ہمیں اپنے گھر سے چلے ہوئے، سرِ راہ عمر گزر گئی کوئی جُستجُو کا صِلہ مِلا نہ سفر کا حق ہی ادا ہُوا ۔۔۔۔۔ ہمیں اِس کا کوئی بھی حق نہ تھا، کہ شریکِ بزْم خلُوص ہوں نہ ہمارے پاس نقاب تھا، نہ کچھ آستیں میں چھپا ہُوا اقبالعظیم