آپ کب مرنے والے ہیں؟

بس جناب بہت بُرا ہوا، قتیل صاحب کا ایک شعر سنتے آئے ہیں بچپن سے کہ
محنت کبھی کسی کی اکارت نہیں گئی
اک بوند بوئیں گے تو سمندر اگائیں گے
مگر آج میری 2 سال کی محنت اکارت چلی گئی۔
مگر نا امیدی کیسے۔ واصف صاحب کہا کرتے تھے کہ
جو کرتا ہے اللہ کرتا ہے اور اللہ جو بھی کرتا ہے درست کرتا ہے۔
بھیا اس طرح کی چیزوں سے دل چھوٹا نہیں کرتے۔
آپکو چند سال بعد یقین ہوجائیگا کہ آج جو بھی ہوا وہ بہت بہتر تھا۔
میں بھی آج سے ایک سال پہلے پڑھائی کے ایک معاملے میں بہت رنجیدہ ہوا تھا، لیکن آج میں بہت خوش ہوں اور اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
بھیا اس طرح کی چیزوں سے دل چھوٹا نہیں کرتے۔
آپکو چند سال بعد یقین ہوجائیگا کہ آج جو بھی ہوا وہ بہت بہتر تھا۔
میں بھی آج سے ایک سال پہلے پڑھائی کے ایک معاملے میں بہت رنجیدہ ہوا تھا، لیکن آج میں بہت خوش ہوں اور اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں

بس میں نے بھی یہی سوچا ہے۔
اور اب آگے کی سوچنی ہے پیچھے کی نہیں، یہی اقبال کا پیغام ہے، تو ہمیں ماننا تو پڑے گا۔
 

عسکری

معطل
ایسا نہیں کہتے بھیا ۔ کیا میں آپ کی کوئی مدد کر سکتی ہوں آپ کے خیالات تبدیل کرنے میں ؟
نہیں کوئی مدد نہیں کر سکتا ہماری ہم اپنی مرضی سے نا جیتے ہیں نا مرتے ہیں نا شہر چھوڑ سکتے ہیں نا کہیں ا جا سکتے ہیں ہم روبوٹ ہین
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
نہیں کوئی مدد نہیں کر سکتا ہماری ہم اپنی مرضی سے نا جیتے ہیں نا مرتے ہیں
زندگی ایک نعمت ہے بھیا ۔ اسے ہم اپنی مرضی سے نہیں گزار سکتے ہیں لیکن ہمیں اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہے تاکہ بعد میں پچھتاوا نا ہو ۔
 

نایاب

لائبریرین
سامان سو برس کا جمع کر رکھنے میں مشغول ہوں ۔
یہ خبر رکھتے ہوئے بھی کہ " پل کی خبر نہیں "
وہ کیا ہے " بابا بلھے شاہ " فرما گئے ہیں کہ
عرش فرش تے بانگاں ملیاں ۔ مکے پے گیا شور
بلھے شاہ اساں مرنا ناہیں ۔۔ گور پیا کوئی ہور
سو کچھ ایسا ہی یقین ہمراہ رکھتے ہیں کہ
" مر کر بھی ہم نہ مریں گے "
جینے والوں کے دل میں مہکا کریں گے
 

عسکری

معطل
زندگی ایک نعمت ہے بھیا ۔ اسے ہم اپنی مرضی سے نہیں گزار سکتے ہیں لیکن ہمیں اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہے تاکہ بعد میں پچھتاوا نا ہو ۔
بعد میں کب جو اب ہو رہا ہے اس سے بڑا اور کیا ہو گا ؟ یہی پچھتاوا کافی ہے کہ ہم زندہ ہیں اب تک
 

نایاب

لائبریرین
نہیں کوئی مدد نہیں کر سکتا ہماری ہم اپنی مرضی سے نا جیتے ہیں نا مرتے ہیں نا شہر چھوڑ سکتے ہیں نا کہیں ا جا سکتے ہیں ہم روبوٹ ہین
جو مرنے سے پہلے ہی مار دیں خود کو
وہی حیات لازوال رکھتے ہیں ۔۔۔
بابا Pakistani ایسے روبوٹ ہیں جنہوں نے اپنی مہاریں کسی اور کے ہاتھ تھما رکھی ہیں ۔
اور موج میلا پا دیو رولا پر قائم رہتے " جو لبوں پہ مسکراہٹیں بکھیر دے وہی فاتح زمانہ " بنے پھرتے ہیں ۔
 

شہزاد وحید

محفلین
یہ ایک کمپیٹر پروگرام ہے، ایسا تو ہو گا ہی۔
نان سموکر کر کے چیک کیا تو 1973 کی تاریخ بتائی، اور سموکر کر کے چیک کیا تو 1989 پر لے گیا۔ ایدا مطلب سائنسدان چوٹھ ای بولدے رئے نے تے اے سچا اے :p سموکر پر ہی بٹن دوبارہ دبایا تو 1970 پر لے آیا۔ ہی ہی
 
Top