ہوگا غلط ، اگر یہ کہیں کارِعشق میں عقل و ہُنر نے دل کی حمایت کبھی نہ کی بھرتا ہُوں دَم میں اب بھی اُسی دلنواز کا ترسیلِ غم میں جس نے کفایت کبھی نہ کی شفیق خلش