ایک قتل جو نہ ہو سکا (مصنف رؤف کلاسرا)پڑھی۔سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ خواجہ شریف کے قتل کی سازش پر مبنی ایک تحقیقی کتاب ۔بقول مصنف یہ کتاب دو سال میں سات سو خفیہ دستاویزات کی مدد سے لکھی گئی۔
نام پڑھنے سے شاید قاری کو محسوس ہو کہ یہ کوئی عام سی کہانی ہوگی لیکن جب آپ یہ کتاب پڑھ لیں گے تو آپ پر حکومتوں کے بہت سے راز کھلیں گےیعنی کیسے ایک جھوٹ کو چھپانے کیلیے ہزاروں جھوٹ بولے جاتے ہیں اور کسی طرح چھوٹے اہلکاروں کو اپنی مرضی کے کام کیلیے استعمال کیا جاتا ہے ۔
یہ کتاب ایک جاسوسی ناول کے انداز میں لکھی گئی ہے بس فرق صرف اتنا ہے کہ اس کے تمام کردار حقیقی ہیں اور سارا پلاٹ بھی۔
آخر میں یہ کتاب پڑھ کر میرے ہیروز اور آیڈیلز کی لسٹ میں ایک اور نام کا اضافہ ہوگیا اور وہ ہے سب انسپکٹر شکیل حسن ۔ایک ایسا فرض شناس اور ایماندار سپاہی جس پر شہباز شریف کی حکومت نے بے حد دباؤ ڈالا لیکن یہ سپاہی اپنی بات پر قائم رہا۔ایک ایسا سپاہی جو کینسر کا مریض تو تھا لیکن اسکی روح آجکل کے ہر حکمران سے صحتمند اور توانا ہے۔
اور سب سے آخر میں جنگ اخبار کی وہ خبر جس سے ساری کہانی شروع ہوئی