دل ویراں ہے، تیری یاد ہے، تنہائی ہے
زندگی درد کی بانہوں میں سمٹ آئی ہے
مرے محبوب زمانے میں کوئی تجھ سا کہاں
تیرے جانے سے میری جان پے بن آئی ہے
ایسا اجڑ ہے امیدوں کا چمن تیرے بعد
پھول مرجھائے،بہاروں پہ خزاں چھائی ہے
چھا گئے چاروں طرف اندھیرے سائے
میری تقدیر میرے حال پہ شرمائی ہے
دل ویراں ہے، تیری یاد ہے، تنہائی ہے
خواجہ پرویز