نادر علی

محفلین
559882_437178369717115_1810182710_n.jpg
 

نازنین شاہ

محفلین
شعر فہمی کے نئے زاویے لایا ہے یہ دور
لوگ مفہوم بھی اشعار پہ رکھ دیتے ہیں
یوں کراتے ہیں کبھی اپنا تعارف ہم لوگ
معرفت دیدہء بیدار پہ رکھ دیتے ہیں
 

کاشفی

محفلین
کہتا نہ تھا میں اے دل اس کام سے تو باز آ
دیکھا مزا نہ تونے نادان عاشقی کا

(میر سوز دہلوی)
 

کاشفی

محفلین
مشکل نہیں کہ رونقِ محفل نہ بن سکوں
لیکن میں اپنے رنگِ طبیعت کو کیا کروں

گمنام ہوں، گمنام سہی بزمِ ادب میں
اے رازؔ یہ کیا کم ہے کہ بدنام نہیں ہوں

(راز چاند پوری)
 

کاشفی

محفلین
مرا ذوقِ پرستش ہے جدا سارے زمانہ سے
محبت کرتا جاتا ہوں، عبادت ہوتی جاتی ہے

(راز چاند پوری)
 

کاشفی

محفلین
آج سمے کا پہیہ گھوما پیچھے سب کچھ چھوٹ گیا
ایک ستارہ بھارت ماتا کی آنکھوں کا ٹوٹ گیا

(شاعر: بھارت کے نامعلوم)
 
Top