میں کیوں دامن کو پھیلاؤں ، میں کیوں کوئی دعا مانگوں
تجھے جب پا لیا میں نے ، خدا سے اور کیا مانگوں
بانٹ رہا تھا جب خدا سارے جہاں کی نعمتیں
اپنے خدا سے مانگ لی میں نے تیری وفا صنم
میری وفا کے ساز میں گونج رہی ہے لے تیری
میں بھی ہوں تیری جانے جاں ،میری وفا بھی ہے تیری
تو ہی جو مل گیا مجھے چاہیے اور کیا صنم
کاش میں اپنی زندگی پیار میں یوں گزار دوں
وقت پڑے تو دل کے ساتھ جان بھی اپنی وار دوں
شاید اسی طرح سے ہو پیار کا حق ادا صنم
لوگ یہاں تیرے میرے پیار کو آزمائیں گے
تجھ کو الگ ستائیں گے ،مجھ کو الگ رلائیں گے
اپنا مگر ہے فیصلہ ہوں گے نا ہم جدا صنم
بانٹ رہا تھا جب خدا سارے جہاں کی نعمتیں
اپنے خد ا سے مانگ لی میں نے تیری وفا صنم
یہاں سے ڈاؤن لوڈکریں