آپ کیا پڑھ رہے ہیں؟

جاسمن

لائبریرین
Wintness to Blunder By Col. Ishfaq Hussain کا اردو ترجمہ
"جینٹلمین استغفرللہ " پڑھی ہے، کارگل کے ایشو پر لکھی ہوئی ، پرویز مشرف اور ساتھیوں کی کلاس لینے کی اچھی کوشش کی ہے۔ حالانکہ کرنل صاحب خود آرمی میں ٹیچنگ ونگ سے منسلک رہے ہیں یا پھر آئی-ایس-پی-آر سے۔
اور انکا شائد ملٹری آپریشنز سے واسطہ بھی نہ رہا ہو۔
جنٹلمین الحمد الله ،جنٹلمین بسم الله، کبهی پڑهی تهیں....بار بار پڑھنے کو جی کرتا هے۔
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
شاعر کا شاعری سے کوئی بھی محرک ہو سکتا ہے لیکن پڑھنے والوں کو تو اُس سے قطع نظر شاعر کے فن کو سراہنا چاہیے۔ مثال کے دور پر تلوک چند محروم اور اُن کے بیٹے جگن ناتھ آزاد جیسے لوگوں کے لیے اقبال کے سارے نظریات سے اتفاق کسی طرح بھی ممکن نہیں تھا، لیکن اس کے باوجود مذکورہ دو افراد اقبال اور اُن کی شاعری سے بڑی عقیدت رکھتے تھے۔ جگن ناتھ آزاد نے تو اقبال پر کتب لکھی ہیں۔ ان دونوں کے علاوہ بھی اقبال کے بہت سے مداحوں کا نام لیا جا سکتا ہے جو اقبال سے اتفاق نہ رکھتے ہوئے بھی اقبال کے قائل ہیں۔ جبکہ یہاں حسن نثار جیسے لوگ بھی موجود ہیں جو شاعری اور شعری روایات سے ذرا بھی واقفیت نہ رکھتے ہوئے صرف اقبال کے الگ نظریات کی وجہ سے اُن کی شاعری کو بکواس اور لغویات گردانتے ہیں۔ یہ بڑا افسوس ناک رویہ ہے۔

اسی طرح میر انیس نے اپنے مرثیے خالصتاً مذہبی محرک سے لکھے تھے اور اُن کی بنیادی توجہ بھی فن سے زیادہ مرثیے کے مضامین اور اپنے خاص ماحول میں مرثیے کی افادیت پر تھی، لیکن آج کون سا اردو کا نقاد ایسا ہے جو انیس کے سامنے سر نہ جھکاتا ہو؟
حسان خان آپ کی بات بہت اچهی لگی. واقعی بعض لوگوں کے نظریات بہت زبردست هوں تو شاعری اچهی نهیں هوتی. اور بعض اوقات برعکس معاملہ هوتا هے. جبکه اقبال کی شاعری اور نظریات دونون شاهکار هیں۔
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
ایسا میں نے جان بوجھ کر بالکل نہیں کیا، بلکہ فی البدیہہ لکھتے وقت جیسا ذہن میں آیا لکھ دیا۔ ورنہ علامہ اقبال جیسی عظیم شخصیت ہر لحاظ سے اس بات کی سزاوار ہے کہ ہمیشہ اُن کے نام کے آگے رحمۃ اللہ علیہ لگایا جائے اور اُن سے قلبی عقیدت رکھی جائے۔ میں خود اُن کے معتقدوں میں شامل ہوں۔



علامہ اقبال کہتے ہیں کہ مسلمانوں کو رنگ، نسب، قوم، زبان اور جغرافیائی حدود سے مطلقاً آزاد ہونا چاہیے کیونکہ اسلام کو ایک دین کی حیثیت سے ان سب چیزوں سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ میں بھلے اقبال کی عالمگیریت پر مبنی اس سوچ کو تنگ قومی، نسلی اور جغرافیائی سوچوں کے مقابلے میں تحسین کی نگاہ سے دیکھتا ہوں، لیکن اس سے اتفاق اس لیے نہیں کر پاتا کیونکہ آج دنیا بھر کی مسلمان اقوام کے لیے اُن کی مذہبی شناخت کے ساتھ ساتھ اُن کی لسانی، ثقافتی، قومی اور جغرافیائی شناختیں بھی اہمیت کی حامل ہو گئی ہیں۔ مثال کے طور پر، کیا بنگلہ دیش کے لوگ صرف مسلمان ہونے کی خاطر پاکستان سے دوبارہ جڑنا پسند کریں گے؟ جہاں تک میں سمجھتا ہوں کبھی نہیں۔ دوبارہ جڑنا تو بہت دور کی بات ہے وہاں کے لوگ تو ابھی تک پاکستان کے بارے میں منفی خیالات ہی ترک نہیں کر سکے ہیں۔ حالانکہ ہم بھی مسلمان، وہ بھی مسلمان۔۔ اسی طرح پاکستان سے نفرت کرنے والے اپنی طرح کے مسلمان بنگلہ دیشی کے لیے میں بھی بیزاری محسوس کرتا ہوں۔ جب میرے سامنے حقیقت ایسا نقشہ پیش کر رہی ہے تو میں اقبال کی ہمہ اسلامیت پر مبنی فکر سے کیسے متفق ہو سکوں؟

میں علامہ اقبال سے اس لیے غیر متفق نہیں ہوں کہ میں مسلمانوں کے درمیان تمدنی، معاشی اور سیاسی قربت کا خواہش مند نہیں ہوں، یا یہ کہ وہ جو کہہ رہے ہیں ویسا اسلام نہیں کہتا۔ بلکہ میں اُن سے اس لیے غیر متفق ہوں کیونکہ وہ جس مثالی اتحادِ اسلامیہ کے داعی تھے مجھے وہ نظر نہیں آتا۔
اکثر اوقات حقائق اور مثالیت مختلف هوتے هیں لیکن اس وجه سی هم مثالیت کو ترک تو نهیں کر سکتے..۔۔۔
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
بکھرے موتی لائبریری سے ایشو کروائ ۔۔۔اتنی اچھی لگی کہ اپنی کاپی خرید لی۔ہم گھر کے لوگ سب اس کتاب سے روزانہ چند واقعات پڑھتے ہیں۔ مولانہ محمد یونس (پالنپوری)مولانہ محمد عمر(پالنپوری)، مولانہ محمد امین(پالنپوری)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
We've Learnt Nothing from History
PAKISTAN: POLITICS AND MILITARY POWER
M. ASGHAR KHAN
51RsT3WOqyL._SL500_.jpg
 
آپ کو کیسی لگی یہ کتاب؟
ابھی ختم نہیں ہوئی، تقریباّ ڈھائی سو صفحات ہی ابھی تک پڑھ پایا ہوں۔۔۔عمدہ کتاب ہے۔ چند باتیں اسے ممتاز کرتی ہیں۔ پہلی تو یہ کہ شائد پہلا فوجی جرنیل ہے جس نے انگریزی کی بجائے اردو میں کتاب لکھی ہے۔ دوسری بات یہ کہ بڑی صاف گوئی سے فوج کے اندر پنپنے والی ناقابلِ فخر روایات، افسرانِ بالا کی خوشنودی کیلئے کی جانے والی کاسہ لیسی، غلط بیانی، اور غری پیشہ ورانہ امور پر مبنی کاروائیوں کو تفصیل سے بیان کیا ہے۔ جابجا اپنی کوتاہیوں کا بھی ذکر ہے۔ کچھ اہم اور عجیب انکشافات بھی ہیں۔
اوورآل، ابھی تک تو کتاب کے بارے میں تاثر اچھا ہی جارہا ہے۔ فوج اور فوجی زندگی کے بارے میں زیادہ گہرائی سے چیزوں کو دیکھنے کا موقع مل رہا ہے۔ :)
 

قیصرانی

لائبریرین
آج اپنے کنڈل کو دو ماہ بعد پہلی بار چارج کیا ہے کہ لندن ٹرپ کے بعد سے استعمال ہی نہیں ہوا تھا اور بیٹری ختم ہو رہی تھی۔ اب شاید کچھ پڑھوں :)
 
آج اپنے کنڈل کو دو ماہ بعد پہلی بار چارج کیا ہے کہ لندن ٹرپ کے بعد سے استعمال ہی نہیں ہوا تھا اور بیٹری ختم ہو رہی تھی۔ اب شاید کچھ پڑھوں :)
یہی کتاب پڑھ لیجئے۔۔۔بہت زبردست اور معلوماتی کتاب ہے اس موضوع پر
 
Top