ہم ساتھ ہو لِئے تو کہا اُس نے غیر سے آتا ہے کون اِس سے کہو یہ جُدا چلے داغ دہلوی
طارق شاہ محفلین فروری 27، 2014 #2,701 ہم ساتھ ہو لِئے تو کہا اُس نے غیر سے آتا ہے کون اِس سے کہو یہ جُدا چلے داغ دہلوی
طارق شاہ محفلین فروری 27، 2014 #2,702 غضب کِیا ، تِرے وعدے پہ اعتبار کِیا تمام رات ، قیامت کا اِنتظار کِیا داغ دہلوی
طارق شاہ محفلین فروری 27، 2014 #2,703 تم کو چاہا تو خطا کیا ہے بتادو مُجھ کو دُوسرا کوئی تو اپنا سا دِکھا دو مُجھ کو داغ دہلوی
طارق شاہ محفلین فروری 27، 2014 #2,704 رحم کر میرے حال پر واعظ ! کہ اُمنگیں بھی ہیں ، شباب بھی ہے داغ دہلوی
طارق شاہ محفلین فروری 27، 2014 #2,705 کہتے ہیں جس کو حُور، وہ اِنساں تُمھیں تو ہو جاتی ہے جس پہ جان ، مِری جاں تُمھیں تو ہو داغ دہلوی
طارق شاہ محفلین فروری 27، 2014 #2,706 ہم نہ ہوں گے ، تو کسی اور کے چرچے ہُوں گے خلقتِ شہر تو کہنے کو فسانے مانگے احمد فراز
طارق شاہ محفلین فروری 27، 2014 #2,707 شب کو تھا بزم میں دعوائے تقابل تم سے کھُل گیا رنگ قمر کا بھی سحر ہوتے تک فخرالدین حُسین سُخن دہلوی
طارق شاہ محفلین فروری 27، 2014 #2,708 بے خودی نے مجھے شکوے سے بھی رکھّا محرُوم ! اُٹھ گئے پاس سے وہ ، مجھ کو خبر ہوتے تک فخرالدین حُسین سُخن دہلوی
بے خودی نے مجھے شکوے سے بھی رکھّا محرُوم ! اُٹھ گئے پاس سے وہ ، مجھ کو خبر ہوتے تک فخرالدین حُسین سُخن دہلوی
طارق شاہ محفلین فروری 27، 2014 #2,709 سُنے جاتے نہ تھے تم سے مِرے دن رات کے شکوے کفن سرکاؤ میری بے زبانی دیکھتے جاؤ فانی بدایونی
عبد الرحمن لائبریرین فروری 27، 2014 #2,711 آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا وقت کا کیا ہے گزرتا ہے گزر جائے گا فراز مرحوم
عبد الرحمن لائبریرین فروری 27، 2014 #2,712 برسوں کے بعد دیکھا ایک شخص دل ربا سا اب ذہن میں نہیں ہے پر نام تھا بھلا سا ایضا
عبد الرحمن لائبریرین فروری 27، 2014 #2,713 قط موتیوں کی پڑی پاے زیب کہ جس کے قدم سے گہر پاے زیب میر حسن
عبد الرحمن لائبریرین فروری 27، 2014 #2,714 وا کردیے ہیں شوق نے بندِ نقابِ حسن غیر از نگاہ اب کوئی حائل نہیں رہا غالب مرحوم
طارق شاہ محفلین فروری 28، 2014 #2,716 طارق شاہ نے کہا: راز کی بات کیوں کِسی کہو ! منہ سے نِکلی ہُوئی پرائی ہے باقر زیدی مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ راز کی بات کیوں کِسی سے کہو ! منہ سے نِکلی ہُوئی پرائی ہے باقر زیدی
طارق شاہ نے کہا: راز کی بات کیوں کِسی کہو ! منہ سے نِکلی ہُوئی پرائی ہے باقر زیدی مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ راز کی بات کیوں کِسی سے کہو ! منہ سے نِکلی ہُوئی پرائی ہے باقر زیدی
طارق شاہ محفلین فروری 28، 2014 #2,717 غنچے کا منہ ہے کیا کہ تبسّم کرے گا پھر گلشن میں گر وہ شوخِ گُل اندام ہنس پڑا بہادر شاہ ظفر
طارق شاہ محفلین فروری 28، 2014 #2,718 دنداں کی تاب دیکھ کے انجُم ہُوئے خجل وہ مہ جبیں جو شب کو لبِ بام ہنس پڑا بہادر شاہ ظفر
طارق شاہ محفلین فروری 28، 2014 #2,719 اِک نِگہ کر کے اُن نے مول لِیا بک گئے، آہ ہم بھی کیا سستے میر تقی میر
طارق شاہ محفلین فروری 28، 2014 #2,720 میر جنگل پڑے ہیں آج جہاں لوگ کیا کیا یہیں تھے کل بستے میر تقی میر