شیزان
لائبریرین
زندگی جیسی تمنا تھی، نہیں ،کچھ کم ہے
ہر گھڑی ہوتا ہے احساس کہیں کچھ کم ہے
گھر کی تعمیر تصؔورہی میں ہوسکتی ہے
اپنے نقشے کے مطابق یہ زمیں کچھ کم ہے
بچھڑے لوگوں سے ملاقات کبھی پھر ہوگی
دل میں اُمید تو کافی ہے، یقیں کچھ کم ہے
اب جدھر دیکھیے لگتا ہے کہ اِس دنیا میں
کہیں کچھ چیز زیادہ ہے، کہیں کچھ کم ہے
آج بھی ہے تیری دُوری ہی اُداسی کا سبَب
یہ الگ بات کہ پہلی سی نہیں، کچھ کم ہے
شہریار
ہر گھڑی ہوتا ہے احساس کہیں کچھ کم ہے
گھر کی تعمیر تصؔورہی میں ہوسکتی ہے
اپنے نقشے کے مطابق یہ زمیں کچھ کم ہے
بچھڑے لوگوں سے ملاقات کبھی پھر ہوگی
دل میں اُمید تو کافی ہے، یقیں کچھ کم ہے
اب جدھر دیکھیے لگتا ہے کہ اِس دنیا میں
کہیں کچھ چیز زیادہ ہے، کہیں کچھ کم ہے
آج بھی ہے تیری دُوری ہی اُداسی کا سبَب
یہ الگ بات کہ پہلی سی نہیں، کچھ کم ہے
شہریار