ہمیں اسلام فروشوں اور "فتنہ اُمت" کا نہیں اور قائد اعظم کا پاکستان چاہیے۔
قائد اعظم کا پاکستان۔ جو اللہ کے فرمان کے مطابق ہو۔
1۔ جہاں فیصلے سب مومنوں کے باہمی مشورے سے ہوتے ہوں۔ یعنی مکمل ووٹنگ کی بنیاد پر جمہوریت ہو۔۔۔ سورۃ الشوری 42 ، آیت 38
2۔ جہاں عورتوں اور مردوں کی قانون سازی کے کام میں مساوی ہو۔ جہاں مرد و عورت مساوی طور پر تعلیم، کاروبار، حکومت ، ملازمت میں حق دار اور حصے دار ہوں ۔ سورۃ توبہ 9 ، آیت 71۔
3۔ جہاں مقننہ یعنی قانون ساز جماعت ، ، عدلیہ ججوں کی ایک جماعت اور انتظامیہ یعنی انتظام کرنے والوں کی ایک جماعت یعنیاداروں کی شکل میں ہو نا کہ فرد واحد کی فتوے بازی ہو۔ فرد واحد قاضی ہو اور نا کہ فرد واحد اکیلا بادشاہ ہو۔ سورہ توبہ 9 ۔ آیت 60 اور سورۃ 3، آیت 104
5۔ جہاں قوانین قرآن و سنت کے اصولوں کی روشنی میں مومنوں کے باہمی مشورے سے بنتے ہوں۔ ۔ سورۃ الشوری 42 ، آیت 38 اور سورۃ 3، آیت 159
تو بھائی کیا امر ہے جو موجود نہیں پاکستان کے قوانین، آئین، حکومت کے نظام ، بنکاری نظام ، تعلیمی نظام جو آپ مانگ رہے ہیں۔ آئین و قوانین تو موجود ہیں ۔ بس ان پر عمل نہیں ہوتا۔ پھر ٹیکس کے نظام میں زکواۃ تو ساری کی ساری غائب ہے لہذا مالی مشکلات تو ہوں گی ہی۔ آپ قوانین پر عمل شروع کیجئے اور پاکستان میں درست زکواۃ یعنی ٹیکس کا نظام لے آئیے۔ زراعت پر 20 فی صد ٹیکس لگائیے معاملات خود درست ہونا شروع ہو جائیں گے۔
ڈرامائی نعرے چھوڑ کر کام کرنے کا وقت آگیا ہے ۔ ملاء کو ایران اور سعودی عرب بھیجنے کا۔