آنکھ، چشم، نین، دیدہ، نگاہ، نظر پر اشعار

زیرک

محفلین
انشاء جی ان چاہنے والی، دیکھنے والی آنکھوں نے
ملکوں ملکوں، شہروں شہروں، کیسا کیسا دیکھا چاند
 

زیرک

محفلین
نیند آ جائے تو کیا محفلیں برپا دیکھوں
آنکھ کھل جائے تو تنہائی کا صحرا دیکھوں
پروین شاکر
 

زیرک

محفلین
نہ دل اپنا نہ جاں اپنی نہ ہستی
یہ سرمایہ ہے اپنا دیکھا بھالا
کمالِ سنگِ در کہیے جبیں کو
نگاہ کو جانیے زندہ جوالا
 

زیرک

محفلین
ہماری آنکھ کے صحرا بڑے قدیمی ہیں
ہماری پیاس گھٹے گی کہاں گھٹا کے ساتھ
سعدیہ صفدر سعدی
 

زیرک

محفلین
جس کی آنکھوں نے لکھا تھا آخری نوحہ مرا
وہ گیا بھی تو گیا ہے سب سے پہلے چھوڑ کر
سعدیہ صفدر سعدی
 

زیرک

محفلین
لمحہ، لمحہ سوچنے والی آنکھیں تھیں
اس کی آنکھیں دیکھنے والی آنکھیں تھیں
سعدیہ صفدر سعدی
 
Top