آپ کیا پڑھ رہے ہیں؟

جیہ

لائبریرین
افغانستان کے موضوع پر پشتو کے مشہور شاعر عبد الباری جہانی کا پشتو ناول "قومندان" یعنی کمانڈر بھی اچھی ؂ی
یعنی کمانڈر اچھی کاوش ہے۔ جہانی صاحب افغانی بلکہ قندہاری ہیں ملا عمر کے محلے کا۔ سب کچھ ان کا چشم دید ہے
 

آبی ٹوکول

محفلین
ناموس رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور قانوں توہین رسالت (اضافہ شدہ ایڈیشن )
(قرآن و سنت ،تاریخ ،قانون اور عدالتی فیصلوں کے آئینے میں )
مرتب محمد اسماعیل قریشی سینئرایڈووکیٹ سپریم کورٹ
ناشر الفیصل پبلشرز
 

نعمان برنی

محفلین
مقالاتِ محمد حسن عسکری - جلد اوّل
تحقیق و تدوین: شیما مجید

برصغیر کے معروف ادیب و نقاد محمد حسن عسکری کے ادبیات پر لکھے گئے مضامین کا مجموعہ
 

فرخ منظور

لائبریرین
مقالاتِ محمد حسن عسکری - جلد اوّل
تحقیق و تدوین: شیما مجید

برصغیر کے معروف ادیب و نقاد محمد حسن عسکری کے ادبیات پر لکھے گئے مضامین کا مجموعہ

محمد حسن عسکری نے اپنے مضامین میں جا و بے جا، مرزا غالب کی شاعری کی مخالفت کی ہے۔ اور عجیب بھونڈے انداز سے میر کی حمایت۔ جبکہ کل ملا کر 20 سے چالیس اشعار ہیں جو عسکری صاحب نے میر کی عظمت کی دلیل کے طور پر اپنے تمام مضامین میں دئیے ہیں۔ اور انہی چند اشعار کی ان کے مضامین میں تکرار موجود ہے۔ لیکن حیرت انگیز طور پر اپنے کچھ مضامین کے عنوانات اور ضرب المثل کے طور پر غالب کے اشعار کو شامل کیا ہے لیکن غالب کی عظمت کی مخالفت کی ہے۔ عجیب تضادات کا نمونہ ہیں عسکری صاحب کے مضامین۔
 

باذوق

محفلین
میں "غلام جیلانی برق" کی کتاب دو قرآن پڑھ رہا ہوں !

مع السلام
میرے خیال سے اس کا نام دو قرآن نہیں بلکہ دو اسلام ہے !
ویسے اگر یہ پڑھ لیں تو اس کے بعد اس کی جوابی کتاب بھی پڑھ لیں تو لطف دوبالا ہو جائے گا ;)
حارہ میں رہتے ہوں تو بیکری والی مسجد کے بالمقابل مکتبہ نور سے یہ "جوابی کتاب" شائد مل ہی جائے گی۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
میرے خیال سے اس کا نام دو قرآن نہیں بلکہ دو اسلام ہے !
ویسے اگر یہ پڑھ لیں تو اس کے بعد اس کی جوابی کتاب بھی پڑھ لیں تو لطف دوبالا ہو جائے گا ;)
حارہ میں رہتے ہوں تو بیکری والی مسجد کے بالمقابل مکتبہ نور سے یہ "جوابی کتاب" شائد مل ہی جائے گی۔

غلام جیلانی برق نے "دو اسلام" اور "دو قرآن" دونوں ہی کتابیں لکھی ہیں۔
 
A fair success in refuting the motion of Earth
پڑھ رہا ہوں۔ بہت سے سوالات جنم لے رہے ہیں جن کے متعلق مزید جاننے کی خواہش ہے۔ اسی موضوع سے متعلق ویب سائیٹس بھی دیکھتا رہتا ہوں۔
 

زونی

محفلین
کورس کی کتابیں :(




1. Political philosophies of Modern Muslim thinkers

2. Foreign policy of Pakistan

3. Comparative Political systems
 

ابن جمال

محفلین
میں کل ہی مالک رام کی کتاب "حمو ربی اور بابلی تہذیب و تمدن" پڑھ کر فارغ ہوئی ہوں۔ 255 صفحات پر محیط یہ کتاب اتنی دلچسپ تھی کہ میں نے 2 دن ہی میں پڑھ ڈالی۔

ہمو رابی جسے مالک رام حمو رابی کہنے پر مصر ہیں، دنیا کے پہلے تحریری آئین کے بانی ہیں، آج سے 5000 سال پہلے گزرے ہیں، یہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا ہم عصر ہے۔ اس کا تحریر کردہ آئین ایک ستون پر 282 نکات پر مبنی کندہ آج سے کوئی 100 سال پہلے دریافت ہوا تھا۔
کتاب کا بپلا باب اس آئین کا ترجمہ ہے باقی چار باب اس آئین کی تشریح اور اس کی روشنی میں بابلی تہذیب و تمدن پرمفصل بیان ہے۔

یاد رہے کہ یہ وہی مالک رام ہے جس نے دیوان غالب بھی مرتب کیا تھا

مالک رام نے انتقال سے پہلے اسلام قبول کرلیاتھا اوراپنااسلامی نام عبدالمالک رکھاتھا۔یہ بات مولاناکلیم صدیقی نے ارمغان (ماہنامہ ) میں لکھی ہے اورانہوں نے ہی اسلام کی ان کو دعوت دی تھی۔ کبھی انشائ اللہ موقع ملاتو وہ خط بھی پوسٹ کروں گا جس مین مالک رام نے خود کے عبدالمالک بننے اوربتوں کی پرستش چھوڑ کر خدائے وحدہ لاشریک پر ایمان لانے کا ذکرکیاہے۔
 

راجہ صاحب

محفلین
مالک رام نے انتقال سے پہلے اسلام قبول کرلیاتھا اوراپنااسلامی نام عبدالمالک رکھاتھا۔یہ بات مولاناکلیم صدیقی نے ارمغان (ماہنامہ ) میں لکھی ہے اورانہوں نے ہی اسلام کی ان کو دعوت دی تھی۔ کبھی انشائ اللہ موقع ملاتو وہ خط بھی پوسٹ کروں گا جس مین مالک رام نے خود کے عبدالمالک بننے اوربتوں کی پرستش چھوڑ کر خدائے وحدہ لاشریک پر ایمان لانے کا ذکرکیاہے۔

ذرا جلدی کوشش کیجیے گا بھائی جی
 

نعمان برنی

محفلین
شمیم احمد کے تنقیدی مضامین کا مجموعہ ”2 + 2 = 5“

شمیم احمد کی 1970ء تک کی تمام تحریروں کا انتخاب اس مجموعے میں شامل ہے۔
 

ابوشامل

محفلین
ثروت صولت مرحوم کی کتاب "ترکی اور ترک"
جدید ترکی، ترک ادب، شخصیات اور واقعات کے حوالے سے ایک بہترین کتاب کہی جا سکتی ہے۔ گو کہ میں نے گزشتہ ماہ خریدی ہے لیکن ایڈیشن 1974ء کا ہے اور امید یہی ہے کہ دوسرا ایڈیشن شایع نہیں ہوا ہوگا :)
 

الف نظامی

لائبریرین
شمیم احمد کے تنقیدی مضامین کا مجموعہ ”2 + 2 = 5“

شمیم احمد کی 1970ء تک کی تمام تحریروں کا انتخاب اس مجموعے میں شامل ہے۔

میری لائبریری میں شمیم احمد کی یہ کتاب موجود ہے۔
تحریک پاکستان
ثقافتی ، سیاسی ، تہذیبی اور ادبی پس منظر
از شمیم احمد

فہرست مضامین
حصول پاکستان کا مقصد
بنگال کے مسلمانوں‌کی اہمیت
مسلم اکثریت کے علاقے
مسلمانوں کا معاشی استحصال
خلافت راشدہ اور کمیونزم
مارکسی نظریات کا تضاد
کمیونسٹوں سے چند سوال
اشتراکیت اور سرمایہ داری سے ماورا
اشتراکیت اور اقبال اور حسرت موہانی
اسلامی شوشلزم اور قائداعظم رحمۃ اللہ علیہ
اعلی ادب کی تخلیق کا مسئلہ
ترقی پسند ادیبوں کا تجزیہ
ہندووں کا نفسیاتی مزاج
مسلمانوں کی انفرادیت
تہذیب مغرب کی نام نہاد ترقی
مسلمانان برعظیم کی قومی اور فکری سمت
تحریک پاکستان کی انفرادیت
آزادی کے ساتھ ساتھ
آزادی کے بعد

کچھ مصنف کے بارے میں:​
نام : شمیم احمد
سن پیدائش:1933ء
تعلیم: ایم اے اردو
پیشہ: تدریس ، تحریر۔ پروفیسر شعبہ اردو جامعہ کراچی
تصانیف:
2+2=5 ادبی مضامین کا پہلا مجموعہ
زاویہ نظر ادبی مضامین کا مجموعہ
سوال یہ ہے؟ ادبی مضامین کا مجموعہ
برش قلم ادبی معرکوں‌کا مجموعہ
تحریک پاکستان پاکستان کے ثقافتی ، سیاسی ، تہذیبی اور ادبی پس منظر کا جائزہ
بھائی صاحب ایک اہم ادبی دستاویز


اہل قلم کے تبصرے

ایک نیا نقاد ایسا سامنے آیا ہے جس کا ادبی اور معاشرتی شعور یکساں طور پر کامل اور گہرا ہے اور اسے پیش کش کا ایسا فن حاصل ہے کہ اس کے تنقیدی نتائج کو کوئی تسلیم کرے یا نہ کرے ، آسانی سے نظر انداز نہیں کرسکتا۔ ڈاکٹر سید عبداللہ

آپ شمیم احمد سے لاکھ اختلاف کریں ، لیکن اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ ان کی تحریریں ادب اور اس کے مساٗئل پر سنجیدگی سے غور کرنے کی راہ دکھاتی ہیں۔ مشفق خواجہ

سنجیدگی اور سرگرمی کے بعد شمیم احمد کی جو خصوصیت پڑھنے والوں کے ذہنوں پر نقش ہوتی ہے وہ ان کی دیانت اور جسارت ہے۔ نظیر صدیقی

شمیم احمد میں تجزیہ کی غیر معمولی صلاحیت ہے ، تحریر کی کاٹ دوسری اہم خصوصیت ہے۔ انہوں نے عصری مسائل کے تناظر میں آج کے ادب اور ادیب کے مطالعہ پر خصوصیت سے زور دیا ہے۔ ڈاکٹر سلیم اختر

شمیم احمد کے موضوعات بیشتر نئے ہیں اور جن پرانے موضوعات کو انہوں نے چھوا ہے ، وہاں ان کا اسلوب تنقید ، دوسرے نقادوں سے جداگانہ ہے۔ شمیم احمد صید و صیاد دونوں پر نشتر زنی کرتے ہیں اور خوف فساد خلق سے بے نیاز ہو کر تنقید لکھتے ہیں ، چناچہ ان کے یہاں ،ان کا ذاتی زاویہ ، ذاتی رائے اور ذاتی تاثر بڑی اہمیت رکھتا ہے اور وہ نیمے دوروں نیمے بروں قسم کی کیفیت پیدا کرنے کے بجاٗئے کھلے اور برملا انداز میں کہہ دیتے ہیں۔ ڈاکٹر انور سدید
 
Top