پیشِ دل کچھ اور ہے ، پیشِ نظر کچھ اور ہے ہم کھلی آنکھوں سے کیا کیا دیکھتے ہیں خواب میں خورشید رضوی
طارق شاہ محفلین مئی 26، 2014 #3,621 پیشِ دل کچھ اور ہے ، پیشِ نظر کچھ اور ہے ہم کھلی آنکھوں سے کیا کیا دیکھتے ہیں خواب میں خورشید رضوی
طارق شاہ محفلین مئی 26، 2014 #3,622 دھیان بھی تیرا، تِری موجودگی سے کم نہ تھا کنجِ خلوت میں بھی ہم ، جکڑے رہے آداب میں خورشید رضوی
طارق شاہ محفلین مئی 26، 2014 #3,623 گھول جا دن بھر کا حاصل اِس دلِ بے تاب میں ڈوب جا، اے ڈوبتے سورج! مرے اعصاب میں خورشید رضوی
طارق شاہ محفلین مئی 26، 2014 #3,624 گاہ، قریب شاہ رگ، گاہ امید دائم و خواب اس کی رفاقتوں میں رات، ہجر بھی تھا وصال بھی پروین شاکر
طارق شاہ محفلین مئی 26، 2014 #3,625 کچھ تو ہوا بھی سرد تھی، کچھ تھا تِرا خیال بھی دل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ،ہوتا رہا ملال بھی پروین شاکر
طارق شاہ محفلین مئی 26، 2014 #3,626 سُنا ہے، غیر کی محفِل میں تم نہ جاؤ گے کہو تو، آج سجا لوں غریب خانے کو قمر جلالوی
طارق شاہ محفلین مئی 26، 2014 #3,627 کسی نے بھی نہ اپنی دھڑکنوں میں دی جگہ جن کو وہ سارے ولولے ، میرے دلِ ناکام تک پہنچے قتیل شفائی
طارق شاہ محفلین مئی 26، 2014 #3,628 اک زخم تھا، کہ وقت کے ہاتھوں سے بھرگیا کیا پُوچھتے ہیں آپ، کسی مہرباں کی بات عبدالحمیدعدم
طارق شاہ محفلین مئی 26، 2014 #3,629 دیکھ آیا ہے آج خود بھی اُنھیں آج، کچھ مُطمئن طبیب ہُوا عبدالحمیدعدم
طارق شاہ محفلین مئی 26، 2014 #3,630 اُداسی بھی عدم! احساسِ غم کی ایک دولت ہے بسا اوقات، ویرانے حسِیں معلوم ہوتے ہیں عبد الحمید عدم
سید فصیح احمد لائبریرین مئی 26، 2014 #3,631 کھلا ہے جھوٹ کا بازار، آؤ سچ بولیں نہ ہو بلا سے خریدار، آؤ سچ بولیں سکوت چھایا ہے انسانیت کی قدروں پر یہی ہے موقعِ اظہار، آؤ سچ بولیں تمام شہر میں اب ایک بھی نہیں منصور کہیں گے کیا رسن و دار، آؤ سچ بولیں قتیل شفائی
کھلا ہے جھوٹ کا بازار، آؤ سچ بولیں نہ ہو بلا سے خریدار، آؤ سچ بولیں سکوت چھایا ہے انسانیت کی قدروں پر یہی ہے موقعِ اظہار، آؤ سچ بولیں تمام شہر میں اب ایک بھی نہیں منصور کہیں گے کیا رسن و دار، آؤ سچ بولیں قتیل شفائی
سید فصیح احمد لائبریرین مئی 26، 2014 #3,632 لوح دل کو، غمِ الفت کو قلم کہتے ہیں کُن ہے اندازِ رقم حُسن کے افسانے کا فانی بدایونی
سید فصیح احمد لائبریرین مئی 26، 2014 #3,633 طارق شاہ نے کہا: کچھ تو ہوا بھی سرد تھی، کچھ تھا تِرا خیال بھی دل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ،ہوتا رہا ملال بھی پروین شاکر مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ یوں تو یہ مکمل غزل ہی شاہکار ہے مگر مُجھے مطلع بہت زیر کرتا ہے ،، جزاک اللہ محترم !!
طارق شاہ نے کہا: کچھ تو ہوا بھی سرد تھی، کچھ تھا تِرا خیال بھی دل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ،ہوتا رہا ملال بھی پروین شاکر مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ یوں تو یہ مکمل غزل ہی شاہکار ہے مگر مُجھے مطلع بہت زیر کرتا ہے ،، جزاک اللہ محترم !!
طارق شاہ محفلین مئی 27، 2014 #3,634 خلق کہتی ہے جسے، دل تِرے دیوانے کا ایک گوشہ ہے یہ دُنیا ، اُسی ویرانے کا فانی بدایونی
طارق شاہ محفلین مئی 27، 2014 #3,635 کرم کِیا، تو بہ اندازۂ تبسّمِ برق ! وہ کچھ خیال میں آئے ہی تھے کہ آ کے چلے فانی بدایونی
طارق شاہ محفلین مئی 27، 2014 #3,636 قربان ایک آمدِ دل پر ہزار غم صدقے اِس اِبتدائے قیامت مآل کے فانی بدایونی
طارق شاہ محفلین مئی 27، 2014 #3,637 دل حاصلِ حیات ہے، اور دل کا ما حصل وہ بے دلی، کہ جانِ تمنّا کہیں جسے فانی بدایونی
طارق شاہ محفلین مئی 28، 2014 #3,638 نگاہوں سے چھپ کر کہاں جائیے گا جہاں جائیے گا ، ہمیں پا ئیے گا جگر مُراد ابدی
طارق شاہ محفلین مئی 28، 2014 #3,639 ہمیں بھی یہ اب دیکھنا ہے، کہ ہم پر ! کہاں تک، توجّہ نہ فرمائیے گا جگر مُراد ابدی
طارق شاہ محفلین مئی 28، 2014 #3,640 ہمیں جب نہ ہونگے، تو کیا رنگِ محفل کسے دیکھ کر آپ شرمائیے گا جگر مُراد آبادی آخری تدوین: مئی 28، 2014