نِگاہ مِلتے ہی ماہر میں ہوگیا غافل پھر اُس کے بعد کو کیا کچھ ہُوا، خدا معلوم ماہرالقادری
طارق شاہ محفلین جون 19، 2013 #141 نِگاہ مِلتے ہی ماہر میں ہوگیا غافل پھر اُس کے بعد کو کیا کچھ ہُوا، خدا معلوم ماہرالقادری
طارق شاہ محفلین جون 19، 2013 #142 فسانہ اُن کی نِگاہوں کا کیا کہُوں ماہر ابھی وہ تِیر کلیجے میں پائے جاتے ہیں ماہرالقادری
طارق شاہ محفلین جون 19، 2013 #143 ماضی شریکِ حال ہے، کوشِش کے باوجود دُھندلے سے کچھ نقُوش ابھی تک نظر میں ہیں لِلہ اِس خلُوص سے پُرسِش نہ کیجئے طُوفان کب سے بند مِری چشمِ ترمیں ہیں اقبال عظیم
ماضی شریکِ حال ہے، کوشِش کے باوجود دُھندلے سے کچھ نقُوش ابھی تک نظر میں ہیں لِلہ اِس خلُوص سے پُرسِش نہ کیجئے طُوفان کب سے بند مِری چشمِ ترمیں ہیں اقبال عظیم
طارق شاہ محفلین جون 19، 2013 #144 تاکیدِ ضبْط ، عہدِ وفا، اذنِ زندگی کتنے پیام اِک نگہہ مُختصر میں ہیںاقبال عظیم
طارق شاہ محفلین جون 19، 2013 #145 حالِ دل کہہ دیں کسی سے، بارہا سوچا مگر اِس اِرادے کو ہمیشہ مُلتوی کرتے رہےخود کو دیتے بھی رہے ترکِ تعلّق کا فریب اور درپردہ ، کسی کو یاد بھی کرتے رہےاقبال عظیم
حالِ دل کہہ دیں کسی سے، بارہا سوچا مگر اِس اِرادے کو ہمیشہ مُلتوی کرتے رہےخود کو دیتے بھی رہے ترکِ تعلّق کا فریب اور درپردہ ، کسی کو یاد بھی کرتے رہےاقبال عظیم
طارق شاہ محفلین جون 20، 2013 #146 تشبیہہ دے کے قامتِ جاناں کو سَرْو سےاونچا ہرایک سَرْو کا قد ہم نے کر دیاسراج الدین ظفر
طارق شاہ محفلین جون 20، 2013 #147 آیا، جوتذکرے میں جہنّم کے میرا نامحُوروں کو آرزُوئے مُلاقات ہوگئیسراج الدین ظفر
طارق شاہ محفلین جون 20، 2013 #148 جادُو ہے یا طِلسْم تُمھاری زبان میں تم جُھوٹ کہہ رہے تھے، مجھے اعتبارتھا بیخود دہلوی
طارق شاہ محفلین جون 20، 2013 #149 میں سمجھ گیا وہ ہیں بے وفا مگر اُن کی راہ میں ہُوں فِدامُجھے خاک میں وہ مِلا چکے، مگر اب بھی دل میں غُبار ہے اکبر الٰہ آبادی
میں سمجھ گیا وہ ہیں بے وفا مگر اُن کی راہ میں ہُوں فِدامُجھے خاک میں وہ مِلا چکے، مگر اب بھی دل میں غُبار ہے اکبر الٰہ آبادی
طارق شاہ محفلین جون 20، 2013 #150 ولی بھی، رند بھی، شاعر بھی، کیا نہیں اقبال حساب ہے کوئی کم بخت کے کمالوں کاعلامہ محمد اقبال
طارق شاہ محفلین جون 20، 2013 #151 کسی کی یاد میں اِتنا نہ رو، ہُوا سو ہُوا کہ دل گنْوا کے اب آنکھیں نہ کھو، ہُوا سو ہُوا کوئی اُسے نہ سُنائے ہمارا حالِ خراب مبادہ اُس کو بھی افسوس ہو، ہُوا سو ہُوا احمد فراز
کسی کی یاد میں اِتنا نہ رو، ہُوا سو ہُوا کہ دل گنْوا کے اب آنکھیں نہ کھو، ہُوا سو ہُوا کوئی اُسے نہ سُنائے ہمارا حالِ خراب مبادہ اُس کو بھی افسوس ہو، ہُوا سو ہُوا احمد فراز
طارق شاہ محفلین جون 20، 2013 #152 وحشت کا اثر خواب کی تعبیر میں ہوتا اِک جاگنے والا مِری تقدیر میں ہوتا اِک عالمِ خُوبی ہے میّسر، مگر اے کاش اُس گُل کا علاقہ، مِری جاگیر میں ہوتا افتخارعارف
وحشت کا اثر خواب کی تعبیر میں ہوتا اِک جاگنے والا مِری تقدیر میں ہوتا اِک عالمِ خُوبی ہے میّسر، مگر اے کاش اُس گُل کا علاقہ، مِری جاگیر میں ہوتا افتخارعارف
طارق شاہ محفلین جون 20، 2013 #153 غرُور اپنی صُورت پہ یوں کب اُنھیں تھا مِرے عشقِ رُسوا کو اختر دُعا دیں اختر شیرانی
طارق شاہ محفلین جون 20، 2013 #154 وہ قریب آنا بھی چاہے اور گُریزاں بھی رہے اُسکا یہ پِندارِ محبُوبی مُجھے بھایا بہت کِتنی یادیں، کِتنے منظر آبدِیدہ ہوگئے جب بھی تنہا آئینہ دیکھا، وہ یاد آیا بہت سُرُور بارہ بنکوی
وہ قریب آنا بھی چاہے اور گُریزاں بھی رہے اُسکا یہ پِندارِ محبُوبی مُجھے بھایا بہت کِتنی یادیں، کِتنے منظر آبدِیدہ ہوگئے جب بھی تنہا آئینہ دیکھا، وہ یاد آیا بہت سُرُور بارہ بنکوی
طارق شاہ محفلین جون 20، 2013 #155 اِس انجمن میں عزیزو! یہ عین ممکن ہے ہمارے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہے آغا شورش کاشمیری
طارق شاہ محفلین جون 20، 2013 #156 جس سے کيا ہے آپ نے اقرار جی گيا جس نے سنا ہے آپ سے انکار مرگيا کس بيکسی سے داغ نے افسوس جان دی پڑھ کر ترے فراق کے اشعار مرگيا داغ دہلوی
جس سے کيا ہے آپ نے اقرار جی گيا جس نے سنا ہے آپ سے انکار مرگيا کس بيکسی سے داغ نے افسوس جان دی پڑھ کر ترے فراق کے اشعار مرگيا داغ دہلوی
طارق شاہ محفلین جون 20، 2013 #157 اُس کی پائل اگر چھنک جائے گردشِ آسماں ٹھٹھک جائے ہائے اُس مہ جبیں کی یاد عدم جیسے سینے میں دم اٹک جائے عبدالحمیدعدم
اُس کی پائل اگر چھنک جائے گردشِ آسماں ٹھٹھک جائے ہائے اُس مہ جبیں کی یاد عدم جیسے سینے میں دم اٹک جائے عبدالحمیدعدم
طارق شاہ محفلین جون 20، 2013 #158 جبینِ تمنّا کی تابانیاں ہیں کہ دل میں ابھی تک پُرافشانیاں ہیں نہ جینا ہے مشکل محبت میں عابد نہ یہ ہے، کہ مرنے میں آسانیاں ہیں سیّدعابدعلی عابد
جبینِ تمنّا کی تابانیاں ہیں کہ دل میں ابھی تک پُرافشانیاں ہیں نہ جینا ہے مشکل محبت میں عابد نہ یہ ہے، کہ مرنے میں آسانیاں ہیں سیّدعابدعلی عابد
طارق شاہ محفلین جون 20، 2013 #159 عجب نہیں جو محبت مری سرشت میں ہے یہی شرار نہاں روحِ سنگ وخشت میں ہے نہ بجلیوں کوخبر ہے نہ خوشہ چیں کو پتہ کہ اِک نہال تمنّا ہماری کشت میں ہے سیّدعابدعلی عابد
عجب نہیں جو محبت مری سرشت میں ہے یہی شرار نہاں روحِ سنگ وخشت میں ہے نہ بجلیوں کوخبر ہے نہ خوشہ چیں کو پتہ کہ اِک نہال تمنّا ہماری کشت میں ہے سیّدعابدعلی عابد
طارق شاہ محفلین جون 20، 2013 #160 شمْع گُل ہوگئی، تارے بھی قمر ڈوب گئے کوئی مُونِس نہ رہا اب شبِ تنہائی کا قمرجلالوی