بہت خوب اشعار پیش کیے ہیں سب نے۔ شیزان بھائی جہاں تک ممکن ہو شعراء کے نام بھی لکھ دیا کریں۔
محمداحمد لائبریرین مئی 9، 2014 #161 بہت خوب اشعار پیش کیے ہیں سب نے۔ شیزان بھائی جہاں تک ممکن ہو شعراء کے نام بھی لکھ دیا کریں۔
محمداحمد لائبریرین مئی 9، 2014 #162 نظر کا تیر جگر میں رہے تو اچھا ہے یہ گھر کی بات ہے، گھر میں رہے تو اچھا ہے
شیزان لائبریرین مئی 9، 2014 #163 خودی کی شوخی و تندی ميں کبر و ناز نہيں جو ناز ہو بھی، تو بے لذّتِ نياز نہيں نِگاہِ عِشق دلِ زندہ کی تلاش ميں ہے شِکارِ مُردہ سزاوارِ شاہباز نہيں علامہ محمد اقبال
خودی کی شوخی و تندی ميں کبر و ناز نہيں جو ناز ہو بھی، تو بے لذّتِ نياز نہيں نِگاہِ عِشق دلِ زندہ کی تلاش ميں ہے شِکارِ مُردہ سزاوارِ شاہباز نہيں علامہ محمد اقبال
شیزان لائبریرین مئی 9، 2014 #164 تا دیر آسمان و زمیں گوُنجتے رہے پا زیب اِس لٹک سے بَجا کر چَلی گئی دانِش کدے کی مشعَلِ عالم فروز کو اِک لرزِشِ نَظر سے بُجھا کر چلی گئی جوش ملیح آبادی
تا دیر آسمان و زمیں گوُنجتے رہے پا زیب اِس لٹک سے بَجا کر چَلی گئی دانِش کدے کی مشعَلِ عالم فروز کو اِک لرزِشِ نَظر سے بُجھا کر چلی گئی جوش ملیح آبادی
جاسمن لائبریرین مئی 9، 2014 #165 وہ قافلہ کسی اندھے نگر سے آیا تھا ہر ایک شخص کا تکیہ کلام آنکھیں تھیں
جاسمن لائبریرین مئی 9، 2014 #166 لفظ بینائی بھی ہونا چاہیے تھا۔ ہم تو خیر ناداں تھے،منتظر رہے ورنہ کون اپنی بینائی اِس طرح گنواتا ہے
شیزان لائبریرین مئی 9، 2014 #167 کھول یوں مٹھی کہ اک جگنو نہ نکلے ہاتھ سے آنکھ کو ایسے جھپک، لمحہ کوئی اوجھل نہ ہو پہلی سیڑھی پر قدم رکھ ،آخری سیڑھی پر آنکھ منزلوں کی جستجو میں رائیگاں کوئی پل نہ ہو
کھول یوں مٹھی کہ اک جگنو نہ نکلے ہاتھ سے آنکھ کو ایسے جھپک، لمحہ کوئی اوجھل نہ ہو پہلی سیڑھی پر قدم رکھ ،آخری سیڑھی پر آنکھ منزلوں کی جستجو میں رائیگاں کوئی پل نہ ہو
شیزان لائبریرین مئی 9، 2014 #169 آنکھوں کے خواب زار کو تاراج کر گئی پاگل ہوا چلی تو حدوں سے گزر گئی پھر شام کی ہوا نے تری بات چھیڑ دی پھر میرے چار سُو تری خُوشبُو بکھر گئی مقبول عامر
آنکھوں کے خواب زار کو تاراج کر گئی پاگل ہوا چلی تو حدوں سے گزر گئی پھر شام کی ہوا نے تری بات چھیڑ دی پھر میرے چار سُو تری خُوشبُو بکھر گئی مقبول عامر
شیزان لائبریرین مئی 9، 2014 #170 دو گام تک ہی سبز مناظر تھے، اُس کے بعد اک دشتِ بیکراں تھا جہاں تک نظر گئی میں دشت میں بھٹکتا رہا اور ہوائے گل مجھ کو تلاش کرتی ہوئی در بدر گئی مقبول عامر
دو گام تک ہی سبز مناظر تھے، اُس کے بعد اک دشتِ بیکراں تھا جہاں تک نظر گئی میں دشت میں بھٹکتا رہا اور ہوائے گل مجھ کو تلاش کرتی ہوئی در بدر گئی مقبول عامر
شیزان لائبریرین مئی 9، 2014 #171 پل بھر وہ چشمِ تر سے مجھے دیکھتا رہا پھر اُس کے آنسووں سے میری آنکھ بھر گئی لہجے میں وہ اثر تھا کہ باوصفِ اِختلاف جو بات منہ سے نکلی، دِلوں میںاُتر گئی مقبول عامر
پل بھر وہ چشمِ تر سے مجھے دیکھتا رہا پھر اُس کے آنسووں سے میری آنکھ بھر گئی لہجے میں وہ اثر تھا کہ باوصفِ اِختلاف جو بات منہ سے نکلی، دِلوں میںاُتر گئی مقبول عامر
شیزان لائبریرین مئی 9، 2014 #172 آنکھوں میں کہیں عکس تمہارا نہیں کوئی آنسو ہیں بہت اور ستارا نہیں کوئی مدت ہوئی اک بار بھی دیکھا نہیں تجھ کو اور تیرے سوا دن بھی گزرا نہیں کوئی علی حسن شیرازی
آنکھوں میں کہیں عکس تمہارا نہیں کوئی آنسو ہیں بہت اور ستارا نہیں کوئی مدت ہوئی اک بار بھی دیکھا نہیں تجھ کو اور تیرے سوا دن بھی گزرا نہیں کوئی علی حسن شیرازی
شیزان لائبریرین مئی 9، 2014 #173 آنکھوں میں رنگ و بو کے شرارے مچل اٹھے سینے میں کتنے کرب سے تڑپا ہے آفتاب میں تیرہ بخت اس کے اجالوں سے دور ہوں مجھ سے ذرا سی بات پہ روٹھا ہے آفتاب تنویر سیٹھی
آنکھوں میں رنگ و بو کے شرارے مچل اٹھے سینے میں کتنے کرب سے تڑپا ہے آفتاب میں تیرہ بخت اس کے اجالوں سے دور ہوں مجھ سے ذرا سی بات پہ روٹھا ہے آفتاب تنویر سیٹھی
شیزان لائبریرین مئی 9، 2014 #174 جو سامنے ہے اس پہ ابھی اکتفا نہ کر اس خوشہء حیات میں دانے ہیں اور بھی میں ہی نہیں ہوں صرف روایت کا پاسباں اس شہر کم نظر میں گھرانے ہیں اور بھی تنویر سیٹھی
جو سامنے ہے اس پہ ابھی اکتفا نہ کر اس خوشہء حیات میں دانے ہیں اور بھی میں ہی نہیں ہوں صرف روایت کا پاسباں اس شہر کم نظر میں گھرانے ہیں اور بھی تنویر سیٹھی
شیزان لائبریرین مئی 9، 2014 #175 ذوق شکار ، طائر مہتاب تک نہیں لوگو مری نظر میں نشانے ہیں اور بھی روکو نہیں روانی مری اس جہان تک جانے دو مجھ کو ، آگے زمانے ہیں اور بھی تنویر سیٹھی
ذوق شکار ، طائر مہتاب تک نہیں لوگو مری نظر میں نشانے ہیں اور بھی روکو نہیں روانی مری اس جہان تک جانے دو مجھ کو ، آگے زمانے ہیں اور بھی تنویر سیٹھی
شمشاد لائبریرین مئی 9، 2014 #176 جب صبح نمودار ہوئی پردہء شب سے اشکوں کے سوا دیدہء بیدار میں کیا تھا (حزیں صدیقی)
محمداحمد لائبریرین مئی 14، 2014 #177 نین ہیں کس کے، یاد ہے کس کی، کس کے ہیں آنسو کس کی آنکھوں کا تحفہ ہے کاجل کاجل شام
عبد الرحمن لائبریرین مئی 14، 2014 #178 وہ کیا آنسو ڈھلک جائے جو اے دل دیدہء تر سے وہ قطرہ خارج از مے ہے چھلک جائے جو ساغر سے
عبد الرحمن لائبریرین مئی 14، 2014 #179 مری نظروں میں بے وقعت مرا دل ہوتا جاتا ہے حقیقت میں یہ اب وقعت کے قابل ہوتا جاتا ہے
شمشاد لائبریرین مئی 14، 2014 #180 ہزار صورتیں آنکھوں میں پھرتی رہتی ہیں مری نگاہ میں ہر بار اب کہاں تو بھی (احمد فراز)