کیا قیامت ہے منیر اب یاد بھی آتے نہیں وہ پُرانے آشنا، جن سے ہمیں اُلفت بھی تھی منیر نیازی
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,001 کیا قیامت ہے منیر اب یاد بھی آتے نہیں وہ پُرانے آشنا، جن سے ہمیں اُلفت بھی تھی منیر نیازی
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,002 سراپا دِید ہو کر غرقِ موجِ نُور ہوجانا تِرا مِلنا ہے خود ہستی سے اپنی دُور ہو جانا جگر مُراد آبادی
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,003 نگاہِ ناز کو تکلیفِ جُنبش تا کجا آخر مُجھی پر مُنحصر کردو مِرا مجبُور ہوجانا جگر مُراد آبادی
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,004 محبت عین مجبُوری سہی، لیکن یہ کیا باعث ؟ مجھے باور نہیں آتا مِرا مجبُور ہو جانا جگر مُراد آبادی
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,005 ہیں داغہائے دِل کی شباہت لئے ہُوئے شاید یہی وہ باغِ محبّت کے پُھول ہیں ساغر صدیقی
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,006 دُنیا کے سِتم یاد نہ اپنی ہی وفا یاد اب مجھ کو نہیں کچھ بھی محبّت کے سِوا یاد میں شکوہ بلب تھا مجھے یہ بھی نہ رہا یاد شاید کہ مِرے بُھولنے والے نے کِیا یاد جگر مُراد آبادی
دُنیا کے سِتم یاد نہ اپنی ہی وفا یاد اب مجھ کو نہیں کچھ بھی محبّت کے سِوا یاد میں شکوہ بلب تھا مجھے یہ بھی نہ رہا یاد شاید کہ مِرے بُھولنے والے نے کِیا یاد جگر مُراد آبادی
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,007 دیوانہ بیخودی میں بڑی بات کہہ گیا اِک حشر کی گھڑی کو ملاقات کہہ گیا پہلا طرب شناس، بڑا سنگدل تھا دوست ! چیخیں تھیں، جن کو جُھوم کر نغمات کہہ گیا ساغر صدیقی
دیوانہ بیخودی میں بڑی بات کہہ گیا اِک حشر کی گھڑی کو ملاقات کہہ گیا پہلا طرب شناس، بڑا سنگدل تھا دوست ! چیخیں تھیں، جن کو جُھوم کر نغمات کہہ گیا ساغر صدیقی
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,008 کون غالب سا سُخنوَر ہے ندیم سینکڑوں یوں تو ہُنروَر دیکھے احمد ندیم قاسمی
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,009 کون جگ میں تِرا ہمسر دیکھے کوئی اِس دُھند میں کیونکر دیکھے احمد ندیم قاسمی
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,010 وہی تشنہ لبی ہے اور وہی دشتِ غمِ دوراں بزعمِ خویش، یاروں نے تراشی تھی نئی راہیں احمد ندیم قاسمی
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,011 لبِ جادو بیاں ہُوا خاموش گوشِ گُل وا ہے کیوں گلستاں میں وہ گیا جس سے بزم روشن تھی شمع جلتی ہے کیوں شبستاں میں الطاف حسین حالی (مولانا محمد حسین آزاد کی رحلت پر کہے گئے اشعار میں سے ہیں بالا اشعار )
لبِ جادو بیاں ہُوا خاموش گوشِ گُل وا ہے کیوں گلستاں میں وہ گیا جس سے بزم روشن تھی شمع جلتی ہے کیوں شبستاں میں الطاف حسین حالی (مولانا محمد حسین آزاد کی رحلت پر کہے گئے اشعار میں سے ہیں بالا اشعار )
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,012 اے وطن پیارے وطن! وہ بھی تجھے دے دینگے بچ گیا ہے جو لہُو، پچھلے فسادات کے بعد علی سردار جعفری
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,013 تمام عمْر کہاں، کوئی ساتھ دیتا ہے ! میں جانتا ہُوں مگر تھوڑی دُور ساتھ چلو احمد فراز
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,014 ہر انقلاب مبارک، ہر انقلاب عذاب شکستِ جام سے پہلے، شکستِ جام کے بعد قابل اجمیری
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,015 جشنِ مقتل ہی نہ برپا ہُوا، ورنہ ہم بھی ! پابجولاں ہی سہی، ناچتے گاتے جاتے احمد فراز
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,016 اِس کی وہ جانے اُسے پاسِ وفا تھا کہ نہ تھا تم فراز اپنی طرف سے تو، نبھاتے جاتے احمد فراز
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,017 پہلے پہل کا عشق، ابھی یاد ہے فراز ! دل خود یہ چاہتا تھا کہ، رُسوائیاں بھی ہوں احمد فراز
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,018 اے ساکنانِ کوئے ملامت مدد کرو قلاش ہو گیا ہُوں میں دامن کو جھاڑ کے پروفیسراطہر ناسک
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,019 اب آگئے ہیں تو اِس دشت کے فقیروں سے رمُوز منبر و محراب پُوچھ لیتے ہیں کسی کوجاکے بتاتے ہیں حالِ دل ناسک کسی سے ہجر کے آداب پُوچھ لیتے ہیں پروفیسراطہر ناسک
اب آگئے ہیں تو اِس دشت کے فقیروں سے رمُوز منبر و محراب پُوچھ لیتے ہیں کسی کوجاکے بتاتے ہیں حالِ دل ناسک کسی سے ہجر کے آداب پُوچھ لیتے ہیں پروفیسراطہر ناسک
طارق شاہ محفلین اپریل 16، 2014 #3,020 دونوں سے بے نیاز ہُوں، کیا موت کیا حیات ہیں رشکِ صد نشاط مِری غم پرستیاں فراق گورکھپوری