کاشفی

محفلین
یہ سوچ کر کوئی عہدِ وفا کرو ہم سے
ہم اک وعدے پر عمرے گزار دیتے ہیں

(وسیم بریلوی)
 

کاشفی

محفلین
اکیلے ہوں تو کیسی محفلوں کی یاد آتی ہے
مگر محفل میں جاتے ہیں تو تنہاہی ستاتی ہے

کوئی رشتہ بنا کر مطمئن ہونا نہیں اچھا
محبت آخری دم تک تعلق آزماتی ہے

(وسیم بریلوی)
 

کاشفی

محفلین
محبت میں بچھڑنے کا ہُنر سب کو نہیں آتا
کسی کو چھوڑنا ہو تو ملاقاتیں بڑٰی کرنا

(وسیم بریلوی)
 

کاشفی

محفلین
کیا دُکھ ہے سمندر کو، بتا بھی نہیں سکتا
آنسو کی طرح آنکھ تک آ بھی نہیں سکتا

تو چھوڑ رہا ہے تو خطا اس میں تیری کیا
ہر شخص میرا ساتھ نبھا بھی نہیں سکتا

ویسے تو ایک آنسو ہی بہا کر مجھے لے جائے
ایسے کوئی طوفان، ہلا بھی نہیں سکتا

(وسیم بریلوی)
 

کاشفی

محفلین
اب تمنّا نہ کوئی حسرت ہے، لطفِ ساقی، نہ جام، نہ مے کی
جلوہ فرما ہوتم تصور میں، اب ضرورت نہیں کسی شے کی

(جناب آنند موہن گلزار دہلوی)
 

کاشفی

محفلین
حُسنِ توحید کا خزینہ ہیں، خاتمِ علم کا نگینہ ہیں
ہر طرف تو خُدا کا جلوہ ہے، میرے دل میں شہ مدینہ ہیں

(جناب آنند موہن گلزار دہلوی)
 

کاشفی

محفلین
زندگی تیرے دم قدم سے ہے
زیست کا لطف تیرے غم سے ہے

مجھ کو فردوس کی ضرورت کیا
میری جنت تو تیرے دم سے ہے

(جناب آنند موہن گلزار دہلوی)
 

کاشفی

محفلین
پتھر کو موم کرنے کے اوصاف کے بغیر
یہ شہر اک دشت ہے الطاف کے بغیر

(اقبال اشہر - ہندوستان)
 

کاشفی

محفلین
یہ وہ دُکھ ہے جو تعلق کو ہوا دیتا ہے
فاصلہ قرب کا احساس بڑھا دیتا ہے

(اقبال اشہر - ہندوستان)
 

کاشفی

محفلین
جسے اُجالے کی جستجو ہو، اُسے ٹھہرنا کہاں گوارا
یہ وہ سفر ہے کہ جس کی منزل نہ یہ کنارا نہ وہ کنارا

(اقبال اشہر - ہندوستان)
 

کاشفی

محفلین
یہ بات الگ ہے کہ تم نہ بدلو، مگر زمانہ بدل رہا ہے
گلاب پتھر پر کھل رہے ہیں، چراغ آندھی میں جل رہا ہے

(اقبال اشہر - ہندوستان)
 
1618710_733184140039731_674896519_n.jpg
 

قیصرانی

لائبریرین
یک بَہ یک ٹوٹ گیا چارہ گری سے پہلے
دِل ِ بیمار نے ہم سے کوئی خِدمت نہیں لی

اختر عثمان
میں اسے روانی میں کچھ ایسے پڑھ گیا :(

فیس بک پہ ٹوٹ گیا چارہ گری سے پہلے
دِلِ بیمار نے ہم سے کوئی خِدمت نہیں لی
 
Top