یاد آتے ہی نہیں اُن کو کسی طور خلش ہاں مگر اوروں سے جب ناز اٹھائے نہ گئے شفیق خلش
طارق شاہ محفلین اکتوبر 30، 2015 #5,561 یاد آتے ہی نہیں اُن کو کسی طور خلش ہاں مگر اوروں سے جب ناز اٹھائے نہ گئے شفیق خلش
طارق شاہ محفلین اکتوبر 30، 2015 #5,562 آج ہم خاک بَسر پِھرتے ہیں ہم سے تھی رونقِ کاشانۂ گُل ہم پہ گُزرے ہیں خِزاں کے صدمے ہم سے پُوچھے کوئی افسانۂ گُل ناصر کاظمی
آج ہم خاک بَسر پِھرتے ہیں ہم سے تھی رونقِ کاشانۂ گُل ہم پہ گُزرے ہیں خِزاں کے صدمے ہم سے پُوچھے کوئی افسانۂ گُل ناصر کاظمی
طارق شاہ محفلین اکتوبر 30، 2015 #5,563 جُدا ہُوئے ہیں بہت لوگ، ایک تم بھی سہی اب اِتنی بات پہ، کیا زندگی حرام کریں ناصر کاظمی
طارق شاہ محفلین نومبر 1، 2015 #5,564 عتابِ اہلِ جہاں سب بُھلا دِئے، لیکن وہ زخم یاد ہیں اب تک، جوغائبانہ لگے ناصر کاظمی
طارق شاہ محفلین نومبر 1، 2015 #5,565 جو گھر اُجڑ گئے اُن کا نہ رنج کر پیارے وہ چارہ کر، کہ یہ گُلشن اُجاڑ سا نہ لگے ناصر کاظمی
طارق شاہ محفلین نومبر 1، 2015 #5,566 ہائے یہ بیگانگی، اپنی نہیں مجھ کو خبر ہائے یہ عالَم کہ توُ دِل سے جُدا ہوتا نہیں ساغر صدیقی
محمد تابش صدیقی منتظم نومبر 4، 2015 #5,567 وہ کہاں فقیہِ خدا ترس کہاں اس پہ تہمتِ مئے کشی یہ اگر ہے سچ تو یقین ہے کوئی فتویٰ ہو گا جواز میں میرے دادا (مرحوم) نظرؔ لکھنوی
وہ کہاں فقیہِ خدا ترس کہاں اس پہ تہمتِ مئے کشی یہ اگر ہے سچ تو یقین ہے کوئی فتویٰ ہو گا جواز میں میرے دادا (مرحوم) نظرؔ لکھنوی
طارق شاہ محفلین نومبر 12، 2015 #5,568 بُجھا نہ دیں یہ مُسلسل اُداسیاں دِل کی وہ بات کر کہ طبیعت کو تازیانہ لگے ناصر کاظمی
طارق شاہ محفلین نومبر 14، 2015 #5,569 جب سے اِک تار بھی دامن میں سلامت نہ رہا جوشِ وحشت کا تقاضہ ہے، گریبان بھی لا فانی بدایونی
طارق شاہ محفلین نومبر 14، 2015 #5,570 دادِ نظّارہ تو دِی، اب جو حقِیقت ہے وہ سُن بزمِ عالَم میں فقط آنکھ نہ لا، کان بھی لا فانی بدایونی
ع عندلیب محفلین نومبر 14، 2015 #5,571 اک دائرے میں گھوم نہ جائے ترا وجود اپنے حصارِ ذات کو اب توڑ پھوڑ دے
سید شیرازی محفلین نومبر 14، 2015 #5,572 میں نے کچھ ایسے غریب بھی دیکھے ہیں جنکےپاس پیسوں کےسواکچھ بھی نہیں ہوتا
ع عندلیب محفلین نومبر 14، 2015 #5,573 بکھرا ہوا کہیں ہے تو ٹوٹا ہوا کہیں ہر سمت آدمی ہے ذرا دیکھ کر چلو
طارق شاہ محفلین نومبر 14، 2015 #5,574 سارا مَلال پیار کی نظروں سے مِٹ گیا ان رہزنوں نے لوُٹ لِیا کاروانِ داغ شوکت علی خاں فانی بدایونی
طارق شاہ محفلین نومبر 14، 2015 #5,575 ہم ساده دِل ہیں خوش کہ ہُوئی نذرِ دِل قبُول اُس بَد گُماں کو مدِّ نظر اِمتحانِ داغ شوکت علی خاں فانی بدایونی
ہم ساده دِل ہیں خوش کہ ہُوئی نذرِ دِل قبُول اُس بَد گُماں کو مدِّ نظر اِمتحانِ داغ شوکت علی خاں فانی بدایونی
سید شیرازی محفلین نومبر 15، 2015 #5,578 توڑا کچھ اِس ادا سے تعلق اُس نے غالب کہ ساری عمرہم اپنا قصورڈھونڈتے رہے۔
طارق شاہ محفلین نومبر 15، 2015 #5,579 مُنحصر ہے میرے مِٹنے پر شُگفتِ صد چمن میں بظاہِر، شاخِ ہستی کا گُلِ پُرمُژدہ ہُوں احمد ندیم قاسمی