سید فصیح احمد
لائبریرین
انکار ہے امروز کو بھی میری طلب سے
رفتہ نے بھی پورے کیے ارمان بہت کم
اعجاز گُل
رفتہ نے بھی پورے کیے ارمان بہت کم
اعجاز گُل
آبھی جا کہ میرے سجدوں کا ارمان نکلے۔۔۔گیا رقِیب کے گھر بارہا شبِ وعدہ
بہت ذلیل مجھے تیری جستجو نے کیا
داغ دہلوی
نازاں ہے سرابوں کا طلسمات سمجھ کر!
ناداں ہے ابھی تو ! کہ تجھے پیاس نہیں ہے
خود۔