یہ سوچ کر کوئی عہدِ وفا کرو ہم سے ہم اک وعدے پر عمرے گزار دیتے ہیں (وسیم بریلوی)
کاشفی محفلین جون 30، 2014 #4,161 یہ سوچ کر کوئی عہدِ وفا کرو ہم سے ہم اک وعدے پر عمرے گزار دیتے ہیں (وسیم بریلوی)
کاشفی محفلین جون 30، 2014 #4,162 اکیلے ہوں تو کیسی محفلوں کی یاد آتی ہے مگر محفل میں جاتے ہیں تو تنہاہی ستاتی ہے کوئی رشتہ بنا کر مطمئن ہونا نہیں اچھا محبت آخری دم تک تعلق آزماتی ہے (وسیم بریلوی)
اکیلے ہوں تو کیسی محفلوں کی یاد آتی ہے مگر محفل میں جاتے ہیں تو تنہاہی ستاتی ہے کوئی رشتہ بنا کر مطمئن ہونا نہیں اچھا محبت آخری دم تک تعلق آزماتی ہے (وسیم بریلوی)
کاشفی محفلین جون 30، 2014 #4,163 نہیں چلنے لگی یوں میرے پیچھے یہ دنیا میں نے ٹھکرائی بہت ہے (وسیم بریلوی)
کاشفی محفلین جون 30، 2014 #4,164 محبت میں بچھڑنے کا ہُنر سب کو نہیں آتا کسی کو چھوڑنا ہو تو ملاقاتیں بڑٰی کرنا (وسیم بریلوی)
کاشفی محفلین جون 30، 2014 #4,165 کیا دُکھ ہے سمندر کو، بتا بھی نہیں سکتا آنسو کی طرح آنکھ تک آ بھی نہیں سکتا تو چھوڑ رہا ہے تو خطا اس میں تیری کیا ہر شخص میرا ساتھ نبھا بھی نہیں سکتا ویسے تو ایک آنسو ہی بہا کر مجھے لے جائے ایسے کوئی طوفان، ہلا بھی نہیں سکتا (وسیم بریلوی)
کیا دُکھ ہے سمندر کو، بتا بھی نہیں سکتا آنسو کی طرح آنکھ تک آ بھی نہیں سکتا تو چھوڑ رہا ہے تو خطا اس میں تیری کیا ہر شخص میرا ساتھ نبھا بھی نہیں سکتا ویسے تو ایک آنسو ہی بہا کر مجھے لے جائے ایسے کوئی طوفان، ہلا بھی نہیں سکتا (وسیم بریلوی)
کاشفی محفلین جون 30، 2014 #4,166 اُسے غریبی نے شاید بہت ستایا ہے منی پلانٹ کہیں سے چُرایا لایا ہے (ملِک زادہ جاوید)
کاشفی محفلین جون 30، 2014 #4,167 اُسے غرور بہت ہے امیر ہونے پر ہمیں بھی ناز ہے اپنے فقیر ہونے پر ضمیر رکھ کے حکومت سے کچھ نہ پاؤ گے خطاب ملتا ہے یہاں بےضمیر ہونے پر (ملِک زادہ جاوید)
اُسے غرور بہت ہے امیر ہونے پر ہمیں بھی ناز ہے اپنے فقیر ہونے پر ضمیر رکھ کے حکومت سے کچھ نہ پاؤ گے خطاب ملتا ہے یہاں بےضمیر ہونے پر (ملِک زادہ جاوید)
کاشفی محفلین جون 30، 2014 #4,168 اب تمنّا نہ کوئی حسرت ہے، لطفِ ساقی، نہ جام، نہ مے کی جلوہ فرما ہوتم تصور میں، اب ضرورت نہیں کسی شے کی (جناب آنند موہن گلزار دہلوی)
اب تمنّا نہ کوئی حسرت ہے، لطفِ ساقی، نہ جام، نہ مے کی جلوہ فرما ہوتم تصور میں، اب ضرورت نہیں کسی شے کی (جناب آنند موہن گلزار دہلوی)
کاشفی محفلین جون 30، 2014 #4,169 حُسنِ توحید کا خزینہ ہیں، خاتمِ علم کا نگینہ ہیں ہر طرف تو خُدا کا جلوہ ہے، میرے دل میں شہ مدینہ ہیں (جناب آنند موہن گلزار دہلوی)
حُسنِ توحید کا خزینہ ہیں، خاتمِ علم کا نگینہ ہیں ہر طرف تو خُدا کا جلوہ ہے، میرے دل میں شہ مدینہ ہیں (جناب آنند موہن گلزار دہلوی)
کاشفی محفلین جون 30، 2014 #4,170 زندگی تیرے دم قدم سے ہے زیست کا لطف تیرے غم سے ہے مجھ کو فردوس کی ضرورت کیا میری جنت تو تیرے دم سے ہے (جناب آنند موہن گلزار دہلوی)
زندگی تیرے دم قدم سے ہے زیست کا لطف تیرے غم سے ہے مجھ کو فردوس کی ضرورت کیا میری جنت تو تیرے دم سے ہے (جناب آنند موہن گلزار دہلوی)
ص صائمہ شاہ محفلین جون 30، 2014 #4,171 مُلّا بنا دیا ہے اِسے بھی محاذِ جنگ اِک صُلح کا پیام تھی اُردو زباں کبھی آنند نارائن مُلّا
کاشفی محفلین جون 30، 2014 #4,172 پتھر کو موم کرنے کے اوصاف کے بغیر یہ شہر اک دشت ہے الطاف کے بغیر (اقبال اشہر - ہندوستان)
کاشفی محفلین جون 30، 2014 #4,173 یہ وہ دُکھ ہے جو تعلق کو ہوا دیتا ہے فاصلہ قرب کا احساس بڑھا دیتا ہے (اقبال اشہر - ہندوستان)
کاشفی محفلین جون 30، 2014 #4,174 جسے اُجالے کی جستجو ہو، اُسے ٹھہرنا کہاں گوارا یہ وہ سفر ہے کہ جس کی منزل نہ یہ کنارا نہ وہ کنارا (اقبال اشہر - ہندوستان)
جسے اُجالے کی جستجو ہو، اُسے ٹھہرنا کہاں گوارا یہ وہ سفر ہے کہ جس کی منزل نہ یہ کنارا نہ وہ کنارا (اقبال اشہر - ہندوستان)
کاشفی محفلین جون 30، 2014 #4,175 یہ بات الگ ہے کہ تم نہ بدلو، مگر زمانہ بدل رہا ہے گلاب پتھر پر کھل رہے ہیں، چراغ آندھی میں جل رہا ہے (اقبال اشہر - ہندوستان)
یہ بات الگ ہے کہ تم نہ بدلو، مگر زمانہ بدل رہا ہے گلاب پتھر پر کھل رہے ہیں، چراغ آندھی میں جل رہا ہے (اقبال اشہر - ہندوستان)
ص صائمہ شاہ محفلین جولائی 1، 2014 #4,177 پھر ایک مرتبہ اندر پڑے پڑے ہی ' ظفر ! مَیں اپنے آپ سے باہَر دِکھائی دینے لگا ظفر اِقبال
ص صائمہ شاہ محفلین جولائی 1، 2014 #4,178 تِرے دھیان سے تو نکل گیا ہُوں کبھی کا مَیں کوئی اور ہے جو ' مجھے رِہا نہیں کر رہا فیصل عجمی
ص صائمہ شاہ محفلین جولائی 1، 2014 #4,179 یک بَہ یک ٹوٹ گیا چارہ گری سے پہلے دِل ِ بیمار نے ہم سے کوئی خِدمت نہیں لی اختر عثمان
قیصرانی لائبریرین جولائی 1، 2014 #4,180 صائمہ شاہ نے کہا: یک بَہ یک ٹوٹ گیا چارہ گری سے پہلے دِل ِ بیمار نے ہم سے کوئی خِدمت نہیں لی اختر عثمان مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ میں اسے روانی میں کچھ ایسے پڑھ گیا فیس بک پہ ٹوٹ گیا چارہ گری سے پہلے دِلِ بیمار نے ہم سے کوئی خِدمت نہیں لی
صائمہ شاہ نے کہا: یک بَہ یک ٹوٹ گیا چارہ گری سے پہلے دِل ِ بیمار نے ہم سے کوئی خِدمت نہیں لی اختر عثمان مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ میں اسے روانی میں کچھ ایسے پڑھ گیا فیس بک پہ ٹوٹ گیا چارہ گری سے پہلے دِلِ بیمار نے ہم سے کوئی خِدمت نہیں لی