* لوٹ آ، درونِ دِل سے پُکارے کوئی مجھے
دُنیا کی آرزو میں نہ جا اپنے آپ سے
حمایت علی شاعر
* پہلا مصرعہ نقص یا عیبِ بیان لئے ہے
* ابلاغ میں مکمل نہیں (قاری کے لئے تو صحیح ہے ، مگر سامع کے لئے ٹھیک نہیں)
کہ سماعت یا شنوائی میں کچھ یوں ہے:
لوٹا درون دِل سے پُکارے کوئی مجھے = کوئی میرے دل کے اندر سے مجھے لوٹا پُکار رہا ہے
لوٹا جو اپنی بات پر قائم نہ رہے ، یا جس کے کبھی بھی کسی سمت لڑھک جانے کا احتمال ہو