رونے لگے ابھی سے، کہ ہے اِبتدائے حال تم نے ابھی فسانۂ حسرت سُنا ہے کیا حسرت موہانی
طارق شاہ محفلین جون 30، 2013 #381 رونے لگے ابھی سے، کہ ہے اِبتدائے حالتم نے ابھی فسانۂ حسرت سُنا ہے کیا حسرت موہانی
طارق شاہ محفلین جولائی 1، 2013 #382 کیا کہوں دل نے کہاں سینت کے رکھا ہے اُسے نہ کبھی بُھولنے پاؤں، نہ مجھے یاد آئے میں نے حافِظ کی طرح، طے یہ کِیا ہےعابد ! ٠بعد ازِیں مے نہ خورم بے کفِ بزم آرائے٠ سیّدعابدعلی عابد
کیا کہوں دل نے کہاں سینت کے رکھا ہے اُسے نہ کبھی بُھولنے پاؤں، نہ مجھے یاد آئے میں نے حافِظ کی طرح، طے یہ کِیا ہےعابد ! ٠بعد ازِیں مے نہ خورم بے کفِ بزم آرائے٠ سیّدعابدعلی عابد
لالہ رخ محفلین جولائی 1، 2013 #383 میں چپ رہوں ، کبھی بے وجہ ہنس پڑوں محسن اسے گنوا کے عجب حوصلے تلاش کروں (محسن نقوی)
طارق شاہ محفلین جولائی 1، 2013 #384 تھی وہ اِک شخص کے تصّور سے اب وہ رعنائیِ خیال کہاںمرزا غالب
طارق شاہ محفلین جولائی 1، 2013 #385 کہانیاں نہ سُنو آس پاس لوگوں کی کہ میرا شہرہے، بستی اُداس لوگوں کی نہ کوئی سمت نہ منزل، سو قافلہ کیسا رواں ہے بِھیڑ فقط بے قیاس لوگوں کی احمد فراز
کہانیاں نہ سُنو آس پاس لوگوں کی کہ میرا شہرہے، بستی اُداس لوگوں کی نہ کوئی سمت نہ منزل، سو قافلہ کیسا رواں ہے بِھیڑ فقط بے قیاس لوگوں کی احمد فراز
طارق شاہ محفلین جولائی 1، 2013 #386 توڑا ہے کس نے نوکِ سناں پر سکوتِ صبر لب بستگی کو تابِ سُخن کون دے گیا محسن وہ کائناتِ غزل ہے اُسے بھی دیکھ مجھ سے نہ پُوچھ ، مجھ کو یہ فن کون دے گیا محسن نقوی
توڑا ہے کس نے نوکِ سناں پر سکوتِ صبر لب بستگی کو تابِ سُخن کون دے گیا محسن وہ کائناتِ غزل ہے اُسے بھی دیکھ مجھ سے نہ پُوچھ ، مجھ کو یہ فن کون دے گیا محسن نقوی
طارق شاہ محفلین جولائی 1، 2013 #387 مُبادا ہو کوئی ظالم تِرا گریباں گیر مِرے لہُو کو تو دامن سے دھو، ہُوا سو ہُوا مرزا محمد رفیع سودا
طارق شاہ محفلین جولائی 1، 2013 #388 خُدا کے واسطے آ، درگرز گُنہ سے مِرے ! نہ ہوگا پھر کبُھو اے تُندخُو، ہُوا سو ہُوا مرزا محمد رفیع سودا
طارق شاہ محفلین جولائی 1، 2013 #389 ہجْر کی رات ہےاور اُن کے تصوّر کا چراغبزْم کی بزْم ہے، تنہائی کی تنہائی ہےکون سے نام سے تعبیر کرُوں اِس رُت کوپُھول مُرجھائے ہیں، زخموں پہ بہار آئی ہےاقبال اشعر
ہجْر کی رات ہےاور اُن کے تصوّر کا چراغبزْم کی بزْم ہے، تنہائی کی تنہائی ہےکون سے نام سے تعبیر کرُوں اِس رُت کوپُھول مُرجھائے ہیں، زخموں پہ بہار آئی ہےاقبال اشعر
طارق شاہ محفلین جولائی 1، 2013 #390 مزاجِ عشق بہت معتدل ہے اِن روزوں جگر میں آگ دہکتی ہے آنکھ میں ہے تری یہ ڈر ہے ہر بُنِ مُو، اب لہُو نہ دے نِکلے کچھ ایسے زور پہ ہے آج کاوشِ جگری اصغر گونڈوی
مزاجِ عشق بہت معتدل ہے اِن روزوں جگر میں آگ دہکتی ہے آنکھ میں ہے تری یہ ڈر ہے ہر بُنِ مُو، اب لہُو نہ دے نِکلے کچھ ایسے زور پہ ہے آج کاوشِ جگری اصغر گونڈوی
طارق شاہ محفلین جولائی 1، 2013 #391 وہ مستِ شاہدِ رعنا ، نِگاہِ سحِر طراز وہ جامِ نِیم شَبی نرگسِ خُمار آلوُد کچھ اِس ادا سے مِرا اُس نے مُدّعا پُوچھا ڈھلک پڑا مِری آنکھوں سے گوہرِ مقصُود اصغر گونڈوی
وہ مستِ شاہدِ رعنا ، نِگاہِ سحِر طراز وہ جامِ نِیم شَبی نرگسِ خُمار آلوُد کچھ اِس ادا سے مِرا اُس نے مُدّعا پُوچھا ڈھلک پڑا مِری آنکھوں سے گوہرِ مقصُود اصغر گونڈوی
طارق شاہ محفلین جولائی 1، 2013 #392 تِری نِگاہ کے صدقے یہ حال کیا ہے مِرا کمالِ ہوش کہوں یا کمالِ بے خبری کہیں ہے عشق، کہیں ہے کشِش، کہیں حرکت بھرا ہے خامۂ فِطرت میں رنگِ فتنہ گری اصغر گونڈوی
تِری نِگاہ کے صدقے یہ حال کیا ہے مِرا کمالِ ہوش کہوں یا کمالِ بے خبری کہیں ہے عشق، کہیں ہے کشِش، کہیں حرکت بھرا ہے خامۂ فِطرت میں رنگِ فتنہ گری اصغر گونڈوی
طارق شاہ محفلین جولائی 2، 2013 #393 ہزار جامہ دری، صد ہزار بخیہ گری تمام شورش و تمکیں نِثارِ بے خبری اصغر گونڈوی
طارق شاہ محفلین جولائی 3، 2013 #395 جبینِ تمنّا کی تابانیاں ہیںکہ دل میں ابھی تک پُرافشانیاں ہیںیونہی تیرے گیسو ہیں رُسوا، کہ مجھ کوپریشانیاں تھیں، پریشانیاں ہیںسیّدعابدعلی عابد
جبینِ تمنّا کی تابانیاں ہیںکہ دل میں ابھی تک پُرافشانیاں ہیںیونہی تیرے گیسو ہیں رُسوا، کہ مجھ کوپریشانیاں تھیں، پریشانیاں ہیںسیّدعابدعلی عابد
طارق شاہ محفلین جولائی 3، 2013 #396 سُنا یہ ہے کہ سُبک ہو چلی ہے قیمت حرف سو ہم بھی اب قد و قامت میں گھٹ کے دیکھتے ہیں افتخار عارف
طارق شاہ محفلین جولائی 3، 2013 #397 مُقامِ شُکر، کہ اِس شہْرِ کج ادا میں بھی لوگ لحاظِ حرفِ دلآویز و سادہ رکھتے ہیں بنامِ فیض، بجانِ اسد فقیر کے پاس جو آئے آئے، کہ ہم دِل کشادہ رکھتے ہیں افتخارعارف
مُقامِ شُکر، کہ اِس شہْرِ کج ادا میں بھی لوگ لحاظِ حرفِ دلآویز و سادہ رکھتے ہیں بنامِ فیض، بجانِ اسد فقیر کے پاس جو آئے آئے، کہ ہم دِل کشادہ رکھتے ہیں افتخارعارف
طارق شاہ محفلین جولائی 3، 2013 #398 آجائیں گے دُنیا میں کئی اور سُخنْور لیکن کوئی شہزاد سا، پانے کے نہیں ہم احسان تِری ذات پہ کیا کیا نہیں اُس کا اُردو! یہ تُجھے گِن کے بتانے کے نہیں ہم شفیق خلش
آجائیں گے دُنیا میں کئی اور سُخنْور لیکن کوئی شہزاد سا، پانے کے نہیں ہم احسان تِری ذات پہ کیا کیا نہیں اُس کا اُردو! یہ تُجھے گِن کے بتانے کے نہیں ہم شفیق خلش
طارق شاہ محفلین جولائی 3، 2013 #399 ڈبو چُکا ہے اُمنگوں کو جِس کا سنّاٹابُلا رہا ہے اُسی بزْم سے قیاس ہمیںاحمد ندیم قاسمی
طارق شاہ محفلین جولائی 3، 2013 #400 مُعترِض ہو نہ مِری عُزلت و خاموشی پر کیا کروں جبکہ کوئی محرمِ اسرار نہ ہو اکبرالٰہ آبادی