آنکھ، چشم، نین، دیدہ، نگاہ، نظر پر اشعار

زیرک

محفلین
جس کو بھی دیکھو، فقط عیب یہاں دیکھتا ہے
ماں کی آنکھوں سے بھلا کوئی کہاں دیکھتا ہے
فرتاش سید
 

زیرک

محفلین
آنکھوں کو سب کی نیند بھی دی خواب بھی دیے
ہم کو شمار کرتی رہی دشمنوں میں رات
 

زیرک

محفلین
ٹوٹ گئے سیال نگینے، پھوٹ بہے رخساروں پر
میں نے آنکھ جھکی دیکھی ہے، آج کسی ہرجائی کی
 

زیرک

محفلین
یہ تیری آنکھیں دعا صفت آنکھیں
ان میں کیا درد پالتی ہو تم؟
آج جون ایلیا کی برسی ہے
 

زیرک

محفلین
شکیبؔ دیپ سے لہرا رہے ہیں پلکوں پر
دیارِ چشم میں کیا آج رت جگا ہے کوئی
شکیب جلالی
 

زیرک

محفلین
گردشِ وقت کو خاطر میں نہ لانے والی
شہر میں دو نئی آنکھوں کا بڑا چرچا ہے
فواد احمد
 

زیرک

محفلین
یہ اندھی محبت کہاں لے آئی ہے مجھ کو
آنکھوں سے ترا ہاتھ سرک جائے تو دیکھوں
خرم آفاق
 

زیرک

محفلین
میں وہ دنیا ہوں جہاں تیری کمی ہے سائیاں
میری آنکھوں میں جدائی کی نمی ہے سائیاں
علی زریون
 

زیرک

محفلین
آنکھیں خدا نے دی ہیں تو دیکھیں گے حسنِ یار
کب تک نقاب رخ سے اٹھائی نہ جائے گی
جلیل مانک پوری
 

زیرک

محفلین
کوئی منزل نہیں ملتی، تو ٹھہر جاتے ہیں
اشک آنکھوں میں مسافر کی طرح آتے ہیں
کفیل آزر
 

زیرک

محفلین
ارے غضب، ارے سِتم، وہ اک نِگاہِ سِحر فن
جھکےاگر تو بت کدہ، اٹھے اگر تو بت شِکن
 
Top