اس کے بعد چیز کی نشاندہی کرتے ہیں۔ مثال:
نمبر شمار|فارسی / اردو|سوال|جواب| |مورد سوال چیز
1|فارسی|این کتاب است؟|بلہ، این کتاب است۔| |کتاب / نزدیک
2|اردو|یہ کتاب ہے؟|جی، یہ کتاب ہے۔| |کتاب / نزدیک
3|فارسی|آن در است؟|بلہ، آن در است۔| |در / دور
4|اردو|وہ دروازہ ہے؟|جی، وہ دروازہ ہے۔| |دروازہ / دور
5|فارسی|آن میز است؟|نہ، آن میز نیست۔| |صندلی / دور
6|اردو|وہ میز ہے؟|نہیں، وہ میز نہیں ہے۔| |کرسی / دور
7|فارسی|این مداد است؟|نہ، این مداد نیست، خودکار است۔| |خودکار / نزدیک
8|اردو|یہ پنسل ہے؟|نہیں، یہ پنسل نہیں ہے، قلم ہے۔| |قلم / نزدیک
آج کے لیے اتنا کافی ہے، اب آپ ان جملات کو مختلف چیزوں کے بارے میں دھرائین، یہاں تک کہ یہ جملے اور ان کا استعمال یاد ہو جائے۔


نکات:

1۔ خودکار، اس لفظ میں 'و' لکھا جاتا ہے، لیکن پیش پڑھا جاتا ہے، یعنی: خُدکار۔
2۔ 'است' اور 'نیست' لکھتے وقت پورے لکھے جاتے ہیں، لیکن بول چال اور گفتگو میں، است = -ِ، اور نیست = نیس۔ اسی طرح، آن = اون۔ کیونکہ ہم بول چال والی فارسی نہیں سیکھ رہے، اس لیے یہ بات صرف اشارے کے طور پہ بتا رہا ہوں۔
 
مشق
اس سبق کی مشق یہ ہے آپ ان جملات کو اپنے ارد گرد کی چیزوں پر اتنا دھرائیں کہ آپ کو ان کے معانی اور استعمال یاد ہو جائیں۔ بعض الفاظ کے معانی یہاں بھیج دوں گا جس کو استعمال کرسکتے ہیں۔
 

شاہ حسین

محفلین
اسلام و علیکمُ جناب نقوی صاحب ۔
یہ نہایت عمدہ اسلوب ہے اور آپ کی اضافی محنت یعنی جدول بناکر تو نہایت سہل کردیا ہے اس کو ۔
امید ہے مجھ سمیت بہت سو کے لٕے مشعل راہ بنے گا ۔
شکریہ
 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
2
سوال

گذشتہ سبق میں سوال کرنے کا ایک طریقہ آپ نے سیکھا۔
این کتاب است؟
این دفتر نیست؟
شاید کہا جاسکے کہ ہر زبان میں یہ سوال کا انداز ہوتا ہے۔ اب سوال کرنے کے دو اور طریقے بتاتا ہوں، دو الفاظ کے ذریعہ، 'آیا' اور 'چیست'۔

آیا

اس لفظ سے سوال بنانا بہت آسان ہے۔ اس لفظ کا مطلب 'کیا' ہے۔ اور سوال بنانے کے لیے۔ کرنا یہ ہوگا کہ گذشتہ سبق کے جملوں میں، اسم اشارہ سے پہلے اس کو رکھنا ہوگا۔ [اسم اشارہ=این/آن]
مثال ملاحظہ ہو:
نمبر شمار|فارسی|اردو
1|آیا این رایانہ است؟|کیا یہ کمپیوٹر ہے؟
2|آیا آن اتومبیل است؟|کیا وہ گاڑی ہے؟

'آیا' اس کے علاوہ اور طرح کے سوالات میں بھی استعمال ہوتا ہے جو بعد میں بتاوں گا، ان شاء اللہ۔
اس قسم کے سوالات کے جواب تو آپ کو آتے ہی ہیں، ملاحظہ کریں:
نمبر شمار|اردو/فارسی|سوال|جواب| |مشار الیہ
1|فارسی|آیا این دوربین است؟|نہ، این دور بین نیست۔ این موبایل است۔| |موبایل / نزدیک
2|اردو|کیا یہ کیمرا ہے؟|نہیں، یہ کیمرا نہیں ہے۔ یہ موبائل ہے۔| |موبائل / نزدیک
3|فارسی|آیا آن کامیون است؟|بلہ۔ کامیون است۔| |کامیون / دور
4|اردو|کیا وہ ٹرک ہے؟|جی، ٹرک ہے۔| |ٹرک / دور

چیست

اس لفظ کا مطلب ہے: "کیا ہے"
در حقیقت اسے دو الفاظ کا مرکب کہا جاسکتا ہے۔ اس سے سوال بنانا آسان ہے۔ ترکیب یہ ہے:
اسم اشارہ + چیست؟
یعنی
این/آن + چیست؟
اور اس کا ترجمہ یہ ہوگا: یہ / وہ، کیا ہے؟
اس کے جواب گذشتہ سبق کے جملے استعمال ہوں گے۔ مثال:
نمبر شمار|اردو/فارسی|سوال|جواب| |مشار الیہ
1|فارسی|این چیست؟|این شلوار است۔| |شلوار / نزدیک
2|اردو|یہ کیا ہے؟|یہ پتلون ہے۔| |پتلون / نزدیک
3|فارسی|آن چیست؟|آن پیراہن است۔| |پیراہن / دور
4|اردو|وہ کیا ہے؟|وہ قمیض ہے۔| |قمیض / دور

ایک بات واضح رہے کہ ان سوالات کے جواب میں، آپ مختصر کرنے کے لیے اسم اشارہ کو حذف کرسکتے ہیں۔ یعنی، "این شلوار است۔" کی جگہ "شلوار است۔"، یا "آن پیراہن است۔" کی جگہ "پیراہن است۔"۔

خلاصہ اس سبق کا:

اس سبق میں دو قسم کے سوال اور ان کا جواب بتایا گیا:
۱۔
آیا + اسم اشارہ + مشار الیہ؟
بلہ/نہ + اسم اشارہ + مشار الیہ + است / نیست۔

اسم اشارہ + چیست؟
اسم اشارہ + مشار الیہ + است۔


نکات:
۱۔ اسم اشارہ، این اور آن کو کہتے ہیں۔
۲۔ مشار الیہ سے مراد، وہ چیز ہے جس کی طرف اشارہ کیا ہے۔
 
Top