عسکری
معطل
میں اس کام سے باہرتو ٹھیک ہے جی ہمیں ملنگوں کا پاکستان چاہئیے ۔ ایسے ملنگ جن کو اپنے وطن کی ترقی کے لئے کام کرنے کی مستی کا نشہ ہو۔
میں اس کام سے باہرتو ٹھیک ہے جی ہمیں ملنگوں کا پاکستان چاہئیے ۔ ایسے ملنگ جن کو اپنے وطن کی ترقی کے لئے کام کرنے کی مستی کا نشہ ہو۔
کاشفی صاحب، غیرمتفق ہونا آپ کا بنیادی حق ہے مگر جس بات سے آپ غیرمتفق ہیں اس کی مخالفت میں مضبوط دلائل ہونے چاہئیں آپ کے پاس۔ آپ نے الطاف حسین کی برطانوی شہریت والی بات سے بھی اتفاق نہیں کیا، حالانکہ یہ ایک حقیقت ہے اور آپ چاہیں تو اس کی تحقیق کرسکتے ہیں۔عاطف بٹ صاحب میں آپ سے متفق نہیں۔ مودودی صاحب کے حق پر نہ ہونے کی بات نہ صرف اس کا بیٹا کرتا ہے بلکہ پاکستان میں موجود تمام فرقے کے مفتیانِ اپنا اپنا فقہ فتنہ ء مودودیت کے خلاف فتوے دے چکے ہیں۔ مودودی کے حق پر ہونے یا نہ ہونے کی بات کرنے سے بات فرقہ واریت کی طرف چلی جائے گی۔ اس لیئے میں مودودی کےمذہبی پہلو پر بات کرنے سے میں اجتناب کروں گا۔
ہاں مودودی کے ماننے والے شروع دن سے پاکستان دشمن ہیں۔۔۔ جمعیت کے دہشت گردوں نے اُردو اور بنگالی بولنے والوں کا قتلِ عام کیا ہے۔ جمعیت کے دہشت گردوں نے افغان دہشت گردوں کے ساتھ مل کر کراچی اورپورےملک کے تعلیمی اداروں میں کلاشنکوف کلچر عام کیا ہے۔ اس لیئے جمعیت طالبان دہشت گردوں کا پاکستان بنانے کے خواہش مند ہیں کیونکہ انہیں قائدِ اعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ سے الرجی ہے۔
میں بھی صرف اتنا جانتا ہوں کہ پاکستان کو ایم کیو ایم یا ایم کیو ایم سے ہمدردی رکھنے والوں نے نقصان نہیں پہنچایا ہے۔ کن لوگوں نے پاکستان کو کتنا نقصان پہنچایا ہے اس پر الگ بحث ہوسکتی ہے۔
فلحال ہمیں قائدِ اعظم کا پاکستان چاہیئے۔۔اور اُمید ہے کہ آپ بھی قائدِ اعظم کا ہی پاکستان چاہتے ہوں گے۔
کاشفی صاحب، غیرمتفق ہونا آپ کا بنیادی حق ہے مگر جس بات سے آپ غیرمتفق ہیں اس کی مخالفت میں مضبوط دلائل ہونے چاہئیں آپ کے پاس۔ آپ نے الطاف حسین کی برطانوی شہریت والی بات سے بھی اتفاق نہیں کیا، حالانکہ یہ ایک حقیقت ہے اور آپ چاہیں تو اس کی تحقیق کرسکتے ہیں۔
آپ کے سامنے کچھ حقائق اور رکھتا ہوں، آپ ان کی بھی تحقیق کرلیجئے گا۔ سید مودودی پاکستان بننے سے پہلے تک اس کے خلاف تھے اور صرف وہی نہیں بلکہ اور بھی بہت سے لوگ اس خیال کی مخالفت کررہے تھے مگر اس مخالفت کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ وہ لوگ اسلامی نظریات یا مسلمانوں کے حقوق کی مخالفت کررہے تھے۔ اگر ایسا ہوتا تو پاکستان بننے کے فوراً بعد جناح صاحب اسی سید مودودی کو ریڈیو پاکستان پر اسلامی نظریاتی ریاست کے خدوخال واضح کرنے کے لئے تقاریر کے سلسلے کا آغاز کرنے کو نہ کہتے، یہ تقاریر بعد میں 'نشریاتی تقریریں' کے نام سے کتابی شکل میں بھی سامنے آئیں جو آج بھی دستیاب ہے۔
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کچھ عرصہ قبل بھارت میں جا کر جس تقریر کے دوران پاکستان کے معرضِ وجود میں آنے کو greatest blunder of history قرار دیا تھا، وہ تو سنی ہی ہوگی آپ نے۔ اگر پاکستان میں یوٹیوب پر پابندی نہ ہوتی تو میں وہ تقریر ضرور یہاں شئیر کرتا۔
ایم کیو ایم نے پاکستان کو کوئی نقصان پہنچایا ہے یا نہیں، یہ جاننے کے لئے حالیہ برسوں میں کراچی سے پکڑے جانے بدنام زمانہ ٹارگٹ کلرز کے دوران حراست دئیے جانے والے بیانات، 92ء کے آپریشن میں حصہ لینے والے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے حالات اور نیٹو افواج کے اسلحے اور دیگر سامان سے بھرے چوبیس ہزار سے زائد کنٹینرز کی کراچی میں 'گمشدگی' کے حوالے سے ہونے والے انکشافات پڑھ لیں تو آپ کو جواب مل جائے گا۔
اور جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے تو بھائی مجھے میرا پاکستان چاہئے، جو ہنستا بستا اور پھلتا پھولتا ہو اور جس میں ہر شہری نسل و مذہب کی تمیز کے بغیر آسودگی سے زندگی گزار سکے۔
شکر ہے کوئی عربی جاننے والا تو ملا۔ سر جی ایک لفظ ہے "صابئین" عربی زبان کا۔ معانی عنایت فرمادیجئے، سنجیدگی سے بہت ہی نوازش ہوگی ۔۔۔۔ اصل لفظ کے صرف لغۃ القریش میں معانی درکار ہیںبڑی تمیز سیکھارہے ہیں اوبامہ کے شاگرد،،
عربی میں ملاء کو مطلب استاد ہوتا ہے
یہ ملاء عربی کا لفظ ہے
اور میں عربی سے اچھی طرح واقف ہوں۔
اس کے لئے الگ دھاگے کھول لیتے ہیں تعلیمی سیکشن میں۔شکر ہے کوئی عربی جاننے والا تو ملا۔ سر جی ایک لفظ ہے "صابئین" عربی زبان کا۔ معانی عنایت فرمادیجئے، سنجیدگی سے بہت ہی نوازش ہوگی ۔۔۔ ۔ اصل لفظ کے صرف لغۃ القریش میں معانی درکار ہیں
وہی پرانی دکیا نوسی باتیں جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ وہ کتابیں جن میں مودودی کو پریز کیا گیا ہے جھوٹ کا پلندا ہے اور من گھڑت اور اپنی طرف سے بنائی گئی جھوٹی باتیں ہیں جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ قائد اعظم کوقائدِ اعظم کہتے ہوئے وہی کتراتے ہیں جن کے دل میں قائدِ اعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ سے بیر ہے۔ قائدِ اعظم نے مومودی سے کوئی مشاورت نہیں کی کسی بھی سلسلے میں۔کاشفی صاحب، غیرمتفق ہونا آپ کا بنیادی حق ہے مگر جس بات سے آپ غیرمتفق ہیں اس کی مخالفت میں مضبوط دلائل ہونے چاہئیں آپ کے پاس۔ آپ نے الطاف حسین کی برطانوی شہریت والی بات سے بھی اتفاق نہیں کیا، حالانکہ یہ ایک حقیقت ہے اور آپ چاہیں تو اس کی تحقیق کرسکتے ہیں۔
آپ کے سامنے کچھ حقائق اور رکھتا ہوں، آپ ان کی بھی تحقیق کرلیجئے گا۔ سید مودودی پاکستان بننے سے پہلے تک اس کے خلاف تھے اور صرف وہی نہیں بلکہ اور بھی بہت سے لوگ اس خیال کی مخالفت کررہے تھے مگر اس مخالفت کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ وہ لوگ اسلامی نظریات یا مسلمانوں کے حقوق کی مخالفت کررہے تھے۔ اگر ایسا ہوتا تو پاکستان بننے کے فوراً بعد جناح صاحب اسی سید مودودی کو ریڈیو پاکستان پر اسلامی نظریاتی ریاست کے خدوخال واضح کرنے کے لئے تقاریر کے سلسلے کا آغاز کرنے کو نہ کہتے، یہ تقاریر بعد میں 'نشریاتی تقریریں' کے نام سے کتابی شکل میں بھی سامنے آئیں جو آج بھی دستیاب ہے۔
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کچھ عرصہ قبل بھارت میں جا کر جس تقریر کے دوران پاکستان کے معرضِ وجود میں آنے کو greatest blunder of history قرار دیا تھا، وہ تو سنی ہی ہوگی آپ نے۔ اگر پاکستان میں یوٹیوب پر پابندی نہ ہوتی تو میں وہ تقریر ضرور یہاں شئیر کرتا۔
ایم کیو ایم نے پاکستان کو کوئی نقصان پہنچایا ہے یا نہیں، یہ جاننے کے لئے حالیہ برسوں میں کراچی سے پکڑے جانے بدنام زمانہ ٹارگٹ کلرز کے دوران حراست دئیے جانے والے بیانات، 92ء کے آپریشن میں حصہ لینے والے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے حالات اور نیٹو افواج کے اسلحے اور دیگر سامان سے بھرے چوبیس ہزار سے زائد کنٹینرز کی کراچی میں 'گمشدگی' کے حوالے سے ہونے والے انکشافات پڑھ لیں تو آپ کو جواب مل جائے گا۔
اور جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے تو بھائی مجھے میرا پاکستان چاہئے، جو ہنستا بستا اور پھلتا پھولتا ہو اور جس میں ہر شہری نسل و مذہب کی تمیز کے بغیر آسودگی سے زندگی گزار سکے۔
حسان صاحب وہ میرا نقطہء نظر ہے۔۔سب کراچی والے بشمول آپ کے میرے نقطہءنظر سے اختلاف رکھ سکتے ہیں۔ اور جائز اختلاف رکھتے ہونگے۔کاشفی صاحب، قائد کے پاکستان کی بات کرتے وقت خدارا الطاف کی بھارت میں کی گئی تقریر کی یوں توجیہ نہ کیجیے۔ الطاف نے اپنی تقریر میں جو کہا تھا، اسے آپ جتنا بھی گھمائیں پھرائیں، اس بات سے انکار نہیں کر سکتے کہ وہ کسی پاکستانی سیاسی لیڈر کو قطعی زیب نہیں دیتا۔
آپ بتادیں پھر کون لیڈر ہے پاکستان میں؟؟؟کاشفی صاحب، قائد کے پاکستان کی بات کرتے وقت خدارا الطاف کی بھارت میں کی گئی تقریر کی یوں توجیہ نہ کیجیے۔ الطاف نے اپنی تقریر میں جو کہا تھا، اسے آپ جتنا بھی گھمائیں پھرائیں، اس بات سے انکار نہیں کر سکتے کہ وہ کسی پاکستانی سیاسی لیڈر کو قطعی زیب نہیں دیتا۔
لفظ ملا عربی میں کہاں سے آ گیا ؟ استاد کو معلم -استاذ -المدرس کہتے ہیںبڑی تمیز سیکھارہے ہیں اوبامہ کے شاگرد،،
عربی میں ملاء کو مطلب استاد ہوتا ہے
یہ ملاء عربی کا لفظ ہے
اور میں عربی سے اچھی طرح واقف ہوں۔
قائدِ اعظم کا پاکستان ہی تمام مسائل کا حل ہے۔ اور قائدِ اعظم کے پاکستان میں آخری نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم والا اسلام ہی ایک نظام ہے جو سب سے بہتر نظام ہے۔ طالبان اور موددی والے اسلام کی کوئی گنجائش نہیں۔میرے خیال سے الطاف، قائد، یا اسلام کے پاکستان کے بجائے ہم پاکستانی عوام کے پاکستان کے لیے جدوجہد کریں تو زیادہ مناسب ہے۔ کیونکہ نہ تو اسلام کی کسی ایک شکل پر پاکستانی متفق ہیں، نہ قائد کی شخصیت اور فرمودات کی کوئی ایک متفقہ تعبیر ہے۔
نیز، قوم زندہ وجود ہوتی ہے، جامد نہیں۔ لہذا اسے کسی صدیوں پہلے کے سیاسی نظام سے، یا کسی فردِ واحد کے فرمودات سے چمٹائے رکھنا حماقت ہے۔ ہر زمانے کی مقتضیات الگ ہوتی ہیں، اس لیے ہم بھی اگر وقت کے ساتھ ساتھ خود کو بدلتے رہیں تو مناسب ہے ورنہ ہم بہت پیچھے رہ جائیں گے۔
قاَئد اعظم کیسا پاکستان چاہتے تھے؟ کوئی ایک جواب ہے؟ میرے نزدیک وہ سیکولر مسلم ریاست چاہتے تھے، جبکہ دوسروں کے نزدیک وہ مذہبی ریاست چاہتے تھے۔ رسولِ خدا کے نظام کی ایسی کونسی شکل ہے جس پر ملک کے تمام مسلمان اور علماء متفق ہو جائیں؟قائدِ اعظم کا پاکستان ہی تمام مسائل کا حل ہے۔ اور قائدِ اعظم کے پاکستان میں آخری نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم والا اسلام ہی ایک نظام ہے جو سب سے بہتر نظام ہے۔
نا ممکن ہے یہ اس کا حل ہمیشہ وہی ہے جس کا غلبہ ا گیا وہی اپنی مرضی کا بنا دے موم کے ناک کی طرحقاَئد اعظم کیسا پاکستان چاہتے تھے؟ کوئی ایک جواب ہے؟ میرے نزدیک وہ سیکولر مسلم ریاست چاہتے تھے، جبکہ دوسروں کے نزدیک وہ مذہبی ریاست چاہتے تھے۔ رسولِ خدا کے نظام کی ایسی کونسی شکل ہے جس پر ملک کے تمام مسلمان اور علماء متفق ہو جائیں؟
قومیں وہی زندہ رہتی ہیں جو اپنے قائد کے اصولوں کے مطابق رہیں۔ ورنہ تباہ ہوجاتی ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ اپنا قائد تبدیل نہیں کیا جاتا۔
قاَئد اعظم کیسا پاکستان چاہتے تھے؟ کوئی ایک جواب ہے؟ میرے نزدیک وہ سیکولر مسلم ریاست چاہتے تھے، جبکہ دوسروں کے نزدیک وہ مذہبی ریاست چاہتے تھے۔ رسولِ خدا کے نظام کی ایسی کونسی شکل ہے جس پر ملک کے تمام مسلمان اور علماء متفق ہو جائیں؟