مِسمار کرنے آئی مِری راحتوں کے خواب تعبیر وَسوَسے لئے سب چاہتوں کے خواب شفیق خلش
طارق شاہ محفلین جولائی 17، 2013 #561 مِسمار کرنے آئی مِری راحتوں کے خواب تعبیر وَسوَسے لئے سب چاہتوں کے خواب شفیق خلش
طارق شاہ محفلین جولائی 17، 2013 #562 سما سکتا نہیں پنہائے فطرت میں مِرا سودا غلط تھا اے جنُوں شاید تِرا اندازۂ صحرا خودی سے اس طلسمِ رنگ و بُو کو توڑ سکتے ہیں یہی توحید تھی جس کو نہ تُو سمجھا، نہ میں سمجھا علامہ محمد اقبال
سما سکتا نہیں پنہائے فطرت میں مِرا سودا غلط تھا اے جنُوں شاید تِرا اندازۂ صحرا خودی سے اس طلسمِ رنگ و بُو کو توڑ سکتے ہیں یہی توحید تھی جس کو نہ تُو سمجھا، نہ میں سمجھا علامہ محمد اقبال
طارق شاہ محفلین جولائی 17، 2013 #563 جاتی ہے اے اُمید کہاں دِل اُجاڑ کر چل دے نہ کوئی اُٹھ کے جہانِ خراب سے فانی بدایونی
طارق شاہ محفلین جولائی 17، 2013 #564 کل تک جو تُم سے کہہ نہ سکا حالِ اضطراب مِلتی ہے آج اُس کی خبر اضطراب میں فانی بدایونی
طارق شاہ محفلین جولائی 17، 2013 #565 تا کجُا یہ سفرِ کور بہ دشتِ ظلمات !صاف وتابندہ گمُاں ہے، نہ درخشندہ یقِیںرحم، اے مشعلۂ خضر و چراغِ منزلجوش اندھیرے میں نہ سر پھوڑ کے مر جائے کہیںجوش ملیح آبادی
تا کجُا یہ سفرِ کور بہ دشتِ ظلمات !صاف وتابندہ گمُاں ہے، نہ درخشندہ یقِیںرحم، اے مشعلۂ خضر و چراغِ منزلجوش اندھیرے میں نہ سر پھوڑ کے مر جائے کہیںجوش ملیح آبادی
طارق شاہ محفلین جولائی 17، 2013 #566 میخانۂ ازل میں، جہانِ خراب میں ٹھہرا گیا نہ ایک جگہ اِضطِراب میں اصغر گونڈوی
طارق شاہ محفلین جولائی 17، 2013 #567 اصغرغزل میں چاہیئے وہ موجِ زندگی جو حُسن ہے بُتوں میں، جو مستی شراب میں اصغر گونڈوی
طارق شاہ محفلین جولائی 17، 2013 #568 صحبتِ رِنداں سے واعظ کچھ نہ حاصل کرسکا بہکا بہکا سا مگر طرزِ کلام آ ہی گیا جگرمُرادآبادی
طارق شاہ محفلین جولائی 17، 2013 #569 بے جگر سُونا پڑا تھا مُدّتوں سے میکدہ پھر وہ دریا نوش، رندِ تشنہ کام آ ہی گیا جگرمُرادآبادی
طارق شاہ محفلین جولائی 18، 2013 #570 دل کو لُبھائے رکھتے ہیں پردیس میں خلش نسبت سے اُن کی یاد ہمیں، مُدّتوں کے خواب شفیق خلش
طارق شاہ محفلین جولائی 18، 2013 #571 نشۂ غم ضرُور رہتا ہے میری آنکھوں میں نُور رہتا ہے حسن والوں کو دیکھ کر ساغر بے پِئے ہی سُرُور رہتا ہے ساغر صدیقی
نشۂ غم ضرُور رہتا ہے میری آنکھوں میں نُور رہتا ہے حسن والوں کو دیکھ کر ساغر بے پِئے ہی سُرُور رہتا ہے ساغر صدیقی
طارق شاہ محفلین جولائی 18، 2013 #572 پھر اُمڈ آئے ہیں یادوں کے سُہانے بادل پھر دلِ زار میں اِک شعلۂ ارماں جاگا میرے افکار کے بُجھتے ہوئے ریزے چونکے میرے حرماں کا سُلگتا ہُوا عُنواں جاگا ساغر صدیقی
پھر اُمڈ آئے ہیں یادوں کے سُہانے بادل پھر دلِ زار میں اِک شعلۂ ارماں جاگا میرے افکار کے بُجھتے ہوئے ریزے چونکے میرے حرماں کا سُلگتا ہُوا عُنواں جاگا ساغر صدیقی
طارق شاہ محفلین جولائی 18، 2013 #573 اب جو کچُھ گزُرنا ہو، جان پر گزُر جائے جھاڑ کر اُٹھے دامن اُس کے آستانے سے بے خودی کا عالم ہے محوِ جبہ سائی میں اب نہ سر سے مطلب ہے اور نہ آستانے سے اصغر گونڈوی
اب جو کچُھ گزُرنا ہو، جان پر گزُر جائے جھاڑ کر اُٹھے دامن اُس کے آستانے سے بے خودی کا عالم ہے محوِ جبہ سائی میں اب نہ سر سے مطلب ہے اور نہ آستانے سے اصغر گونڈوی
طارق شاہ محفلین جولائی 18، 2013 #574 میں کامیابِ دِید بھی، محرُوم دِید بھی جلوؤں کے اژدہام نے حیراں بنا دیا یُوں مُسکرائے، جان سی کلیوں میں پڑ گئی یُوں لب کشُا ہُوئے کہ گُلِستاں بنا دیا اصغر گونڈوی
میں کامیابِ دِید بھی، محرُوم دِید بھی جلوؤں کے اژدہام نے حیراں بنا دیا یُوں مُسکرائے، جان سی کلیوں میں پڑ گئی یُوں لب کشُا ہُوئے کہ گُلِستاں بنا دیا اصغر گونڈوی
طارق شاہ محفلین جولائی 18، 2013 #575 فریب دام گہِ رنگ و بُو معاذاللہ یہ اہتمام ہے اورایک مُشتِ پَر کے لئے بُتوں کےحُسن میں بھی شان ہے خُدائی کی ہزار عُذر ہیں اِک لذّتِ نظر کے لئے اصغر گونڈوی
فریب دام گہِ رنگ و بُو معاذاللہ یہ اہتمام ہے اورایک مُشتِ پَر کے لئے بُتوں کےحُسن میں بھی شان ہے خُدائی کی ہزار عُذر ہیں اِک لذّتِ نظر کے لئے اصغر گونڈوی
طارق شاہ محفلین جولائی 19، 2013 #577 نوحہ گر چُپ ہیں کہ روئیں بھی تو کِس کو روئیں کوئی اِس فصلِ ہلاکت میں سلامت بھی تو ہو احمد فراز
طارق شاہ محفلین جولائی 20، 2013 #578 کیسے کوئی عزیز روایات چھوڑ دے کچُھ کھیل ہے کہ کہنہ حکایات چھوڑ دے گھُٹّی میں تھے جو حل وہ خیالات چھوڑ دے ماں کا مزاج، باپ کے عادات چھوڑ دے جوش ملیح آبادی
کیسے کوئی عزیز روایات چھوڑ دے کچُھ کھیل ہے کہ کہنہ حکایات چھوڑ دے گھُٹّی میں تھے جو حل وہ خیالات چھوڑ دے ماں کا مزاج، باپ کے عادات چھوڑ دے جوش ملیح آبادی
طارق شاہ محفلین جولائی 20، 2013 #579 نقشِ خیال دل سے مِٹایا نہیں ہنوز بیدرد میں نے تُجھ کو بُھلایا نہیں ہنوز تیری ہی زُلفِ ناز کا اب تک اسیر ہُوں یعنی کسی کے دام میں آیا نہیں ہنوز جوش ملیح آبادی
نقشِ خیال دل سے مِٹایا نہیں ہنوز بیدرد میں نے تُجھ کو بُھلایا نہیں ہنوز تیری ہی زُلفِ ناز کا اب تک اسیر ہُوں یعنی کسی کے دام میں آیا نہیں ہنوز جوش ملیح آبادی
طارق شاہ محفلین جولائی 20، 2013 #580 اُن کے شانے سے، سر لگا کے خلِش ہم کو رونا سُجائی دیتا ہےدُور ایسا کیا ہے قسمت نے!کب یہ مُمکن دِکھائی دیتا ہےشفیق خلش
اُن کے شانے سے، سر لگا کے خلِش ہم کو رونا سُجائی دیتا ہےدُور ایسا کیا ہے قسمت نے!کب یہ مُمکن دِکھائی دیتا ہےشفیق خلش