عظیم خواجہ
محفلین
بہت عمدہ!ان دنوں ہم سائیکل سے محروم ہیں کہ ہمارے بیرون ملک قیام کے دوران ہماری سائیکل زوجہ محترمہ نے یہ کہہ کر فروخت کر دی کہ ایسے ہی جگہ گھیرے کھڑی ہے۔ اور ہم احتجاج بھی نا کر سکے کہ وزیراعظم کے احکامات کے سامنے سربراہ مملکت سر ہلا دینے کے سوا کر بھی کیا سکتا ہے۔
انھی دنوں میں برخوردار کی پرانی سائیکل کا ہینڈل ٹوٹا اور انھوں نے جو نئی پر ضد باندھی تو آواز سات سمندر پار کرتی آئی اور چونکہ یہ برخوردار کی پہلی باضابطہ فرمائش تھی سو انھیں نئی سائیکل دلائی گئی۔ اسے بھی ہماری ہی سمجھیے۔
ویسے فونیکس کی مکمل بند چین کور اور سہراب کی عام سائیکل بہت پسند ہے۔
سہراب سائکل زندہ باد۔