نالاں کریں احباب کو کب میرے ارادے بس دل میں تِرے، میرا اُترنے کا تہیّہ شفیق خلش
طارق شاہ محفلین مئی 1، 2014 #3,241 نالاں کریں احباب کو کب میرے ارادے بس دل میں تِرے، میرا اُترنے کا تہیّہ شفیق خلش
طارق شاہ محفلین مئی 1، 2014 #3,242 آرسی پر، کچُھ نہیں موقوف ، اے آئینہ رُو ! جو تُجھے دیکھے گا وہ میرا عدو ہو جائے گا امیرمینائی
طارق شاہ محفلین مئی 1، 2014 #3,243 ہر سُو ہے اِک ملال کی دُنیا بسی ہُوئی رُوئے خیال، آہ کدھر ہو کدھر نہ ہو بیخود موہانی
اوشو لائبریرین مئی 2، 2014 #3,244 زندگی تجھ سے ہر اک سانس پہ سمجھوتا کروں شوق جینے کا ہے مجھ کو مگر اتنا تو نہیں مظفر وارثی
نبیل احمد خاں بھٹی محفلین مئی 2، 2014 #3,245 اے سجدہ فروش کوئے بتاں ہر سر کے لیے اک چوکھٹ ہے یہ بھی کوئی شان عشق ہوئی جس در پے گئے سر پھوڑ لیا جمیل مظہری آخری تدوین: مئی 2، 2014
اے سجدہ فروش کوئے بتاں ہر سر کے لیے اک چوکھٹ ہے یہ بھی کوئی شان عشق ہوئی جس در پے گئے سر پھوڑ لیا جمیل مظہری
طارق شاہ محفلین مئی 2، 2014 #3,246 پتّھر برس رہے ہوں کہ، ہو موت منتظر ! اُن کا، گلی میں آنے کا پیغام بھی تو ہو شفیق خلش
طارق شاہ محفلین مئی 2، 2014 #3,247 کرلُوں گا طے میں عِشق کی پُر پیچ رہگُزر اُس پار منتظر وہ خوش اندام بھی تو ہو شفیق خلش
طارق شاہ محفلین مئی 2، 2014 #3,248 آپ کے فیضِ قدم سے، یہ خرابہ بس گیا غیرتِ خلدِ بریں ہے شیخ جی میخانہ آج حفیظ جالندھری
طارق شاہ محفلین مئی 2، 2014 #3,249 یار پہلو میں نہیں ویرانہ ہے میخانہ آج گردشِ قسمت بنی ہے گردشِ پیمانہ آج حفیظ جالندھری
طارق شاہ محفلین مئی 2، 2014 #3,250 مجھے ڈر ہے گُلوں کے بوجھ سے مرقد نہ دب جائے انھیں عادت ہے جب آنا ضرور احسان دھر جانا حفیظ جالندھری
طارق شاہ محفلین مئی 2، 2014 #3,251 حباب آسا مِٹے سب ولولے جوشِ جوانی کے غضب تھا قلزمِ اُمّید کا ، چڑھ کر اُتر جانا حفیظ جالندھری
ص صائمہ شاہ محفلین مئی 2، 2014 #3,252 پیمبروں کو اُتارا گیا تھا قوموں پر خُدا نے مجھ پہ مگر قوم کو اُتارا ہے انور شعور
ص صائمہ شاہ محفلین مئی 2، 2014 #3,253 ہے کوئی ناز اُٹھانے والا ایک ٹوٹا ہوا پندار ہوں میں رضی اختر شوق
ص صائمہ شاہ محفلین مئی 2، 2014 #3,254 لوگ یوں بچ کے گُذر جاتے ہیں جیسے گرتی ہوئی دیوار ہوں میں رضی اختر شوق
ص صائمہ شاہ محفلین مئی 2، 2014 #3,255 دفن ہوں احساس کی صدیوں پُرانی قبر میں زندگی اِک زخم ہے اور زخم بھی تازہ نہیں مُظفر وارثی
ص صائمہ شاہ محفلین مئی 2، 2014 #3,256 چاہتے ہیں جو مُظفر غمِ ہستی سے فرار بیٹھ جائیں وہ گڑھا کھود کے سادھو کی طرح مُظفر وارثی
ص صائمہ شاہ محفلین مئی 2، 2014 #3,257 جس کی خواہش میں کسی بات کی خواہش نہ رہے ایسی جنت کے دکھائے نہ کوئی خواب مجھے مُرتضٰی برلاس
ص صائمہ شاہ محفلین مئی 2، 2014 #3,258 میں اسکو سطح سے محسوس کر کے بھی خوش ہوں وہ مطمن ہی نہیں میری تہہ کو پا کر بھی ریاض مجید
ص صائمہ شاہ محفلین مئی 2، 2014 #3,259 جسے سمجھا نہیں شائد کسی نے میں اپنے عہد کا وہ سانحہ ہوں رسا چغتائی