ام اریبہ

محفلین
جانے کیا بات تھی ہر بات پر رونا آیا

تھا میں نیند میں اور مجھے اتنا سجھایا جا رہا تھا
بڑے ہی پیار سے مجھے نہلایا جا رہا تھا
نجانے تھا وہ کون سا عجیب کھیل میرے گھر میں
جس میں بچوں کی طرح مجھے کندھے پہ اٹھایا جا رہا تھا

تھا پاس میرے میرا ہر اپنا اُس وقت
پھر بھی میں ہر کسی کے منہ سے بُلایا جا رہا تھا
جو کبھی دیکھتے ہی نہ تھے محبت کی نگاہوں سے
اُن کے دل سے بھی پیار مجھ پہ لُٹایا جا رہا تھا

معلوم نہیں حیران تھا ہر کوئی مجھے سوتے ہوئے دیکھ کر
زور زور سے رو کر مجھے ہنسایا جا رہا تھا

کانپ اُٹھی میری روح میرا وہ مکان دیکھ کر
پتا چلا مجھے دفنایا جا رہا تھا
رو پڑا پھر میں بھی میرا وہ منظر دیکھ کر
جہاں مجھے ہمیشہ کے لیے سلایا جا رہا تھا

یہ دن بھی قیامت کی طرح گزرا ہے "فراز"
جانے کیا بات تھی ہر بات پر رونا آیا

یا اللہ عذاب قبر سے ہم سب مسلمین کو بچا امین
 
1231625_213309942201859_1952875725_n.jpg
 
کل رات جانے کیا ہواکچھ دیرپہلے نیند سےکچھ اشک ملنےآگئےکچھ خواب بھی ٹوٹے ہوئےکچھ لوگ بھی بھولے ہوئےکچھ راستہ بھٹکی ہوئیں کچھ گرد میں لپٹی ہوئیں کچھ بےطرح پھیلی ہوئیں کچھ خول میں سمٹی ہوئیں بےربط سی سوچیں کئیں بھولی ہوئی باتیں کئیں اک شخص کی یادیں کئیں پھردیر تک جاگی رہی سوچوں میں گم بیٹھی رہی انگلی سےٹھنڈے فرش پر ایک نام ہی لکھتی رہی کل رات بھی وہ بات تھی کچھ دیر پہلے نیند سےمیں دیر تک روتی رہی
 
Top