فرقان احمد
محفلین
گوشوں میں دل کے اب کوئی خواہش نہیں رہی
ان ٹہنیوں سے سارے پرندے ۔۔۔۔ اتر گئے
واہ واہ کس کا شعر ہے؟بات ٹھہری جو عدل پر واعظ
پھر یہ منت یہ التجا کیا ہے ؟
@عباد اللہ، یہ شعر ناز مظفرآبادی کا ہے۔واہ واہ کس کا شعر ہے؟
کمبخت سادہ پیرائے میں گہری چوٹ لگا گیا ۔
شکریہ بھیا@عباد اللہ، یہ شعر ناز مظفرآبادی کا ہے۔
یہ مظفرآباد کونسا والا ہے؟ ہمارے والا یعنی آزاد کشمیر والا تو نہیں ہے؟@عباد اللہ، یہ شعر ناز مظفرآبادی کا ہے۔
جی ہاں! مظفر آباد (آزاد کشمیر)یہ مظفرآباد کونسا والا ہے؟ ہمارے والا یعنی آزاد کشمیر والا تو نہیں ہے؟
بہت خوبیہ تنہا رات، یہ گہری فضائیں
اُسے ڈھونڈیں، کہ اُس کو بُھول جائیں
خیالوں کی گھنی خاموشیوں میں !
گھُلی جاتی ہیں لفظوں کی صدائیں
یہ رستے رہرووں سے بھاگتے ہیں
یہاں چُھپ چُھپ کے چلتی ہیں ہوائیں
یہ پانی خامشی سے بہہ رہا ہے
اِسے دیکھیں، کہ اِس میں ڈُوب جائیں
جو غم جلتے ہیں شعروں کی چتا میں
اُنہیں، پھر اپنے سینے سے لگائیں
چلو ایسا مکاں آباد کر لیں!
جہاں لوگوں کی آوازیں نہ آئیں