تقسیم ہند سے پہلے کے تناظر میں لکھی بظاہر کسی شکاری کی آپ بیتی لگ رہی ہے کہ جس میں سسپینس اور جاسوسی کے ملے جلے عناصر بھی ہیں۔
لیکن محترم عبیداللہ بیگ صاحب نے اس وقت کرداروں سے متعدد بار روپے کے استعمالات کروائے ہیں جیسا کہ دس روپے کی نارنگیاں۔ حیرت ہوئی کہ اس وقت تو شاید آنہ، پائی، پیسہ ، چونی، اٹھنی وغیرہ جیسے سکے رائج تھے اور دس روپے تو بہت ہی بڑی رقم ہو گی کہ جس سے آپ بوری بھر نارنگیاں خرید سکتے ہوں ۔
نیز اب جس صفحہ پہ ہوں وہاں یہ بنیادی کردار (شکاری)
"نہایت فصیح انگریزی میں پوچھتا ہے۔
کون ہو تم؟"
اب یہ اتا سا جملہ میرے جیسے کم تعلیم یافتہ لوگ انتہائی عام انگریزی میں ہی پوچھ سکتے ہیں۔
صاحبِ علم خاص کر انگریزی میں زیادہ شد بد رکھنے والے ہی درست بتا سکتے ہیں کہ انتہائی فصیح انگریزی میں یہ جملہ کیسے بولا جائے گا؟