طارق شاہ

محفلین

غم کی بارش نے بھی تیرے نقش کو دھویا نہیں
تُو نے مجھ کو کھو دِیا ، میں نے تجھے کھویا نہیں

نیند کا ہلکا گلابی سا خُمار آنکھوں میں تھا !
یُوں لگا جیسے وہ شب کو دیر تک سویا نہیں

ہر طرف دیوار و در اور اُن میں آنکھوں کے ہجوم
کہہ سکے جو دل کی حالت ، وہ لبِ گویا نہیں

جرم آدم نے کِیا ، اور نسلِ آدم کو سزا
کاٹتا ہُوں زندگی بھر میں نے جو بویا نہیں

جانتا ہُوں ایک ایسے شخص کو میں بھی مُنیر
غم سے پتھر ہو گیا ، لیکن کبھی رویا نہیں

مُنیر نیازی
 

طارق شاہ

محفلین

خلشِ ہجرِ دائمی نہ گئی
تیرے رُخ سے یہ بے رُخی نہ گئی

پُوچھتے ہیں کہ، کیا ہُوا دل کو ؟
حُسن والوں کی سادگی نہ گئی

سر سے سودا گیا محبّت کا !
دِل سے پر اُس کی بے کلی نہ گئی

اور سب کی حکایتیں کہہ دیں
بات اپنی کبھی کہی نہ گئی

ہم بھی گھر سے مُنیر تب نِکلے
بات اپنوں کی جب سُنی نہ گئی


منیر نیازی
 
آخری تدوین:

ام اریبہ

محفلین
-"* سنو !
جو مسکراتے ہیں
انہیں بھی روگ ہوتے ہیں
بہت مجبور ہوتے ہیں
راتیں جاگتی انکی، دعاؤں میں گزرتی ہیں
نگاہیں بھیگتی ہیں
اور پلکیں بھی لرزتی ہیں
نہ ماضی بھولتا ان کو نہ کوئی آس ہوتی ہے
فقط اک پیاس ہوتی ہے
جو جینے بھی نہیں دیتی
جو مرنے بھی نہیں دیتی
اذیت آگ کی صورت دلوں میں ہی سلگتی ہے
یہ شدت اور بڑھتی ہے یہ شدت اور بڑھتی ہے
سنو
جو مسکراتے ہیں
انہیں بھی روگ ہوتے ہیں.؟.؟
.
 
وہ جن کو ہم تری قربت میں بھول بیٹھے تھے
وہ لوگ تیری جدائی کے بعد یاد آئے

ہم اتنے بھی گئے گزرے نہیں تھے جانِ فراز
کہ تجھ کو ساری خدائی کے بعد یاد آئے

احمد فراز
 

ام اریبہ

محفلین
بارش اور تیری یاد
کئی دنوں کے بعد
دونوں ایک ساتھ
اکثر تو پہلے یاد
پھر برسات ہوتی ہے
اکثر بنا برسات
تیری یاد ہوتی ہے
لیکن زہے نصیب
کہ ایسا بھی ہوا ہے
یکلخت اچانک کبھی
ایسا بھی ہوا ہے
یکلخت اچانک بڑی
تیزی سے گھر آئی
وہ آسماں پہ اور
یہ میرے دل پہ چھا گئی
ہوتی ہے شاد و ناز
ایسی بھی کرامات
دونوں ایک ساتھ
کئی دنوں کے بعد
بارش اور تیری یاد
 

ام اریبہ

محفلین
حُسن کو احتیاط لازم ہے
ہر نظر پارسا نہیں ہوتی_ _ _



1382970_678452278863586_1817212079_n.jpg
 
Top