ایمان اُس سے بڑھ کے کِسی اور کا ہو کیا ! فاقوں میں بھی، جو رب ہی کی مدح و ثنا کرے شفیق خلش
طارق شاہ محفلین اکتوبر 23، 2015 #5,541 ایمان اُس سے بڑھ کے کِسی اور کا ہو کیا ! فاقوں میں بھی، جو رب ہی کی مدح و ثنا کرے شفیق خلش آخری تدوین: اکتوبر 23، 2015
سید عاطف علی لائبریرین اکتوبر 24، 2015 #5,542 چوں شہادت دولتےدر عالم ایجاد نیست عاشقاں بال ہما دانند بر سر تیغ را صائب شئےنہیں عالم میں اک جذبِ شہادت کی مثیل سر پہ دیوانوں کے ہےشمشیربھی " ظلّ ِہما" جراءت ِکاوش منظوم ۔ راقم۔سید عاطف علی
چوں شہادت دولتےدر عالم ایجاد نیست عاشقاں بال ہما دانند بر سر تیغ را صائب شئےنہیں عالم میں اک جذبِ شہادت کی مثیل سر پہ دیوانوں کے ہےشمشیربھی " ظلّ ِہما" جراءت ِکاوش منظوم ۔ راقم۔سید عاطف علی
حمیرا عدنان محفلین اکتوبر 25، 2015 #5,543 میں اپنے حصے کے سکھ جس کے نام کر ڈالوں کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو پروین شاکر
طارق شاہ محفلین اکتوبر 25، 2015 #5,544 ہجرت کہاں سے لاتی کچھ آسودگی خلش غم فاصلوں نے کم کبھی ہونے نہیں دیا شفیق خلش
طارق شاہ محفلین اکتوبر 25، 2015 #5,545 اِس کا نہیں ملال کہ سونے نہیں دیا تنہا ترے خیال نے ہونے نہیں دیا شفیق خلش
طارق شاہ محفلین اکتوبر 25، 2015 #5,546 دیکھو تو قمر اُن کو بُلا کر شبِ وعدہ تقدِیر پہ برہم نہ ہو تدبِیر سے پہلے اُستاد قمرجلالوی
طارق شاہ محفلین اکتوبر 25، 2015 #5,547 ایک اِک کرکے ہُوئے جاتے ہیں تارے روشن میری منزِل کی طرف تیرے قدم آتے ہیں فیض احمد فیض
x boy محفلین اکتوبر 25، 2015 #5,548 مرحومہ پروین شاکر کی سوچ سے ہمیں خبر ہے ، ہوا کا مزاج رکھتے ہو مگر یہ کیا ، کہ ذرا دیر کو رُکے بھی نہیں اللہ ان کو جنت میں آرام و سکون دے ، آمین
مرحومہ پروین شاکر کی سوچ سے ہمیں خبر ہے ، ہوا کا مزاج رکھتے ہو مگر یہ کیا ، کہ ذرا دیر کو رُکے بھی نہیں اللہ ان کو جنت میں آرام و سکون دے ، آمین
طارق شاہ محفلین اکتوبر 27، 2015 #5,549 کبھی حقیقتِ فردا سُنو تو کان کُھلیں ندائے دِل ہے کوئی دُور کی پُکار نہیں مِرزا یاس، یگانہ
طارق شاہ محفلین اکتوبر 27، 2015 #5,550 اپنے خیال میں ہے خوش، دِل کی ضِدیں تو دیکھیے آپ سے دُور کیوں رہے، آپ کے پاس جائے کیوں مِرزا یاس، یگانہ
اپنے خیال میں ہے خوش، دِل کی ضِدیں تو دیکھیے آپ سے دُور کیوں رہے، آپ کے پاس جائے کیوں مِرزا یاس، یگانہ
طارق شاہ محفلین اکتوبر 28، 2015 #5,551 شک کوئی چارہ گری پر نہ ہو، اے چارہ گرو ! ہم سے غم اپنے، دِلاسوں میں دبائے نہ گئے شفیق خلش
طارق شاہ محفلین اکتوبر 28، 2015 #5,552 دِل کے سب دِل میں رہے راز، کِسے کیا کہتے درجۂ دوست تک احباب بھی لائے نہ گئے شفیق خلش
تجمل حسین محفلین اکتوبر 28، 2015 #5,553 بہت سال پہلے ایک گیت سنا سنا تھا اس کا ایک شعر بہت اچھا لگا وہ مجھے یاد رہ گیا اور آج بھی یاد ہے۔ شاید کوئی گانا تھا وہ۔۔ سَر جہاں جھکے نا۔۔۔ دَر نہیں ہوتا ہر دَر پر جو جھک جائے اُسے سر نہیں کہتے اگر کہیں غلطی ہوگئی تو کوئی دوست اصلاح کردے۔ شکریہ۔
بہت سال پہلے ایک گیت سنا سنا تھا اس کا ایک شعر بہت اچھا لگا وہ مجھے یاد رہ گیا اور آج بھی یاد ہے۔ شاید کوئی گانا تھا وہ۔۔ سَر جہاں جھکے نا۔۔۔ دَر نہیں ہوتا ہر دَر پر جو جھک جائے اُسے سر نہیں کہتے اگر کہیں غلطی ہوگئی تو کوئی دوست اصلاح کردے۔ شکریہ۔
طارق شاہ محفلین اکتوبر 28، 2015 #5,554 جو غم بھی کھائیں تو پہلے کِھلائیں دُشمن کو اکیلے کھائیں گے، ایسے تو ہم گنوار نہیں مرزا یاس، یگانہ
طارق شاہ محفلین اکتوبر 29، 2015 #5,555 تھوڑی سی جگہ مجھ کو بھی مِل جائے کہِیں پر وحشت تِرے کوُچے میں، مِرے شہر سے کم ہے شہریار
طارق شاہ محفلین اکتوبر 29، 2015 #5,556 کہنے کو ہر اِک بات کہی تیرے مُقابل لیکن، وہ فسانہ جو مِرے دِل پہ رَقم ہے شہریار
طارق شاہ محفلین اکتوبر 30، 2015 #5,557 میں وہ آدم گزِیدہ ہُوں، جو تنہائی کے صحرا میں خود اپنی چاپ سُن کر لرزہ براندام ہو جائے شکیب جلالی آخری تدوین: اکتوبر 30، 2015
ادب دوست معطل اکتوبر 30، 2015 #5,558 رو کر خجل ہوئے رسنِ زلف کے اسیر بھیگا جو آنسوؤں سے تو بندھ اور کَس گیا آرزو لکھنوی
طارق شاہ محفلین اکتوبر 30، 2015 #5,559 اُس نے بروقت بے رُخی برتی شوق آزار تک نہیں پُہنچا ساحِر لُدھیانوی
طارق شاہ محفلین اکتوبر 30، 2015 #5,560 میں وہ آدم گزِیدہ ہُوں، جو تنہائی کے صحرا میں خود اپنی چاپ سُن کر لرزہ براندام ہو جائے شکیب جلالی