مجھے خزاں سے ملی تھی نویدِ موسمِ گل جو برگِ خشک تھے نامے مرے حبیب کے تھے
ع عندلیب محفلین نومبر 19، 2015 #5,601 مجھے خزاں سے ملی تھی نویدِ موسمِ گل جو برگِ خشک تھے نامے مرے حبیب کے تھے
ص صائمہ شاہ محفلین نومبر 19، 2015 #5,602 اُسی کو ۔۔۔۔۔۔۔ یاد کرنا پڑ گیا ہے اُسے یکسر بھلا دینے سے پہلے کرامت بخاری
طارق شاہ محفلین نومبر 20، 2015 #5,603 چاہُوں میں کِس طمع پہ زمانے کی دوستی اوروں سے دوست ہوکے زمانے نے کیا کِیا محمد رفیع سودا
طارق شاہ محفلین نومبر 20، 2015 #5,604 افسوس تو کم ہوتا، گر ساتھ ذرا چلتے تا عُمْرکے وعدے پر دوگام نہ تم آئے شفیق خلش
نازنین شاہ محفلین نومبر 21، 2015 #5,605 اس کو کیا کہیئے کہ وہ راہ بھی دلدل نکلی میں سوچا تھا جہاں پاؤں جمانے کے لئے
نازنین شاہ محفلین نومبر 21، 2015 #5,607 یہ زمانہ ہمیں محسوس نہیں کر سکتا ہم بنے ہی ہیں کسی اور زمانے کے لیے
ادب دوست معطل نومبر 21، 2015 #5,608 بھیڑ ہو اتنی، چلنا مشکل ہو جائے سچائی کا رستہ گر دشوار نہ ہو فیاض علی فیاض
نازنین شاہ محفلین نومبر 21، 2015 #5,609 گوشوں میں دل کے اب کوئی خواہش نہیں رہی ان ٹہنیوں سے سارے پرندے اتر گئے
نازنین شاہ محفلین نومبر 21، 2015 #5,611 شعر فہمی کے نئے زاویے لایا ہے یہ دور لوگ مفہوم بھی اشعار پہ رکھ دیتے ہیں یوں کراتے ہیں کبھی اپنا تعارف ہم لوگ معرفت دیدہء بیدار پہ رکھ دیتے ہیں
شعر فہمی کے نئے زاویے لایا ہے یہ دور لوگ مفہوم بھی اشعار پہ رکھ دیتے ہیں یوں کراتے ہیں کبھی اپنا تعارف ہم لوگ معرفت دیدہء بیدار پہ رکھ دیتے ہیں
ع عندلیب محفلین نومبر 21، 2015 #5,612 دل بے حوصلہ ہے اک ذرا سی ٹھیس کا مہماں وہ آنسو کیا پیے گا جس کو غم کھانا نہیں آتا
نازنین شاہ محفلین نومبر 21، 2015 #5,613 ہم نہیں جانتے اب کون وہاں رہتا ہے ہم نے اس در سے توقع ہی اٹھا لی ہوئی ہے
نازنین شاہ محفلین نومبر 21، 2015 #5,614 اب بھی سلگ رہا ہے میری روح میں فگار اک اشک آج تک جو بہایا نہیں گیا
نازنین شاہ محفلین نومبر 21، 2015 #5,615 آواز دے کے خود کو بلانا پڑا مجھے اپنی مدد کو آپ ہی آنا پڑا مجھے
کاشفی محفلین نومبر 22، 2015 #5,616 کہتا نہ تھا میں اے دل اس کام سے تو باز آ دیکھا مزا نہ تونے نادان عاشقی کا (میر سوز دہلوی)
کاشفی محفلین نومبر 22، 2015 #5,617 مشکل نہیں کہ رونقِ محفل نہ بن سکوں لیکن میں اپنے رنگِ طبیعت کو کیا کروں گمنام ہوں، گمنام سہی بزمِ ادب میں اے رازؔ یہ کیا کم ہے کہ بدنام نہیں ہوں (راز چاند پوری)
مشکل نہیں کہ رونقِ محفل نہ بن سکوں لیکن میں اپنے رنگِ طبیعت کو کیا کروں گمنام ہوں، گمنام سہی بزمِ ادب میں اے رازؔ یہ کیا کم ہے کہ بدنام نہیں ہوں (راز چاند پوری)
کاشفی محفلین نومبر 22، 2015 #5,618 مرا ذوقِ پرستش ہے جدا سارے زمانہ سے محبت کرتا جاتا ہوں، عبادت ہوتی جاتی ہے (راز چاند پوری)
کاشفی محفلین نومبر 23، 2015 #5,619 آج سمے کا پہیہ گھوما پیچھے سب کچھ چھوٹ گیا ایک ستارہ بھارت ماتا کی آنکھوں کا ٹوٹ گیا (شاعر: بھارت کے نامعلوم)
آج سمے کا پہیہ گھوما پیچھے سب کچھ چھوٹ گیا ایک ستارہ بھارت ماتا کی آنکھوں کا ٹوٹ گیا (شاعر: بھارت کے نامعلوم)
کاشفی محفلین نومبر 23، 2015 #5,620 اب بجلیوں کا خوف بھی دل سے نکل گیا خود میرا آشیاں مری آہوں سے جل گیا (شاعر: مجھے معلوم نہیں)