موسمِ گُل مِرا، خوشیوں کا زمانہ، وہ تھا ہنس کے جینے کا اگر تھا، تو بہانہ وہ تھا اِک عجب دَور جوانی کا کبھی یوں بھی رہا ! میں کہانی جو زبانوں پہ، فسانہ وہ تھا شفیق خلش